مقبوضہ کشمیر: فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، پاکستانی پرچم اور J-10Cلڑاکا طیاروں والے پوسٹرچسپاں
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
سرینگر (اوصاف نیوز)بھارت کے غیر قانونی طور پر زیرقبضہ جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں میں پاکستان کے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، پاکستانی پرچم اور J-10Cلڑاکا طیاروں کی تصاویروالے پوسٹرچسپاں کئے گئے ہیں۔پوسٹروں پربھارتی جارحیت کے خلاف پاکستان کے منہ توڑ جواب کی تعریف کی گئی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق، “آپریشن بنیان مرصوص”کے عنوان سے پوسٹر بانڈی پورہ سمیت متعددمقامات پردیواروں، کھمبوں اور عوامی مقامت پر چسپاں کئے گئے ہیں ۔
پوسٹروں میں کشمیری عوام کی حق خودارادیت کی منصفانہ جدوجہد کی حمایت پر پاکستان کی مسلح افواج کی تعریف کی گئی ہے۔پوسٹروں پر درج پیغامات میں کہاگیاہے کہ بھارتی جارحیت پر پاکستان کے منہ توڑ جواب نے کشمیریوں کے دل جیت لیے ہیں اور پاکستان کی مسلح افواج تعریف کی مستحق ہے۔
پوسٹروں پر پاک فوج کی پیشہ ورانہ مہارت کو اجاگر کرتے ہوئے دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس نے بھارت کی فوجی بالادستی کے نام نہاد دعوئوں کو بے نقاب کر دیا ہے۔پوسٹروں میںزور دیاگیا ہے کہ کشمیری بھارتی تسلط سے آزادی تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
پوسٹروں میں بھارت کے حکمران بی جے پی اورآر ایس ایس کے اتحاد کو اس کے “فرقہ وارانہ اور توسیع پسندانہ” ایجنڈے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیاہے اورجنوبی ایشیا میں توازن بحال کرنے پر پاکستان کی تعریف کی گئی ہے۔پوسٹروں کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز فیس بک اور ٹویٹر پر بھی شیئر کیاگیا ہے ۔
پاکستان کا جے-35 اسٹیلتھ طیارہ خریدنےکا ارادہ، چینی دفاعی کمپنیوں کے شیئرز میں اضافہ ہوگیا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: تعریف کی
پڑھیں:
مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان
حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے
جنرل اسمبلی میں بھارتی نمائندے کے ریمارکس پرپاکستانی مندوب کا دوٹوک جواب
پاکستان نے اقوام متحدہ میں واضح کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے۔جنرل اسمبلی میں انسانی حقوق کی رپورٹ پیش کیے جانے پر بھارتی نمائندے کے ریمارکس کے جواب میں پاکستان کے فرسٹ سیکریٹری سرفراز احمد گوہر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں بھارت کے بلاجواز دعوں کا جواب دینے کے اپنے حقِ جواب (رائٹ آف رپلائی) کا استعمال کر رہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں بھارتی نمائندے کی جانب سے ایک بار پھر دہرائے گئے بے بنیاد اور من گھڑت الزامات پر زیادہ بات نہیں کرنا چاہتا، بلکہ اس کونسل کے سامنے صرف چند حقائق پیش کرنا چاہوں گا۔سرفراز احمد گوہر نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو کرنا ہے، جیسا کہ سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا ہے۔