نریندر مودی کے ”وکست بھارت“ اور ”سب کا وکاس“ جیسے دعووں کی حقیقت ایک بار پھر کھل کر سامنے آ گئی ہے۔ آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے ریسرچ ڈیپارٹمنٹ کے چیئرمین پروفیسر ایم وی راجیو گوڈا نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے 2024 کے منشور اور پچھلے گیارہ برسوں کے حکومتی وعدوں کو ”جھوٹ کا پلندہ“ قرار دے دیا۔

راجیو گوڈا نے اپنی تحقیقی رپورٹ ”ایک اور بار جُملہ سرکار“ میں بی جے پی حکومت کی کارکردگی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مودی سرکار نے جھوٹے وعدوں اور کھوکھلے نعروں سے عوام کو دھوکہ دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ”گیارہ سال جھوٹے وکاس کے وعدے“ مودی حکومت کی اصل حقیقت کو آشکار کرتے ہیں۔

راجیو گوڈا نے مودی حکومت کے مقامی دفاعی پیداوار کے دعوے کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ آج بھی بھارت اپنی 40 فیصد دفاعی ضروریات درآمدات سے پوری کرتا ہے۔ ”مشن موڈ ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیویلپمنٹ“ کے تحت شروع کیے گئے 55 منصوبوں میں سے 23 منصوبے شدید تاخیر کا شکار ہیں، جو حکومتی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

گوڈا نے کہا کہ مودی حکومت معاشی محاذ پر بری طرح ناکام ہو چکی ہے۔ گزشتہ سال بھارت کی ترقی کی شرح محض 6.

5 فیصد رہی، جو کووڈ کے بعد کی کم ترین سطح ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ملک میں دولت کی تقسیم شدید غیر منصفانہ ہو چکی ہے؛ صرف 1 فیصد اشرافیہ کے پاس 40 فیصد دولت ہے جبکہ ملک کی نصف غریب آبادی محض 3 فیصد دولت پر گزارا کر رہی ہے۔

راجیو گوڈا نے انکشاف کیا کہ بھارت آج بھی گلوبل ہنگر انڈیکس میں 105ویں نمبر پر ہے۔ مفت گندم کی اسکیموں کے باوجود غریب عوام کو خوراک میسر نہیں، اور ہر تیسرا بچہ غذائی قلت کا شکار ہے۔ 32 فیصد سے زائد بچے کم وزن کے مسئلے میں مبتلا ہیں، جو کہ ایک خطرناک انسانی بحران کا اشارہ ہے۔

بی جے پی نے 700 قبائلی اسکولوں کا اعلان کیا، لیکن 300 اسکول آج بھی غیر فعال ہیں۔ راجیو گوڈا نے طنزاً سوال کیا کہ ”کیا اسکول بنانا اور چلانا بھی راکٹ سائنس ہے؟“

رپورٹ کے مطابق بھارت میں بے روزگاری کی شرح 15 فیصد سے تجاوز کر چکی ہے۔ مودی نے ہر سال 2 کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا، مگر کروڑوں نوجوان آج بھی بے روزگار ہیں۔ گوڈا نے کہا کہ ”وکست بھارت“ کا خواب دراصل وعدوں کا قبرستان بن چکا ہے۔

پروفیسر راجیو گوڈا کا کہنا تھا کہ بی جے پی کا ترقیاتی ماڈل اشتہار، نعروں اور میڈیائی مہمات پر مبنی ہے، جبکہ زمینی حقیقت فاقہ کشی، بے روزگاری اور محرومی ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ اب مزید دھوکہ نہ کھائیں، اور حقیقت کو پہچانیں۔

یہ رپورٹ مودی حکومت کے ترقیاتی بیانیے کے خلاف ایک واضح اور مدلل چارج شیٹ کے طور پر دیکھی جا رہی ہے

Post Views: 4

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: مودی حکومت بی جے پی کہا کہ آج بھی

پڑھیں:

مودی راج میں ریاستی الیکشنز سے پہلے ہی انتخابی نظام کی ساکھ خطرے میں

بھارت میں نریندر مودی کے راج میں ریاستی انتخابات سے قبل ہی انتخابی نظام کی ساکھ خطرے میں پڑ گئی ہے۔

