لاہور میں فائرنگ کر کے باپ اور بیٹے کو قتل کر دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, June 2025 GMT
ستوکتلہ کے علاقہ میں فائرنگ کر کے باپ بیٹے کو قتل کیا گیا ہے۔ واقعہ کی اطلاع پر ایس پی صدر ڈاکٹر غیور احمد خاں، ایس ایچ او ستوکتلہ داود خالد سمیت پولیس نفری موقع پر پہنچ گئی۔
ایس ایچ او ستوکتلہ داود خالد کے مطابق مقتولین کی شناخت 45 سالہ سعید اور 22 سالہ شمشاد کے نام سے ہوئی ہے۔
موٹرسائیکل سوار چار ملزمان نے فائرنگ کر کے باپ بیٹے کو قتل کیا۔ جس کے بعد ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
پولیس نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرتے ہوئے تحقیقات کا اغاز کر دیا ہے۔
ایس پی صدر ڈویژن ڈاکٹر غیور احمد خاں کے مطابق جلد ہی ملزمان کو گرفتار کر لیا جائے گا، ملزمان کی گرفتاری کے لیے ایک ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔
پولیس کی ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دوہرے قتل کی واردات پسند کی شادی پر ہونے جھگڑے کے باعث ہوئی ہے۔
پولیس نے کیمروں اور دیگر شواہد کی روشنی میں ملزمان کو ٹریس کرنا شروع کر دیا ہے۔
ڈی آئی جی آپریشنز لاہور محمد فیصل کامران نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری کے احکامات جاری کئے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
دہشتگرد گروپس میں جرائم پیشہ افراد کی موجودگی کے شواہد مل رہے ہیں: آئی جی پولیس
انسپکٹر جنرل آف خیبرپختونخوا ذوالفقار حمید نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کے کسی بھی ضلع میں چند سو سے زیادہ دہشتگرد موجود نہیں، جنوبی وزیرستان میں دہشتگروں کی تعداد زیادہ ہوسکتی ہے، دہشتگرد گروپس میں جرائم پیشہ افراد کی موجودگی کے شواہد مل رہے ہیں۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی ذوالفقار حمید نے کہا کہ جنوبی اضلاع کے تمام ہائی ویز پر پولیس کی پٹرولنگ بحال ہے، دہشتگروں کے خلاف صوبے کے پہاڑی اضلاع میں بھی آپریشنز کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جنوبی اضلاع بنوں اور ڈی آئی خان میں پولیس ہائی الرٹ پر ہے، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پولیس کیلئے کوئی ضلع چیلنجنگ نہیں۔آئی جی ذوالفقار حمید نے کہا کہ دہشتگردی کے واقعات میں غیرملکیوں کے ملوث ہونے پر تشویش ہے، یہ معاملہ ہر جگہ اٹھایا جارہا ہے۔