ڈی آئی خان:  گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے دعویٰ کیا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت نے قبائلی اضلاع کے 700 ارب روپے پر شب خون مارا تاہم قبائلی اضلاع کے حقوق کے لیے وزیراعظم سے بات کی ہے۔

ڈیرہ اسماعیل خان (ڈی آئی خان) میں محسود جرگہ کی جانب سے منعقدہ تقریب میں بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ قبائلی نوجوانوں کو اسکالر شپ کی فراہمی کے لیے کام کر رہے ہیں، پشتون قوم کو درپیش مشکلات کے خاتمے کے لیے متحد ہو کر کام کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ تمام قبائل کو ریاست سے متحد ہوکر بات کرنی ہوگی، قبائلی اضلاع کے تمام اقوام مشترکہ جرگہ بنا کر اپنے مستقبل کے بارے میں سوچیں۔

فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ انصمام کے بعد سالانہ 700 ارب روپے کی فراہمی کا وعدہ پورا نہیں ہوا، ضم اضلاع کے 700 ارب پر صوبائی حکومت نے شب خون مارا ہے۔

جرگے کے شرکا کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ میرا فرض تھا کہ آپ کی وکالت کروں عطا محمد کی بازیابی کے لیے میں نے کردار ادا کیا، وہ میرا فرض تھا، قبائلی عوام کے حقوق کے لیے میں نے وزیر اعظم سے کہا ہے کہ ہم سیاست نہیں کریں گے اور ان کے حقوق انہیں ادا کرنے ہوں گے۔

گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے سے قبائلی علاقوں میں امن اور نوجوانوں کا مستقبل روشن ہو گا، صوبے میں قیام امن کے لیے سب کو مل کر اپنا مثبت کردار ادا کرنا ہو گا۔

ڈی آئی خان میں منعقدہ جرگے میں جنوبی وزیرستان اپر کے محسود، برکی اور بیٹنی قبائل کے اکابرین شریک تھے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: قبائلی اضلاع کے فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

شہدا کی نماز جنازہ میں عدم شرکت پختونخوا حکومت کی بے حسی کا ثبوت

اسلام آباد:

بنوں میں دہشت گردوں کے حملے میں شہید ہونے والے 12 جوانوں کی نمازِ جنازہ میں وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے شرکت کی۔

اس موقع پر واضح پیغام دیا گیا کہ شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا اور دہشت گردوں کے خلاف جنگ آخری حد تک جاری رہے گی۔

تاہم خیبرپختونخوا حکومت اور وزیراعلیٰ کی غیر موجودگی پوری قوم کے لیے دکھ اور شہداء کے خاندانوں کے لیے اذیت کا باعث بنی، عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ جن بیٹوں نے وطن پر اپنی جان قربان کی، ان کے جنازے میں شرکت نہ کرنا شہداء کی قربانیوں کی توہین ہے۔

سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ پہلا موقع نہیں کہ صوبائی قیادت نے مشکل گھڑی میں عدم دلچسپی دکھائی ہو۔ سیلاب کے دوران بھی وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا عوام کے درمیان ہونے کے بجائے وزیراعلیٰ ہاس تک محدود رہے۔

شہداء کی نمازِ جنازہ میں غیر حاضری نے ایک بار پھر یہی تاثر دیا کہ صوبائی حکومت دہشت گردی کے خلاف قومی یکجہتی میں شریک نظر نہیں آتی۔

متعلقہ مضامین

  • ’انسانوں نے مجھے مارا‘: چین کا ہیومنائیڈ روبوٹ حیران کن ’فائٹ ٹیسٹ‘ میں بھی ڈٹا رہا
  • خیبرپختونخوا: آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں پھر اربوں روپے کی بدعنوانی کی نشاندہی
  • پنجاب حکومت نے جی ایچ کیو حملے کیس کے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا
  • پی ٹی آئی نے ہمیشہ دہشت گردوں کے موقف کی تائید کی، وزیرمملکت قانون
  • خیبرپختونخوا کے کسی بھی ضلع میں چند سو سے زیادہ دہشتگرد موجود نہیں، آئی جی
  • ٹین بلین ٹری سونامی کی دعویدار خیبرپختونخوا حکومت ٹمبر مافیا کو روکنے میں ناکام
  • خیبرپختونخوا، دہشتگردی سے متاثرہ علاقوں میں ایس ایچ اوز کو بلٹ پروف گاڑیاں دینے کا فیصلہ
  • خیبرپختونخوا میں پولیو کے 2 نئے کیسز رپورٹ، رواں برس تعداد 26 تک پہنچ گئی
  • جِلد سے ٹیٹو کو مٹانے والی جدید کریم
  • شہدا کی نماز جنازہ میں عدم شرکت پختونخوا حکومت کی بے حسی کا ثبوت