17 ہزار 573 ارب روپے کا بجٹ 26-2025 پیش
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے 17 ہزار 573 ارب روپے کا بجٹ 26-2025 پیش کردیا، دفاعی بجٹ کے لیے 2 ہزار 550 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، اس کے علاوہ تنخواہ دار طبقے پربڑے ریلیف کا اعلان کرتے ہوئے تمام ٹیکس سلیبز میں نمایاں کمی کی گئی ہے جبکہ اجلاس میں اپوزیشن اراکین کی جانب سے شور شرابہ کیا جارہا ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا بجٹ اجلاس 5 بجے طلب کیا گیا تھا، تاہم وہ تقریباً آدھے گھنٹے تاخیر سے شروع ہوا، وزیراعظم شہباز شریف بھی ایوان پہنچےبجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ اس معزز ایوان کے سامنے مالی سال 26-2025 کا بجٹ پیش کرنا میرے لیے بڑے اعزاز کی بات ہے، اس مخلوط حکومت کا یہ دوسرا بجٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں اتحادی حکومت میں شامل سیاسی جماعتوں کی قیادت خصوصا میاں محمد نواز شریف ، بلاول بھٹو، خالد مقبول صدیقی، چوہدری شجاعت حسین، عبدالعلیم خان اور خالد حسین مگسی کی رہنمائی کے لیے دل کی اتھاہ گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ جناب اسپیکر، یہ بجٹ نہایت اہم اور تاریخی موقع پر پیش کیا جارہا ہے، قوم میں حالیہ دنوں میں غیر معمولی اتحاد، عزم اور ہمت کا عملی مظاہرہ پیش کیا ہے، بھارتی جارحیت کے مقابل ہماری سیاسی قیادت، افواج پاکستان اور پاکستان کے غیور عوام نے جس جواں مردی، دانشمندی اور یکجہتی کا ثبوت دیا، وہ تاریخ کے سنہری اوراق میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ کامیابی ایک شاندار عسکری کامیابی کے علاوہ پوری قوم کے اجتماعی شعور، قومی وقار اور غیرت کا مظہر تھی، میں یہاں پر پاکستان کی عسکری اور سیاسی قیادت کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔
اشتہار
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: کا بجٹ
پڑھیں:
وزیرِ اعظم شہباز شریف سیاسی بحران کا خاتمہ اولین ترجیح بنائیں: لیاقت بلوچ
---فائل فوٹوجماعت اسلامی کے نائب امیر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف سیاسی بحران کا خاتمہ اولین ترجیح بنائیں۔
ایک بیان میں لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ گندم، مکئی، کپاس اور دیگر زرعی اجناس کے کاشت کار سخت پریشان ہیں، حکومت کسانوں اور زراعت کو بربادی سے بچائے۔
اس سے قبل نائب امیر جماعتِ اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا تھا کہ قول و فعل کے تضاد نے پاکستان کو بڑا نقصان پہنچایا ہے، سندھ کے عوام کو شفاف، غیر جانبدارانہ انتخابات کا حق مل جائے تو پی پی پی کو عبرتناک شکست ہوگی۔
انہوں نے کہا تھا کہ مفاد پرست سیاسی قیادت اور جماعتیں طلبہ یونینز کی بحالی میں بڑی رُکاوٹ ہیں۔