data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 اسلام آباد :وفاقی حکومت آج شام 5 بجے قومی اسمبلی میں 17 ہزار 600 ارب روپے سے زائد حجم کا وفاقی بجٹ پیش کرنے جا رہی ہے، جس میں 2 ہزار ارب روپے کے نئے ٹیکسز عائد کیے جانے کا امکان ہے، بجٹ میں یوٹیوبرز، فری لانسرز اور نان فائلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے سمیت کئی اہم اقدامات متعارف کرائے جا رہے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق بجٹ  میں  ٹیکس نیٹ میں توسیع کی گئی ہے، ڈیجیٹل کارکنان سمیت نان فائلرز پر سخت ٹیکس لگائے جائینگے،  توانائی ٹیکس میں پیٹرولیم لیوی 78 سے 100 روپے فی لیٹر تک بڑھائی جائے گی،  نقد لین دین کے معاملے پر بینک سے 50 ہزار سے زائد نکلوانے پر ٹیکس دگنا کردیا جائےگا۔

اسی طرح بجٹ میں   ملازمین کوریلیف دینے کےلیے تنخواہوں میں 10% اضافہ کیا جائے گا، ڈسپیرٹی الاؤنس بحال کیا جائےگا، ترقیاتی منصوبے میں این 5 ہائی وے سمیت 1 ہزار ارب کا ترقیاتی بجٹ پیش کیا جائے گا، ٹیکس ہدف 14 ہزار 131 ارب روپے رکھا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق، بجٹ کی تیاری میں آئی ایم ایف کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کو مدنظر رکھا گیا ہے تاکہ ادارے کے مالیاتی ہدف اور اصلاحات پر عملدرآمد یقینی بنایا جا سکے۔

قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی صدارت میں ہوگا، جس میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب وفاقی بجٹ، مالیاتی بل اور دیگر اہم دستاویزات پیش کریں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

ایف بی آرکاٹیکس وصولیوں میں شارٹ فال 274ارب روپے تک پہنچ گیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا ٹیکس شارٹ فال رواں مالی سال کے ابتدائی چار مہینوں میں 274 ارب روپے تک پہنچ گیا، جس کی بڑی وجہ سیلز ٹیکس کی وصولی میں نمایاں کمی بتائی جا رہی ہے۔

میڈیا ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے جولائی سے اکتوبر کے دوران 38 کھرب 35 ارب روپے اکٹھے کیے، جبکہ ہدف 41 کھرب 8 ارب روپے جمع کرنے کا تھا، تاہم ایف بی آر کا ریونیو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 12 فیصد بڑھا۔ریونیو میں یہ کمی بنیادی طور پر مقامی سیلز ٹیکس کلکشن کی سست روی کے باعث ہوئی، جو مختلف عوامل سے متاثر ہوئی، جس کی بڑی وجہ بجلی کی بندش اور بڑھتی سولرائزیشن شامل ہیں۔

اکتوبر میں ایف بی آر ریونیو ہدف سے 75 ارب روپے کم رہا، اس دوران 951 ارب روپے اکٹھے کیے گئے، جبکہ ہدف 10 کھرب 26 ارب روپے جمع کرنے کا تھا، تاہم گزشتہ سال اکتوبر کے مقابلے میں گزشتہ مہینے 8 فیصد کا اضافہ ہوا، جب 879 ارب روپے اکٹھے کیے گئے تھے۔

ایف بی آر نے مالی سال 2026 کے ابتدائی 4 ماہ (جولائی تا اکتوبر) کے دوران 206 ارب روپے کے ریفنڈز اور ریبیٹس جاری کیے، جو گزشتہ سال کے 170 ارب روپے کے مقابلے میں 21.17 فیصد زیادہ ہیں۔

زیر جائزہ مدت کے دوران ایف بی آر نے انکم ٹیکس کی مد میں 17 کھرب 96 ارب روپے جمع کیے، یہ رقم 18 کھرب 99 ارب روپے کے ہدف سے 103 ارب روپےکم ہے، تاہم یہ کلکشن گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 11 فیصد زائد ہے، جب 16 کھرب 11 ارب روپے اکٹھے ہوئے تھے۔

ویب ڈیسک عادل سلطان

متعلقہ مضامین

  • معاشی بہتری کیلئے کردار ادا نہ کیا تو یہ فورسز کی قربانیوں کیساتھ زیادتی ہوگی، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال
  • اے ٹی ایم اور بینک سے رقم نکلوانے پر چارجز میں نمایاں اضافہ
  • حکومت بجلی، گیس و توانائی بحران پر قابوپانے کیلئے کوشاں ہے،احسن اقبال
  •   ایف بی آر کو جولائی تا اکتوبر 270 ارب روپے کے ریونیو شارٹ فال کا سامنا
  • شہر کی سڑکیں یا کھنڈر ،شہریوں نے 60ارب ٹیکس دیا، سفر آج بھی عذاب سے کم نہیں
  • ایف بی آرکاٹیکس وصولیوں میں شارٹ فال 274ارب روپے تک پہنچ گیا
  • نان فائلرز سے اے ٹی ایم یا بینک سے رقم نکلوانے پر ڈبل ٹیکس کی تیاری
  • نان فائلرز کو اے ٹی ایم یا بینک سے رقم نکلوانے پر ڈبل ٹیکس دینا ہوگا
  • سیلاب سے متاثرہ 1 لاکھ 89 ہزار افراد کے بینک اکاؤنٹس کھل چکے ہیں: عرفان علی کاٹھیا
  • کنٹونمنٹ بورڈ پشاور کو متروکہ املاک پر پراپرٹی ٹیکس نوٹسز دینے سے روک دیا گیا