چیئرمین سینیٹ اورسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہ میں اضافہ، اب ماہانہ تنخواہ کتنی ہوگی؟ پتہ چل گیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, June 2025 GMT
اسلام آباد (ویب ڈیسک) سپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہ میں 600 فیصد سے زائد اضافہ کر دیا گیا۔ تنخواہوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا، سپیکر قومی اسمبلی و چیئرمین سینیٹ کی ماہانہ تنخواہ 13 لاکھ مقرر کردی گئی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق حکومت نے سپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں غیر معمولی اضافے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے، نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ دونوں کو نئی تنخواہ کا 50 فیصد ضمنی الاؤنس کی مد میں اضافی ملے گا، تنخواہوں میں اضافہ 6 سو فیصد کیا گیا ہے، اضافے کا اطلاق یکم جنوری 2025 سے ہوگا۔حکومت نے پہلے پارلیمنٹیرین کی ماہانہ تنخواہ میں 5 لاکھ 19 ہزاراضافے کی منظوری دی تھی۔
بھارت میں ایودھیا رام مندر کے نام پر کروڑوں روپے کا فراڈ ، بہانہ ایسا کہ سمجھ نہ آئے کہ ہنسیں یا روئیں
وزارت پارلیمانی امور کی جانب سے تنخواہ میں اضافے کا نوٹیفکیشن پر 29 مئی کی تاریخ درج ہے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: چیئرمین سینیٹ قومی اسمبلی تنخواہ میں اضافے کا
پڑھیں:
پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کے 26معطل ارکان بحال : قائم مقام سپیکر کے حکم کے بعد نوٹیفکیسن جاری
لاہور (خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کے 26 معطل ارکان کا معاملہ بالآخر حل ہوگیا ہے ، حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کے نتیجے میں اسمبلی سیکرٹریٹ نے معطل اراکین کی بحالی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ پارلیمانی وزیر میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا کہ یہ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کی بھی خواہش ہے اور میری سپیکر سے درخواست ہے کہ اپوزیشن نمائندگان منتخب ہو کر اسمبلی میں آئے، معطل چھبیس ارکان کی بحالی کی جائے تاکہ وہ اپنے حلقوں کی نمائندگی آزادانہ کر سکیں، جس پر قائم مقام سپیکر ظہیر اقبال چنڑ نے کہا کہا کہ میں فوری طور پر چھبیس ارکان کو بحال کرنے کا حکم دیتا ہوں، جس پر اسمبلی سیکرٹریٹ نے نوٹیفکیشن جاری کر کے ایوان میں پیش کر دیا۔27 جون کو وزیر پنجاب مریم نواز کی تقریر کے دوران اپوزیشن ارکان نے ایوان میں شدید ہلڑ بازی اور دھکم پیل کی تھی جس پر سپیکر ملک محمد احمد خان نے 26 اپوزیشن ارکان کو دس دن اجلاس کی 15نشستوں کے لئے معطل کیا اور بعد ازاں 4 حکومتی ارکان نے سپیکر کو اپوزیشن کے 26 ارکان کی نااہلی کا نوٹیفکیشن الیکشن کمشن کو دائر کرنے کی 4 درخواستیں جمع کروائیں۔ 4 درخواستوں پر سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے حکومت و اپوزیشن کو مذاکرات کی تجویز دی۔ 11 جولائی کو شروع ہونے والے مذاکرات کے 17 جولائی تک تین دور ہوئے، جس میں یہ طے پایا کے ایوان میں احتجاج کو اخلاقی اور پارلیمانی رکھا جائے گا، لیڈر آف دی ہائوس اور لیڈر آف دی اپوزیشن کی تقاریر خاموشی سے سنی جائیں گی اور ایوان میں گالی اور نازیبا الفاظ کی اجازت نہیں ہو گی، مذاکرات کامیاب ہونے پر حکومتی 4 درخواستیں سپیکر پنجاب اسمبلی نے نمٹا دی تھیں، اپوزیشن کی بحالی کے اعلان کے بعد اپوزیشن نے بھی اجلاس میں شرکت کا آغاز کر دیا ہے، جبکہ بحالی تک اپوزیشن نے اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کر رکھا تھا۔