بھارت سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کر سکتا، پانی روکنا اعلانِ جنگ ہوگا، بلاول بھٹو
اشاعت کی تاریخ: 9th, June 2025 GMT
لندن(نیوز ڈیسک) پارلیمانی وفد کے سربراہ اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے غیر ملکی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے بھارت کے جارحانہ رویے اور سندھ طاس معاہدے کی ممکنہ معطلی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل نہیں کر سکتا، اور ایسا کوئی بھی اقدام عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی تصور ہوگا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست ہے اور ہمیشہ امن کے پیغام کا علمبردار رہا ہے، لیکن پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا اعلان جنگ کے مترادف ہوگا۔
انٹرویو میں بلاول بھٹو نے کہا کہ تمام مسائل کا مستقل اور پائیدار حل مسئلہ کشمیر سے جڑا ہوا ہے۔ پاکستان نے ہمیشہ سفارت کاری سے مسائل کے حل کی بات کی۔ لیکن پانی جیسے بنیادی انسانی حق پر کوئی سمجھوتہ ممکن نہیں۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام کا خواہاں ہے، لیکن خودمختاری، آبی حقوق اور کشمیری عوام کے حق خود ارادیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو
پڑھیں:
بھٹو کا قتل عالمی سازش تھی جس کا مقصد پاکستان کو ایٹمی طاقت بننے سے روکنا تھا، شرجیل میمن
اپنے بیان میں زیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ 5 جولائی 1977ء کو جنرل ضیاء الحق نے ذوالفقار علی بھٹو کی قیادت میں قائم جمہوری حکومت پر شب خون مارا، بھٹو نے ایٹمی پروگرام کی بنیاد رکھی، پاکستان کو اسلامی دنیا کے اتحاد کی علامت بنایا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ بھٹو کا قتل عالمی سازش تھی جس کا مقصد پاکستان کو ایٹمی طاقت بننے سے روکنا تھا۔ سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے اپنے بیان میں کہا کہ 5 جولائی پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، ایک غیر آئینی اقدام کے ذریعے ملک کی پہلی منتخب عوامی حکومت کو برطرف کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ 5 جولائی 1977ء کو جنرل ضیاء الحق نے ذوالفقار علی بھٹو کی قیادت میں قائم جمہوری حکومت پر شب خون مارا، بھٹو نے ایٹمی پروگرام کی بنیاد رکھی، پاکستان کو اسلامی دنیا کے اتحاد کی علامت بنایا۔ شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ 5 جولائی کے بعد ملک میں آمرانہ سوچ کو فروغ ملا، عوامی حقوق سلب اور جمہوری ادارے کمزور ہوئے۔