Islam Times:
2025-06-07@10:55:25 GMT

غزہ میں اسرائیلی فوج کے 5 اہلکار ہلاک اور 4 زخمی

اشاعت کی تاریخ: 6th, June 2025 GMT

غزہ میں اسرائیلی فوج کے 5 اہلکار ہلاک اور 4 زخمی

اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ ٹیم حماس کے زیر استعمال سرنگ کی موجودگی کی اطلاع پر عمارت میں داخل ہوئی تھی۔ اسرائیلی میڈیا نے 4 اہلکاروں کی ہلاکت اور 2 کے زخمی ہونے کا دعویٰ کیا ہے کہ جب عرب میڈیا کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد 5 ہوگئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ کے علاقے خان یونس میں ملٹری آپریشن کے دوران اسرائیلی فوجیوں کی 12 رکنی ٹیم کے ایک عمارت میں داخل ہوتے ہی زوردار دھماکا ہوگیا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق دھماکا اتنی شدید نوعیت کا تھا کہ رہائشی عمارت دیکھتے ہی دیکھتے مٹی کا ڈھیر بن گئی۔ عمارت کے ملبے تلے درجن کے قریب اسرائیلی فوجی دب گئے۔ امدادی کاموں کے دوران 4 لاشیں برآمد ہوئیں جب کہ زخمیوں میں سے ایک نے اسپتال میں دم توڑ دیا۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ ٹیم حماس کے زیر استعمال سرنگ کی موجودگی کی اطلاع پر عمارت میں داخل ہوئی تھی۔ اسرائیلی میڈیا نے 4 اہلکاروں کی ہلاکت اور 2 کے زخمی ہونے کا دعویٰ کیا ہے کہ جب عرب میڈیا کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد 5 ہوگئی ہے۔

خیال رہے کہ اسی ہفتے دو مختلف واقعات میں 4 اسرائیلی فوجی ہلاک اور 6 زخمی ہوگئے تھے۔ آج کے واقعے میں ہونے والی ہلاکتوں سے یہ تعداد 9 ہوگئی۔ غزہ میں حماس کیساتھ دو بدو جھڑپوں میں مارے گئے اسرائیلی فوجیوں کی مجموعی تعداد 430 ہوگئی۔ واضح رہے کہ اسرائیل نے 18 مارچ 2025 کو دو ماہ کی جنگ بندی کو یک طرفہ طور پر ختم کرکے غزہ پر فضائی حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ تب سے لے کر اب تک غزہ میں اسرائیلی فوج کے 5 ڈویژنز تعینات کیے گئے ہیں جس کا مقصد حماس کو ختم کرکے شہر میں کسی نئی جماعت یا قیادت کو اقتدار دینا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اسرائیلی فوج کے

پڑھیں:

کراچی، ملیر جیل سے فرار مزید 3 قیدی گرفتار، تعداد 94 ہوگئی، 122 تاحال فرار

قیدیوں کی جانب سے جیل سیکیورٹی پر تعینات اہلکاروں سے چھینے جانے والی 2 ایس ایم جیز کا بھی اب تک کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے اور نہ ہی یہ معلوم ہو سکا کہ کون سے قیدیوں نے سیکیورٹی اہلکاروں سے اسلحہ چھینا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کی ڈسٹرکٹ ملیر جیل سے قیدیوں کے فرار ہونے کا واقعہ، فرار ہونے والے مزید 3 قیدیوں کو مختلف علاقوں سے گرفتار کر لیا گیا، گرفتار قیدیوں کی تعداد 94 ہوگئی، 122 قیدی ابھی بھی مفرور ہیں، جن کی گرفتاری کیلئے سرچ آپریشن جاری ہے۔ تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ جیل ملیر سے قیدیوں کے فرار ہونے کے واقعے کی تحقیقات جاری ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 27 قیدیوں کو گرفتار کرکے ڈسٹرکٹ جیل ملیر منتقل کر دیا گیا۔ مجموعی طور پر گرفتار قیدیوں کی تعداد 105 ہوگئی ہے، جبکہ 111 قیدی تاحال فرار ہیں، جن کی گرفتاریوں کیلئے جیل پولیس اور کراچی پولیس کی الگ الگ ٹیموں کی جانب سے شہر کے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن کا سلسلہ جاری ہے، ادھر رضا کارانہ طور پر بھی قیدیوں کی ڈسٹرکٹ جیل ملیر واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔ جیل فرار ہونے والے محمد آصف نامی قیدی کو اس کے ماموں محمد اسلم رضا کارانہ طور پر ڈسٹرکٹ جیل ملیر پہنچ گئے، قیدی کو جیل حکام کے حوالے کر دیا گیا۔ قیدی محمد آصف نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ وہ چوری کے کیس میں گرفتار ہو کر ڈسٹرکٹ جیل ملیر آیا تھا۔ گزشتہ دس ماہ سے  ملیر جیل میں قید ہے اور کا کیس بھی عدالت میں چل رہا ہے، قیدی نے بتایا کہ پیر اور منگل کی درمیانی شب زلزلے کے شدید جھٹکوں کے باعث ملیر جیل میں قیدیوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا تھا اور زلزلے کی وجہ سے ایک جیل کی دیوار بھی ٹوٹی تھی۔ قیدی محمد آصف کا کہنا تھا کہ بیرک کا دروازہ کھلا ہونے پر تمام قیدی بیرک سے باہر آگئے، جیل کے دروزاے کھلے ہوئے تھے، جبکہ ایک دروازہ بند تھا، جسے قیدیوں نے دھکا دیا تو وہ دروازہ بھی کھل گیا اور تمام قیدی جیل کے مرکزی دروازے سے فرار ہوگئے۔

