پاکستانی حجاج کی وطن واپسی کا آغاز، پہلی پرواز کل اسلام آباد پہنچے گی
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
پاکستانی حجاج کی وطن واپسی کا آغاز کل سے ہوگا، 307 پاکستانی حجاج کو لے کر پہلا طیارہ 11 جون بروز بدھ کو اسلام آباد پہنچے گا۔
وزارتِ مذہبی امور کے حکام نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان کا بعد از حج وطن واپسی کا آپریشن 10 جون سے شروع ہو رہا ہے، پہلا طیارہ رات 11 بج کر 50 منٹ پر جدہ سے روانہ ہوگا اور 11 جون کو صبح 3 بجے اسلام آباد پہنچے گا، اس پرواز کے ذریعے مختصر مدتی حج اسکیم کے تحت 307 عازمین وطن واپس پہنچیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: کامیاب حج سیزن پر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا مملکت کو خراج تحسین
ابتدائی مرحلے میں 11 جون کو 8 پروازیں اسلام آباد، لاہور، ملتان اور کراچی میں اتریں گی، حجاج کی وطن واپسی کا مرحلہ ایک ماہ پر محیط ہوگا جو 10 جولائی تک جاری رہے گا، جس کے دوران حکومت کی حج اسکیم کے تحت کل 88,390 عازمین کو وطن واپس لایا جائے گا۔
واپسی کے اس آپریشن میں پاکستان کی سرکاری و نجی ایئرلائنز کے ساتھ ساتھ سعودی ایئرلائنز کی 342 پروازیں شامل ہوں گی۔
مزید پڑھیں: حج کے کامیاب انعقاد کا اعتراف، پاکستان حج مشن کو ایکسی لینس ایوارڈ سے نوازا گیا
حکام کے مطابق مدینہ سے واپسی کی پروازیں ایک ہفتے بعد شروع ہوں گی کیونکہ عازمین حج کی ادائیگی کے بعد بتدریج مکہ سے مدینہ منتقل ہو رہے ہیں۔
حکومت نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وطن واپسی کے لیے تمام ضروری انتظامات مکمل ہیں تاکہ عازمین کو باوقار اور آرام دہ سفر فراہم کیا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایئرلائنز پاکستان حج اسکیم حجاج مدینہ مکہ وزارت مذہبی امور وطن واپسی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایئرلائنز پاکستان حج اسکیم مکہ وطن واپسی وطن واپسی کا
پڑھیں:
ملتان : میٹرک کے امتحان میں رکشا ڈرائیور کے بیٹے کی پہلی پوزیشن
ملتان:میٹرک کے امتحانات میں بورے والا سے تعلق رکھنے والے رکشا ڈرائیور کے بیٹے محمد احمد نے باپ کا نام روشن کردیا، آرٹس گروپ میں 1161 نمبرز حاصل کرکے سب کو پیچھے چھوڑ دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اس ہونہار نوجوان کا تعلق بورے والا کے گاؤں سے ہے جس نے مدرسہ جامعہ حنفیہ سے میٹرک کا امتحان دیا اور پہلی پوزیشن حاصل کی۔ نوجوان کے اس کارنامے پر اہل خانہ خوشی سے نہال ہیں جب کہ اہل محلہ نے بھی نوجوان پر فخر کا اظہار کیا ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قابل نوجوان محمد احمد نے کہا کہ میرے والد نے نہ صرف میری پڑھائی کا مالی بوجھ اٹھایا بلکہ مجھے میری بہت زیادہ حوصلہ افزائی بھی کی، وہ کہتے تھے میں خود تو نہیں پڑھ سکا لیکن میرا بیٹا میرا نام روشن کرے گا۔
ہونہار نوجوان کے والد محمد افضل کا کہنا ہے کہ آج میں بہت خوش ہوں، میں پڑھ لکھ نہیں سکا میری خواہش تھی کہ میرا بیٹا پڑھ لکھ جائے۔