وزیر اعظم شہباز شریف نے بڑے آبی ذخائر کی تعمیر کے لیے وسائل کی فراہمی سے متعلق کمیٹی قائم کر دی۔

وزیراعظم نے ملک میں بڑے آبی ذخائر، ریزروائرز کی تعمیر کے لیے وسائل کی فراہمی سے متعلق سفارشات مرتب کرنے سے متعلق اعلیٰ سطح کی کمیٹی کے قیام کی منظوری دی۔

کمیٹی کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا، 20 رکنی کمیٹی کی سربراہی نائب وزیراعظم کریں گے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق وفاقی وزرا، مشیروں، وزرائے اعلیٰ اور اعلیٰ حکام کو اس کا رکن مقرر کیا گیا ہے، یہ کمیٹی تمام متعلقہ صوبوں اور اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد 9 جون 2025 تک اپنی سفارشات حتمی شکل دے گی۔

نوٹیفکیشن  کے مطابق کمیٹی کو اختیار حاصل ہوگا کہ وہ کسی بھی موزوں فرد کو بطور رکن شامل کر سکتی ہے تاکہ اس کام کی تکمیل ممکن ہو سکے،  کابینہ ڈویژن اس کمیٹی کو سیکرٹریٹ کی سطح پر معاونت فراہم کرے گا۔

کمیٹی میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال شامل ہیں۔

وفاقی وزیر برائے خزانہ و ریونیومحمد اورنگزیب،  وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور و اسٹیبلشمنٹ بھی کمٹی کا حصہ ہیں۔

وفاقی وزیر برائے آبی وسائل، سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک کمیٹی میں شامل ہیں۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور اور وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ بھی کمیٹی کا حصہ ہیں۔

وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر چوہدری انورالحق ،وزیراعلیٰ گلگت بلتستان، وزیراعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ کمیٹی میں شامل ہیں۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق باجوہ، سیکرٹری کابینہ، سیکرٹری اقتصادی امور ڈویژن، سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری آبی وسائل، سیکرٹری منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات بھی کمیٹی کا حصہ ہیں۔

Tagsپاکستان.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان وفاقی وزیر برائے

پڑھیں:

وزیراعلیٰ سندھ کی آٹے کی قیمت پر کڑی نظر رکھنے اور غیرضروری مہنگائی روکنے کی ہدایت

کراچی:

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبے میں گندم کے ذخائر اور فراہمی کی صورت حال کا جائزہ لیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے کے پاس فروری کے اختتام تک کے لیے وافر ذخائر موجود ہیں اور متعلقہ اداروں کو ہدایت کی ہے کہ آٹے کی قیمت پر کڑی نظر رکھی جائے اور غیرضروری مہنگائی روکی جائے۔

وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی زیر صدارت وزیراعلیٰ ہاؤس میں اجلاس ہوا جہاں بریفنگ میں بتایا گیا کہ اس وقت سندھ کے پاس 13 لاکھ ٹن گندم کا ذخیرہ موجود ہے اور وزیراعلیٰ کے سوال پر بتایا گیا کہ سندھ اور بلوچستان کے لیے مشترکہ طور پر ماہانہ گندم کی ضرورت 4 لاکھ ٹن ہے جبکہ عام مارکیٹ میں مزید 6 لاکھ ٹن گندم دستیاب ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ موجودہ ذخائر صوبے کو فروری 2026 تک سہارا دینے کے لیے کافی ہیں، اجلاس میں حکام نے بتایا کہ نئی فصل مارچ میں آنے کی توقع ہے جس سے سپلائی کا تسلسل قائم رہے گا۔

وزیراعلیٰ نے اسٹریٹجک ذخائر برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا اور ہدایت کی کہ فوڈ سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے بروقت انتظامات کیے جائیں۔

انہوں نے محکمہ خوراک کو ہدایت کی کہ گندم اجرا پالیسی تیار کرکے حکومت کو منظوری کے لیے پیش کی جائے۔

مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ گندم کے آٹے کی قیمتوں کی سخت نگرانی کی جائے تاکہ دستیاب ذخائر کے باوجود کسی غیر ضروری اضافے سے بچا جا سکے اور عوام کو مناسب قیمت پر آٹا میسر رہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے صوبے کے عوام کے لیے غذائی تحفظ اور قیمتوں کا استحکام یقینی بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ رانا تنویر حسین گنے کی فصل پر کیڑوںکے حملے کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کررہے ہیں
  • راولپنڈی:وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداوار محمد رضا حیات سے ایران کے سفیر رضا امیری مقدم ملاقات کررہے ہیں
  • وزیراعظم نے جاپان کے ساتھ صنعتی تعاون بڑھانے کیلئے اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کر دی
  • وزیراعلیٰ سندھ کی آٹے کی قیمت پر کڑی نظر رکھنے اور غیرضروری مہنگائی روکنے کی ہدایت
  • اسکیم33 میں تعمیراتی مافیا کا راج قائم
  • کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی مصدق ملک ملاقات کررہے ہیں
  • وفاقی وزیر برائے آبی وسائل کی سیلابی صورتحال پر بریفنگ
  • وزیراعلیٰ پنجاب کا ویژن، سیلاب زدگان کی دہلیزپر بنیادی سہولیات کی فراہمی کا مشن ہے‘ خواجہ سلمان رفیق
  • وزیراعظم دوحہ میں عرب-اسلامی سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے قطر روانہ
  • قطر: وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی ترک ہم منصب سے ملاقات، دوحہ میں اسرائیلی حملے کی مذمت