ہانیہ عامر کی منیٰ سے حج کی تصاویر وائرل، مداحوں کی دعائیں اور تنقید کا سامنا
اشاعت کی تاریخ: 7th, June 2025 GMT
پاکستانی اداکارہ اور سوشل میڈیا اسٹار حانیہ عامر نے رواں سال حج کی سعادت حاصل کی اور منیٰ کیمپ سے اپنی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کیں۔ ان تصاویر میں وہ احرام عبایا میں اپنی دوستوں کے ساتھ نظر آ رہی ہیں، جبکہ ان کی دوستوں نے “چاند مبارک” کہتے ہوئے مداحوں کو عید کی مبارکباد بھی دی ۔
تصاویر کے وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر ملا جلا ردعمل دیکھنے کو ملا۔ کئی صارفین نے حانیہ کو حج کی سعادت حاصل کرنے پر مبارکباد دی اور ان کے اس قدم کو سراہا۔ تاہم، کچھ افراد نے ان کی تصاویر پر تنقید بھی کی، خاص طور پر ان کے احرام پہننے کے انداز اور تصاویر میں پوز دینے پر۔
ایک صارف نے لکھا’وہ اپنے پیسے حج پر خرچ کر رہی ہیں، کنسرٹ پر نہیں، یہ قابلِ تعریف ہے‘۔
یہ بھی پڑھیں:یشما گل کی ہانیہ عامر کو شادی کی پیشکش، اداکارہ کا جواب بھی سامنے آگیا
جبکہ ایک اور نے کہا’منیٰ میں وکٹری سائن بنانا مناسب نہیں‘۔
کسی نے یہ بھی تبصرہ کیا کہ ’احرام اس طرح نہیں پہنا جاتا، بال کھلے نہیں ہونے چاہئیں‘۔
ہانیہ عامر کی یہ تصاویر ان کے مداحوں کے لیے ایک روحانی لمحہ تھیں، جبکہ کچھ افراد نے انہیں اسلامی روایات کے مطابق نہ سمجھا۔ تاہم، ان کی حج کی تصاویر نے سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
حج تصاویر منیٰ ہانیہ عامر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: حج تصاویر ہانیہ عامر سوشل میڈیا ہانیہ عامر
پڑھیں:
سکولوں میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی کی قرارداد اسمبلی میں جمع
پنجاب کے سکولوں میں طلبا کے موبائل فون استعمال کرنے پر پابندی کی قرارداد اسمبلی میں جمع کرادی گئی ۔ مسلم لیگ (ن) کی رکن اسمبلی راحیلہ خادم حسین نے قرارداد جمع کرائی۔
قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ بچے کسی بھی قوم کا مستقبل ہوتے ہیں اور ان کی ذہنی و سماجی تربیت کی اولین ذمہ داری حکومت کی ہوتی ہے، موجودہ دور میں موبائل اور سوشل میڈیا کی بدولت بچوں کے ذہن اور اخلاقی اقدار بری طرح متاثر ہورہے ہیں۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ حکومت کو اس سماجی مسئلہ کو سنجیدگی کے ساتھ حل کرنےکا لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے۔
متن میں لکھا گیا ہے کہ پہلے قدم کے طورپر یہ ایوان تجویز کرتا ہے کہ تمام سکولز میں طلبا کے موبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی لگائی جائے اور بچوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے بارے میں قانون سازی کی جائے۔