حکومت معاشی شرح نمو کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام، قومی اقتصادی سروے کل جاری کیا جائے گا
اشاعت کی تاریخ: 8th, June 2025 GMT
رواں مالی سال 25-2024 کا قومی اقتصادی سروے کل جاری کیا جائے گا، وفاقی حکومت معاشی شرح نمو کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہی، زرعی اور خدمات شعبوں کے اہداف بھی حاصل نہ ہوسکے، رواں مالی سال صنعتی ترقی مقررہ حکومتی ہدف سے زیادہ رہی۔
رواں مالی سال 25-2024 کا قومی اقتصادی سروے کل جاری کیا جائے گا، قومی اقتصادی سروے کے اہم خدوخال سامنے آگئے ہیں، وفاقی حکومت معاشی شرح نمو کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام ہے، زرعی اورخدمات شعبوں کے اہداف بھی حاصل نہیں ہوسکے۔
قومی اقتصادی سروے کی دستاویز کے مطابق رواں مالی سال صنعتی ترقی مقررہ حکومتی ہدف سے زیادہ رہی، معاشی شرح نمو 3.
اس ضمن میں دستیاب دستاویز کے مطابق صنعتی شعبے کی ترقی 4.4 فیصد کے ہدف کے مقابلے میں 4.8 فیصد رہی، مجموعی سرمایہ کاری14.2فیصد ہدف کےمقابلے13.8فیصد رہی، فکسڈ انویسٹمنٹ 12.5 فیصد ہدف کے مقابلے میں 12 فیصد ریکارڈ کی گئی، رواں مالی سال پرائیوٹ انویسٹمنٹ 9.7 فیصدکے ہدف کے مقابلے میں 9.1 فیصد رہی۔
قومی اقتصادی سروے کی دستاویز میں انکشاف کیا گیا ہے کہ رواں مالی سال قومی بچت مقررہ 13.3 فیصد ہدف کی نسبت 14.1 فیصد رہی، وفاقی حکومت کورواں مالی سال مہنگائی کا ہدف حاصل کرنے میں کامیابی ملی، رواں مالی سال مہنگائی 12 فیصد کےمقررہ ہدف کے مقابلے اوسط5 فیصد رہی، رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں مجموعی اخراجات میں 19.4 فیصدکا اضافہ ہوا، اسی دوران مجموعی آمدنی میں 36.7 فیصد کا اضافہ ہوا۔
رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں جاری اخراجات میں 18.3 اضافہ ہوا، رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں ترقیاتی اخراجات میں 32.6 فیصد اضافہ ہوا، رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں بجٹ خسارہ 23.9 فیصد کم ہوا، رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں پرائمری بیلنس میں 114.7 فیصد کا اضافہ ہوا۔
دستاویز کے مطابق رواں مالی سال ترسیلات زر، برآمدات اور درآمدات میں اضافہ ہوا، کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس رہا، براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں کمی ہوئی، رواں مالی سال کے دوران اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں اضافہ رiکارڈ کیا گیا، مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں ترسیلات زر 30.9 فیصد اضافے سے 31 ارب 21کروڑ ڈالرز رہیں، برآمدات میں 10 ماہ میں 6.8 فیصد کا اضافہ ہوا، درآمدات 11.8 فیصد بڑھ گئیں۔
رواں مالی سال کے 10 ماہ میں برآمدات 27 ارب 27 کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہیں، جولائی 2024 تا اپریل 2025 درآمدات 48 ارب 62 کروڑ ڈالر رہیں، جولائی تا اپریل براہ راست بیرونی سرمایہ کاری 2.8 فیصد کمی سے ایک ارب 78 کروڑ ڈالر سے زائد رہی، کرنٹ اکاؤنٹ جولائی تا اپریل ایک ارب 88 کروڑ ڈالر سرپلس رہا، اسٹیٹ بینک کے ذخائر 9.2 ارب ڈالر سے بڑھ کر 11.4 ارب ڈالرز ہوگئے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی محصولات میں جولائی تا اپریل 26.3 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، رواں مالی سال کے دوران نان ٹیکس آمدنی میں 69.9 فیصد کا اضافہ ہوا،
ایف بی آر محصولات میں اضافے کے باوجود رواں مالی سال کا مقررہ ہدف حاصل نہ ہونے کا خدشہ ہے۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں کا ہدف حاصل کرنے میں فیصد ہدف کے مقابلے قومی اقتصادی سروے فیصد کا اضافہ ہوا ہدف کے مقابلے میں کروڑ ڈالر تا اپریل فیصد رہی
پڑھیں:
گاڑیوں اورموٹر سائیکلوں کی رجسٹریشن میں بڑا اضافہ
علی ساہی :گزشتہ مالی سال کے دوران گاڑیاں اورموٹر سائیکلیں مہنگی ہونے کے باوجود رجسٹریشن میں بڑا اضافہ ہوا ہے۔
گزشتہ مالی سال کے دوران سال تئیس چوبیس کی نسبت گاڑیوں کی رجسٹریشن میں 30فیصدجبکہ موٹرسائیکلوں کی رجسٹریشن میں 20فیصد اضافہ ہوا جس کی مد میں ایکسائز نے خزانے کو10 ارب روپے اضافی جمع کروائے،گزشتہ مالی سال میں ساڑھےدس لاکھ موٹرسائیکلیں اور1لاکھ انتالیس ہزارگاڑیاں رجسٹرڈ ہوئیں جبکہ مالی سال تئیس چوبیس میں ساڑھے 8لاکھ رجسٹرڈ ہوئی تھیں۔
اعدادوشمارکے مطابق گزشتہ مالی سال میں92 ہزارگاڑیاں رجسٹرڈ ہوئیں جبکہ مالی سال تئیس 24میں ساڑھے68 ہزاررجسٹرڈ ہوئی تھیں،گزشتہ مالی سال میں 47ہزار7سوکمرشل گاڑیاں رجسٹرڈ ہوئیں جبکہ تئیس چوبیس میں ساڑھے39ہزار رگاڑیاں جسٹرڈ ہوئی تھیں۔
دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند, الرٹ جاری
اعدادوشمارکے مطابق گزشتہ مالی سال میں ساڑھے 29ارب جبکہ مالی سال تئیس چوبیس میں ساڑھے19 ارب وصول کئے تھے۔
ایکسائزحکام کے مطابق رواں مالی سال میں رجسٹریشن میں مزید اضافہ متوقع ہے اور 32سے 35ارب تک وصولیاں ہونے کاامکان ہے۔