بنوں میں گھات لگائے ملزمان کی فائرنگ سے وکیل جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 6th, June 2025 GMT
پولیس کے مطابق طفیل خان ایڈووکیٹ کا تعلق بوزہ خیل سے تھا اور وہ جمعہ کی صبح اپنی رہائش گاہ سے موٹر سائیکل پر بازار جا رہے تھے کہ گھات لگائے نامعلوم مسلح افراد نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کر دی۔ اسلام ٹائمز۔ بنوں کے مصروف تجارتی مرکز نظیم بازار میں فائرنگ کے افسوسناک واقعے میں قانون دان طفیل خان ایڈووکیٹ جاں بحق ہو گئے۔ پولیس کے مطابق طفیل خان ایڈووکیٹ کا تعلق بوزہ خیل سے تھا اور وہ جمعہ کی صبح اپنی رہائش گاہ سے موٹر سائیکل پر بازار جا رہے تھے کہ گھات لگائے نامعلوم مسلح افراد نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کر دی۔ فائرنگ کے نتیجے میں طفیل خان شدید زخمی ہو گئے، جنہیں فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا، تاہم زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ جانبر نہ ہو سکے۔ واقعے کے بعد حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
پولیس نے موقع پر پہنچ کر شواہد اکٹھے کر لیے ہیں اور علاقے کی ناکا بندی کرتے ہوئے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حملے کی وجوہات جاننے کے لیے مختلف زاویوں سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ واقعے کے بعد وکلا برادری اور شہری حلقوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ پولیس نے اس واقعے کو ٹارگٹ کلنگ قرار دینے کے امکانات کو بھی خارج نہیں کیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: طفیل خان
پڑھیں:
کرین کے ذریعے اے ٹی ایم اُکھاڑنے کا واقعہ، چور منٹوں میں رفو چکر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برطانیہ کے شہر بکنگھم شائر میں چوروں نے منٹوں کے اندر کرین کے ذریعے اے ٹی ایم مشین اکھاڑ کر لے جانے کی حیران کن واردات انجام دی، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے۔
واقعہ کی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ملزمان نے اے ٹی ایم کو ایک منی ٹرک میں رکھ کر فرار حاصل کیا اور منظر انتہائی تیز رفتار اور منظم دکھائی دیا۔
حاملِ شہادت خاتون نے بتایا کہ اس واقعے کے فوراً بعد اس کی بیٹی نے شور سنا اور جب باہر دیکھا تو کرین کے ذریعے اے ٹی ایم کو کھینچا جا رہا تھا، واقعے میں چند منٹ ہی لگے اور حملہ انتہائی تیز انداز میں مکمل کیا گیا۔ واقعہ تقریباً رات ایک بجے پیش آیا اور حملہ آور وہاں سے جلدی نکل گئے، جس کے باعث مقامی لوگ بھی دنگ رہ گئے۔
https://jasarat.com/wp-content/uploads/2025/10/atm.mp4سوشل میڈیا صارفین نے وائرل ویڈیو دیکھ کر حیرت اور تشویش کا اظہار کیا ہے اور پولیس نے شہریوں سے ملزمان کی تلاش میں مدد کی اپیل کر دی ہے۔ کئی صارفین نے اس واردات کی چالاکی اور منصوبہ بندی پر حیرت کا اظہار کیا، جبکہ بعض نے یہ نوٹ بھی کیا کہ جدید اے ٹی ایم مشینوں میں اینٹی تھیفٹ فیچرز جیسے انک اسپرے وغیرہ بھی نصب ہوتے ہیں تاکہ نوٹس ضائع ہو جائیں مگر ہر مشین میں یہ ٹیکنالوجی مؤثر ثابت نہیں ہوتی۔
پولیس کی جانب سے ابھی تک حکام نے کسی گرفتاری کی اطلاع نہیں دی اور تفتیش جاری ہے۔ تفتیش میں کرین کے استعمال، فرار کے راستے اور منی ٹرک کی شناخت کو اولین ترجیح دی جا رہی ہے تاکہ ملزمان تک پہنچا جا سکے۔ مقامی انتظامیہ اور بینک حکام اسلحہ، گاڑیوں اور سراغ رسانی کے لیے سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لے رہے ہیں۔
بینکوں نے اس واقعے کے بعد احتیاطی تدابیر مزید سخت کرنے کا عندیہ دیا ہے اور عوام سے کہا گیا ہے کہ وہ شبہ ناک سرگرمیوں کی فوری اطلاع دیں۔ واقعے نے ایک بار پھر نقد رقم رکھنے والی مشینوں کی سکیورٹی، رات کے اوقات میں تنہائی والے مقامات پر اے ٹی ایم کی تنصیب اور فوری نگرانی کے نظام کی اہمیت کو اجاگر کر دیا ہے۔