قیدی محمد آصف کا کہنا تھا کہ وہ اپنی سزا مکمل کرنا چاہتا ہے۔ قیدی کے ماموں نے بتایا کہ آصف جیل سے فرار ہونے کے بعد بدھ کی صبح گلبرگ میں ان کے گھر پہنچا تھا اور انہوں نے آصف کو سمجھا تو وہ مان گیا، جس کے بعد اسے رضا کارانہ طور پر واپس جیل لیکر آیا ہوں۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ فرار ہونے والے قیدیوں کے تمام کوائف جمع کر لیے گئے ہیں اور ان کے گھروں پر بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں، امید ہے قیدی جلد گرفتار کر لے جائیں گے۔ جیل حکام کا کہنا ہے کہ رضا کارانہ طور پر واپس جیل آنے والے قیدیوں کے ساتھ رعایت بھرتی جائے گی، جبکہ واپس نہ آنے والے قیدیوں کے ساتھ سختی کی جائے گی۔ ڈسٹرکٹ جیل ملیر سے قیدیوں کے فرار ہونے کے ایک روز بعد صورتحال معمول پر آگئی اور جیل میں قیدیوں سے ملاقات پر لگائی گئی پابندی بھی اٹھا لی گئی ہے۔ ملیر جیل میں موجود قیدی اپنے اہلخانہ سے ملاقاتیں بھی کر رہے ہیں، جبکہ کئی قیدیوں کے اہلخانہ ملیر جیل کے باہر موجود ہیں اور ان کا کہنا ہے۔ ان کے قیدیوں کے حوالے سے اب تک جیل حکام کی جانب سے کسی قسم کی کوئی معلومات فراہم نہیں کی جا رہی ہے، جس کی وجہ سے وہ شدید پریشانی اور اذیت کا شکار ہیں۔ 

ڈسٹرکٹ جل ملیر کی سیکیورٹی بھی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے، ملیر جیل میں ایف سی کے ساتھ رینجرز اہلکار بھی جیل کے مرکزی گیٹ پر تعینات کر دیئے گئے ہیں۔ دوسری جانب ڈسٹرکٹ جیل ملیر کے افسران سمیت 23 اہلکاروں کو معطل کیے جانے کے بعد ڈی آئی جی جیل خانہ جات محمد اسلم ملک اور شہاب الدین صدیقی نے جیل سپریٹینڈنٹ ملیر جیل نے اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا۔ پیر اور منگل کی درمیانی شب قیدیوں کی جانب سے جیل سیکیورٹی پر تعینات اہلکاروں سے چھینے جانے والی 2 ایس ایم جیز کا بھی اب تک کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے اور نہ ہی یہ معلوم ہو سکا کہ کون سے قیدیوں نے سیکیورٹی اہلکاروں سے اسلحہ چھینا تھا۔ مقدمے کے اندراج کے بعد تفتیشی ٹیم نے ملیر جیل سے شواہد جمع کرنا شروع کر دیئے ہیں، قیدیوں سے بھی اسلحہ چھیننے سے متعلق پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ تفتیشی ٹیم نے بیرکس، جیل دفاتر اور دیگر جگہوں شواہد اکٹھے کیے تصاویر بھی بنائیں، ڈسٹرکٹ ملیر جیل میں سی سی ٹی وی کیمرے نہ ہونے کی وجہ سے تفتیش میں مشکلات کا سامنا ہے، تفتیشی ٹیم نے جیل عملے کی بیان ریکارڈ کئے گئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • خان یونس میں مزاحمت کاروں کی کارروائی، 4 صیہونی فوجیوں کی ہلاکتوں کا اعتراف
  • عید الاضحی کے روز مزید سولہ فلسطینی ہلاک، حماس
  • کراچی میں آج بھی زلزلے کے 2 جھٹکے، مجموعی تعداد 32 ہوگئی
  • کراچی میں آج بھی زلزلے کے 2 جھٹکے، مجموعی تعداد 32 ہوگئی
  • کراچی میں آج صبح پھر زلزلے سے زمین لرز اٹھی، چھ روز میں مجموعی تعداد 30 ہوگئی
  • کراچی میں جمعرات کو بھی دو زلزلے ریکارڈ، پانچ روز میں مجموعی تعداد 29 ہوگئی
  • حماس کیساتھ جھڑپ میں ایک اور اسرائیلی فوجی ہلاک؛ تعداد 4 ہوگئی، 6 زخمی
  • آئی پی ایل کی جیت کا جشن، بھگدڑ مچنے سے 7 افراد ہلاک، متعدد زخمی
  • کراچی، ملیر جیل سے فرار مزید 3 قیدی گرفتار، تعداد 94 ہوگئی، 122 تاحال فرار