پاکستان سمجھتا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا ہو یا دہشتگردی کا، جنگ ان مسائل کا حل نہیں ہے؛ بلاول بھٹو
اشاعت کی تاریخ: 9th, June 2025 GMT
سٹی 42 : پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ پاکستان سمجھتا ہے کہ مسئلہ کشمیر ہو یا دہشتگردی کا مسئلہ ہو جنگ ان مسائل کا حل نہیں ہے ۔
بلاول بھٹو نے برطانیہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے کامیاب دورے کے بعد ہم برطانیہ پہنچے ہیں، اس ہی پیغام کے ساتھ کہ پاکستان پہلے بھی امن چاہتا تھا پاکستان اب بھی امن چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسائل کا حل صرف بات چیت سے ممکن ہے۔
نیشنل اکیڈمی کو جدید بنانا میرا سب سے بڑا مقصد ہے: عاقب جاوید
بلاول بھٹو نے کہا کہ اگر آپ کا مؤقف مضبوط ہو اور آپ سچ کے ساتھ کھڑے ہوں تو آسان ہوجاتا ہے اپنا پیغام دنیا تک پہنچانا۔ انہوں نے کہ کہا کہ بھارت کا بیانیہ جھوٹ پر مبنی ہے، اس لیے انہیں مشکلات پیش آرہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ عالمی برادری چاہے وہ امریکہ ہو یا برطانیہ وہ اپنا کردار ادا کریں گے، بھارت کو قائل کریں گے کہ بات چیت کے ذریعے پاکستان اور بھارت اپنے مسائل کو حل کریں ۔
نان رجسٹرڈ ریسٹورنٹس اور شادی ہالز سے متعلق حکومتِ پنجاب کا بڑا فیصلہ
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے‘ کبھی تھا نہ کبھی ہوگا‘ پاکستانی مندوب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251102-01-22
جینوا (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھارتی سفارت کاروں کے بے بنیاد دعوؤں کا مؤثر جواب دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا۔ پاکستانی مندوب سرفراز احمد گوہر نے اپنے حق جواب کے استعمال میں کہا کہ کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ اقوامِ متحدہ کے تمام سرکاری نقشوں میں مقبوضہ جموں و کشمیر کو متنازع علاقہ ظاہر کیا گیا ہے۔انہوں نے زور دیا کہ بھارت پر سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کی قانونی ذمہ داری عائد ہوتی ہے اور اسے کشمیری عوام کو حقِ خود ارادیت دینے سے انکار نہیں کرنا چاہیے۔سرفراز گوہر نے کہا کہ دنیا بھر کی انسانی حقوق تنظیمیں، سول سوسائٹی اور آزاد میڈیا مقبوضہ علاقے میں بھارتی مظالم پر گہری تشویش ظاہر کر چکے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ *جینو سائیڈ واچ* کے مطابق بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کا حقیقی خطرہ موجود ہے۔انہوں نے جنرل اسمبلی کے صدر سے مطالبہ کیا کہ بھارت کو اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرنے اور کشمیری عوام کو ان کے بنیادی حقوق دینے پر مجبور کیا جائے۔