بجٹ 26-2025 آئندہ مالی سال کی قرض وصولیوں کے لیے پلان تیار
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی بجٹ 26-2025 کے سلسلے میں حکومت نے آئندہ مالی سال کے دوران 25 ارب ڈالر سے زائد غیر ملکی قرض و امداد حاصل کرنے کا تخمینہ لگایا ہے، جس میں مختلف ممالک اور مالیاتی اداروں سے قرضوں کی ری فنانسنگ اور نئی فنانسنگ شامل ہے۔
نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے مطابق ذرائع اقتصادی امور کا کہنا ہے کہ حکومت نے سعودی عرب، چین، متحدہ عرب امارات سمیت دیگر دوست ممالک سے تقریباً 12 ارب ڈالر کے قرضوں کو رول اوور کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
آئندہ مالی سال کے لیے پراجیکٹ فنانسنگ کا تخمینہ 4.
بگ بیش لیگ: پاکستانی کرکٹرز نے ڈرافٹ کیلئے رجسٹریشن کرالی
چین سے 3.2 ارب ڈالر کے کمرشل قرض کی ری فنانسنگ کرائی جائے گی جبکہ ایک ارب ڈالر کا نیا چینی کمرشل قرض بھی حاصل کرنے کا منصوبہ زیر غور ہے۔
ذرائع کے مطابق دو ارب ڈالر کی قسط بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے حاصل کی جائے گی، جو پروگرام کا حصہ ہوگی، جب کہ سعودی آئل فیسیلیٹی اور دیگر مؤخر ادائیگیوں کی مد میں بھی دو ارب ڈالر کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
یو اے ای سے سیف ڈپازٹس کے رول اوور کی ذمہ داری سٹیٹ بینک کو سونپی گئی ہے، جبکہ آئی ایم ایف کے ای ایف ایف پروگرام کی قسطوں کی فراہمی کی ذمہ داری وزارت خزانہ کے ذمے ہوگی۔
نان فائلرز کو بینک سے 50 ہزار سے زائد کیش نکلوانے پر کتنا ٹیکس دینا ہوگا؟ بڑا فیصلہ
اقتصادی امور ڈویژن کو آئندہ مالی سال کے دوران 19.5 ارب سے 20 ارب ڈالر تک کی فنانسنگ کا بندوبست کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔
مزید :ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: آئندہ مالی سال ارب ڈالر
پڑھیں:
پیپلز پارٹی نے قومی اسمبلی کا بائی کاٹ مستقل طور پر ختم کرنے سے انکار کر دیا
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر)پیپلز پارٹی نے قومی اسمبلی کا بائی کاٹ مستقل طور پر ختم کرنے سے انکار کر دیا۔پیپلز پارٹی کے رہنما اعجاز جاکھرانی نے کہا کہ وفاقی حکومت نے درخواست کی تھی کہ نائب وزیرِاعظم کا قومی اسمبلی میں فلسطین پر پالیسی بیان سُن لیں۔اس لئے ہم صرف ڈار کی تقریر سننے آگئے تھے ۔اعجاز جاکھرانی نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کے دوران کہا کہ حکومت کے ساتھ معاملات طے نہیں پائے، پیپلز پارٹی نے صرف فلسطین پر بیان سننے کے لیے واک آؤٹ ختم کیا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ بھی کسی قانون سازی یا ایوان کی کارروائی کا حصہ نہیں بنیں گے۔پیپلز پارٹی آئندہ اجلاسوں میں بھی واک آؤٹ جاری رکھے گی۔
ہمارا خطہ مشترکہ انفراسٹرکچر کے ذریعے تعاون اور ترقی کو فروغ دینے کی بے پناہ صلاحیت رکھتا ہے، اسحاق ڈار
مزید :