سنٹرل پنجاب اور شمالی پنجاب کے لیے آرگنائزر علامہ علی اکبر کاظمی مقرر کیے گئے ہیں، جبکہ صوبہ جنوبی پنجاب کے آرگنائزر کی ذمہ داری علامہ قاضی نادر حسین علوی کے سپرد کی گئی ہے، اسی طرح شمالی بلوچستان کے آرگنائزر علامہ علی حسنین اور جنوبی بلوچستان کے آرگنائزر علامہ ظفر شمسی کو مقرر کیا گیا ہے۔  اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چئیرمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے تنظیمی فعالیت کو مزید موثر بنانے اور ملک و ملت کو درپیش چیلنجز سے موثر طور پر نبرد آزما ہونے کے لیے نئے صوبائی انتظامی سیٹ اپ کے قیام کا اعلان کردیا۔ پہلے مرحلے میں ورکنگ کمیٹیز کا اعلان کیا گیا ہے۔ ورکنگ کمیٹی شمالی پنجاب میں علامہ ملازم حسین نقوی، علامہ عبد الخالق اسدی، علامہ ظہیر کربلائی، منتظر مہدی، علامہ صدا حسین، ذوالفقار اسدی، علامہ اصغر عسکری، علامہ علی اکبر کاظمی، ڈاکٹر ناظم حسین اکبر شامل ہیں۔ ورکنگ کمیٹی برائے سنٹرل پنجاب میں علامہ علی اکبر کاظمی، علامہ شبیر بخاری، ڈاکٹر افتخار حسین نقوی، حسن کاظمی، حسین زیدی، شکیل نقوی ایڈووکیٹ شامل ہیں۔ ورکنگ کمیٹی جنوبی پنجاب میں علامہ قاضی نادر حسین علوی، علامہ ساجد اسدی اور انعام زیدی شامل ہیں۔ 

ورکنگ کمیٹی شمالی بلوچستان میں علامہ علی حسنین، علامہ ولایت جعفری، لیاقت علی، سید عباس شامل ہیں۔ ورکنگ کمیٹی جنوبی بلوچستان میں علامہ ظفر شمسی، علامہ سہیل اکبر شیرازی، علامہ برکت علی مطہری شامل ہیں۔ علاوہ ازیں سنٹرل پنجاب اور شمالی پنجاب کے لیے آرگنائزر علامہ علی اکبر کاظمی مقرر کیے گئے ہیں، جبکہ صوبہ جنوبی پنجاب کے آرگنائزر کی زمہ داری علامہ قاضی نادر علوی کے سپرد کی گئی ہے۔ اسی طرح شمالی بلوچستان کے آرگنائزر علامہ علی حسنین اور جنوبی بلوچستان کے آرگنائزر علامہ ظفر شمسی کو مقرر کیا گیا ہے۔ تمام آرگنائزر صاحبان کو یہ اختیار بھی دیا گیا ہے کہ وہ کمیٹی ممبران میں اضافہ کرسکتے ہیں۔ 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بلوچستان کے آرگنائزر علامہ علامہ علی اکبر کاظمی آرگنائزر علامہ علی ورکنگ کمیٹی میں علامہ شامل ہیں پنجاب کے گیا ہے

پڑھیں:

وزیراعلی بلوچستان سرفراز بگٹی نے بلوچستان کے سرکاری دفاتر میں ای فانلنگ نظام کو افتتاح کردیا

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 ستمبر2025ء)وزیر اعلی بلوچستان سرفراز بگٹی نے بلوچستان کے تمام سرکاری دفاتر میں کاغذی نظام کو ایک ایک سال کے دوران ختم کرکے جدت لانے کا اعلان کیا یے وزیر اعلی سیکٹریٹ میں ای فائلنگ نظام کے افتتاع کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی بلوچستان کا کہنا تھا کہ ایک سال کی مدت میں تمام سرکاری دفاتر کا نظام ای فائلنگ سے جڑ جائے گا محکم خزانہ نے جدید نظام دنوں میں متعارف کرایاہے چند ماہ میں پورے صوبے میں ای فائلنگ کا نظام کاغذی کاروائی سے پاک ہوگا سرکاری سطع پر بلوچستان میں سب سے پہلے ای فائلنگ کا نام رائج ہونا خوش آئند ہے حکومت عام ادمی کو سہولیات تک رسائی کو آسان بنارہی ہے ای فائلنگ بہتر نظام حکومت کو میں ممکن بنائے گا سرکاری دفاتر میں عوامی خدمات ای فائلنگ نظام سے آسان ہوگی وزیر اعلی بلوچستان نے ای فائلنگ نظام متعارف کرانے والی محکمہ خزانہ کی ٹیم کے لئے ایک تنخواہ بونس دینے کا اعلان کیا اس موقع پر سیکٹریری خزانہ بلوچستان عمران زرکون نے منصوبے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ محکمہ خزانہ کے ملازمین نے عوامی خدمت کا کام جدید نظام سے منسلک کرکے چھبیس کروڑ روپے کے اخراجات کے بچت کو ممکن بنایا کاغذی کارروائی کا طرز عمل صدیوں پرانا ہے کاغذی کاروائی کی ایک فائل دس ماہ کے طویل عرصے میں منطقی انجام تک پہنچتی تھی ای فائلنگ کے نظام میں دس ماہ کا کام ایک دن مکمل ہوگا محکمہ خزانہ بجٹ سے متعلق منصوبوں کے لئے بروقت رقم جاری کرسکے گا بلوچستان بھر کے تمام سرکاری دفاتر میں اے آئی فالنگ کے نظام سے منسلک کردیا گیا ہے اے آئی نظام کے تحت سرکاری سطع پر خطوط بھی خود کار نظام کے تحت تیار کئے جائیں گے اگلے مرحلے میں وائس مسیج کو بھی تحریری شکل دی جاسکے گی جدید نظام کے تحت فائل کے فائل گم ہونے کا تصور بھی ختم کردیا گیا ہے ۔

متعلقہ مضامین

  • قائمہ کمیٹی نے غلط پیش گوئیوں پر محکمہ موسمیات کے حکام کو آڑے ہاتھوں لے لیا
  • ڈیرہ مراد جمالی، ایم ڈبلیو ایم جنوبی بلوچستان کی ورکنگ کمیٹی کا اجلاس
  • ڈنمارک کا جنوبی جٹ لینڈ کے ریلوے میں سرمایہ کاری کا اعلان
  • استعفوں کا ڈھیر لگا دیا
  • وزیراعلی بلوچستان سرفراز بگٹی نے بلوچستان کے سرکاری دفاتر میں ای فانلنگ نظام کو افتتاح کردیا
  • بلوچستان کے محکمہ ریونیو میں سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف
  • چیئرمین ٹائون کمیٹی تلہاروعملے کیخلاف شہریوں کی پوسٹیں شیئر
  • سبزی منڈی کے تاجروں نے مارکیٹ کمیٹی تحلیل کرنے کا مطالبہ کردیا
  • بلوچستان اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس، بے ضابطگیوں کی نشاندہی
  • نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان، شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