مودی سرکار نے بہار میں نیا این آر سی بغیر قانون سازی کے نافذ کر کے منظم دھاندلی کی تیاری مکمل کرلی ہے۔ مودی کی سر پرستی میں الیکشن سے قبل مسلم اکثریتی ریاست بہار میں انتخابی فہرست کی خصوصی نظرِ ثانی کی گئی ہے۔

مودی سرکار کا دستاویزی ابہام کا سہارا لے کر لاکھوں افراد کو ووٹر لسٹ سے نکالنے کا منصوبہ تیار ہے اور سپریم کورٹ کی ہدایت کے برعکس بھارتی الیکشن کمیشن نے عام شناختی دستاویزات مسترد کر دی ہیں۔

بھارتی اخبار دی وائر کے مطابق بہار الیکشن سے قبل سپریم کورٹ میں بھارتی الیکشن کمیشن نے شہریت کا ثبوت طلب کرنے کا اختیار حاصل ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق آدھار، ووٹر آئی ڈی اور راشن کارڈز کو شہریت کا ثبوت ماننے سے الیکشن کمیشن نے انکار کردیا ہے۔

الیکشن کمیشن کے اختلاف رائے کے باوجود سپریم کورٹ نے شہریت کے تعین کو وزارتِ داخلہ کا اختیار قرار دے دیا ہے۔ دی وائر کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے مطابق شہریت کا تعین بھارت کے الیکشن کمیشن کا نہیں بلکہ وزارت داخلہ کا دائرہ اختیار ہے۔

الیکشن کمیشن کا مؤقف ہے کہ آئین کے آرٹیکل 326 کے تحت صرف اہل افراد کا اندراج اور غیر اہل افراد کا اخراج ہماری آئینی ذمہ داری ہے۔

مودی سرکار این آر سی کی طرز پر کیے جانے والے ان اقدامات سے مسلم اکثریتی علاقوں کو نشانہ بنانے کی تیاری میں ہے۔ شہریت کی بنیاد پر رائے دہی کا حق چھیننے کی کوشش، بھارت کے نام نہاد جمہوری عمل پر کاری ضرب ہے ۔

مودی سرکار کی سربراہی میں ان اقدامات نے انتخابی ادارے کی غیرجانبداری پر سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ اقتدار کی خاطر بی جے پی کے انتہا پسند ایجنڈے نے شفاف انتخابات کے تقاضے پامال کر دیے ہیں۔

عالمی سطح پر سب سے بڑی نام نہاد جمہوریت کا دعوے دار بھارت اقلیتوں کے جمہوری حقوق سلب کرکے اقتدار پر قابض ہے۔ بھارتی الیکشن کمیشن کے اقدامات آئینی حدود سے تجاوز اور اقلیتوں کے لیے غیر منصفانہ رویے کے عکاس ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • جنگ بندی کیسے ہوئی؟ کس نے پہل کی؟مودی سرکار کی پارلیمنٹ میں آئیں بائیں شائیں
  • بھارتی فضائیہ کے سابق آفیسر نے ایئر ڈیفنس کی حقیقت کا پردہ چاک کردیا
  • بھارت میں خواتین کے خلاف جرائم میں ہوش رُبا اضافہ، مودی راج میں انصاف ناپید
  • مودی راج میں ریاستی الیکشنز سے پہلے ہی انتخابی نظام کی ساکھ خطرے میں
  • ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں کمی کی پیشگوئی
  • ٹرمپ کے پاک بھارت سیز فائر کے مسلسل بیانات، راہول گاندھی مودی پر برس پڑے
  • امریکی ٹیرف میں اضافے کے باعث برآمدات میں کمی کا امکان ہے.ایشیائی ترقیاتی بینک
  • ایشیائی ترقیاتی بینک نے ایشیا اور بحرالکاہل خطے کی معاشی ترقی کی شرح بارے پیش گوئی میں کمی کردی ،رپورٹ
  • پاکستان میں رواں سال مہنگائی میں کمی ہوگی، ایشیائی ترقیاتی بینک  
  • ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان میں اس سال مہنگائی میں کمی کی پیشگوئی کردی