اسلام آباد میں عید الاضحیٰ کی نماز کے اوقات کا اعلان فول پروف سیکیورٹی انتظامات مکمل،فہرست دیکھئے
اشاعت کی تاریخ: 6th, June 2025 GMT
اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں عید الاضحیٰ کے موقع پر نماز کے اوقات کا باضابطہ اعلان کر دیا گیا ہے۔ شہر بھر کی مختلف مساجد اور عیدگاہوں میں نماز عید کے بڑے اجتماعات منعقد ہوں گے، جن کے لیے سیکیورٹی اور ٹریفک کے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔
ڈی ایچ اے اسلام آباد کی متعدد مساجد میں نماز عید ادا کی جائے گی۔ ہر مسجد میں نماز کی امامت کرنے والے علمائے کرام کے نام اور نماز کے اوقات کا اعلان ڈی ایچ اے اتھارٹی کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر کیا جائے گا تاکہ شہری بروقت معلومات حاصل کر سکیں۔
جامع مسجد ابو ہریرہ، ایف-7 | 5:20 صبح |
جامع مسجد اقصیٰ، چک شہزاد | 5:30 صبح |
جامع مسجد احسان، جی-9 | 5:30 صبح |
مرکزی مسجد اہل حدیث، جی-6 | 6:00 صبح |
فیصل مسجد | 6:30 صبح |
مرکزی جامع مسجد، جی-6/2 | 7:00 صبح |
مسجد امیر المؤمنین، جی-8/4 | 7:00 صبح |
شہر میں فول پروف سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے پولیس، رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد سے خصوصی اقدامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔ عید کے اجتماعات کے دوران امن و امان برقرار رکھنے اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے سیکیورٹی اہلکاروں کو اہم مقامات پر تعینات کیا جائے گا۔
مزید برآں، ٹریفک پولیس بھی عید کے روز بڑی مساجد اور نماز کے مقامات کے گرد پارکنگ کنٹرول کرنے اور ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کے لیے موجود ہو گی۔
شہریوں سے گزارش کی گئی ہے کہ وہ سیکیورٹی ہدایات پر عمل کریں اور نماز کے لیے بروقت روانہ ہوں تاکہ کسی قسم کی پریشانی سے بچا جا سکے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
قابض حکام کے خلاف وادی کشمیر کی فروٹ منڈیوں میں مکمل ہڑتال
ذرائع کے مطابق ہڑتال کے باعث سوپور، ہندواڑہ، شوپیاں، کولگام اور اسلام آباد سمیت تمام منڈیوں میں کاروبار مفلوج ہو کر رہ گیا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں سرینگر جموں ہائی وے پر پھلوں سے لدے ٹرکوں کی نقل و حرکت کو یقینی بنانے میں قابض حکام کی ناکامی کے خلاف وادی کشمیر کی تمام فروٹ منڈیوں میں آج مکمل ہڑتال کی گئی۔ ذرائع کے مطابق ہڑتال کے باعث سوپور، ہندواڑہ، شوپیاں، کولگام اور اسلام آباد سمیت تمام منڈیوں میں کاروبار مفلوج ہو کر رہ گیا۔سوپور فروٹ منڈی میں جو ایشیا کی دوسری سب سے بڑی فروٹ منڈی ہے، جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے جہاں کاشتکار رو پڑے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے پھل ہائی وے پر پھنسے ٹرکوں میں خراب ہو رہے ہیں جو ان کی سال بھر کی محنت ہے اور قابض انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہائی وے پر لوہے اور دیگر اجناس لے جانے والے ٹرکوں کو نقل و حرکت کی اجازت ہے اور پھلوں سے لدے ٹرکوں کو جان بوجھ کر روکا جا رہا ہے۔ صرف ضلع رام بن میں سیبوں سے لدے 500 سے زائد ٹرک پھنسے ہوئے ہیں جس سے کاشتکاروں کو بھاری نقصان ہو رہا ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کاشتکاروں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں کشمیر کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ کئی دنوں سے پھنسے ٹرکوں میں پھل خراب ہو رہے ہیں اور انہیں نقل و حرکت کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکام کی بے حسی شرمناک ہے۔ ضلع اسلام آباد کے علاقے خندورہ میں بھارتی فوج کی جانب سے بچھائی ہوئی بارودی سرنگ کے دھماکے میں شدید زخمی ہونے والا ایک نوجوان سرینگر کے ایک ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ زخمی نوجوان شاہد احمد اتوار سے موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا تھا۔
دریں اثناء لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی زیر قیادت قابض انتظامیہ نے ڈوڈہ، کشتواڑ اور رام بن اضلاع میں 300 سے زائد سوشل میڈیا اکائونٹس کو بلاک کر دیا ہے۔ ان اکائونٹس سے رکن اسمبلی معراج ملک کی گرفتاری کے بعد پولیس کی بربریت کو اجاگر اور زمینی حقائق کو بے نقاب کیا جا رہا تھا۔ پولیس نے تصدیق کی ہے کہ متعدد سوشل میڈیا اکائونٹس کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی سفارش کی گئی ہے جبکہ بھارتی ایجنسیوں نے ان اکائونٹس کو مستقل طور پر بلاک کرنے کے لیے سوشل میڈیا کمپنیوں سے رابطہ کیا ہے۔
ادھر جموں کے سب سے قدیم دیہات میں سے ایک کھیری میں بڑے پیمانے پر زمین دھنسنے سے درجنوں خاندان بے گھر ہو گئے ہیں۔ مقامی لوگوں نے متنازعہ رنگ روڈ منصوبے کو پہاڑی ڈھلوانوں کو غیر مستحکم کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ علاقے میں کم از کم 19 مکانات منہدم ہو گئے ہیں جبکہ سینکڑوں کنال اراضی دھنس گئی ہے۔ علاقے کے لوگوں نے خبردار کیا کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو 750 افراد پر مشتمل پوری بستی صفحہ ہستی سے مٹنے کا خدشہ ہے۔