data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر ) گورنمنٹ ریٹائرڈ ٹیچرز ایسوسی ایشن سندھ کی مرکزی ورکنگ کمیٹی کا اجلاس مرکزی صدر ضمیر خان کی زیر صدارت منعقد ہوا اجلاس میں سندھ کے ضلعی صدر و جنرل سیکریٹری سمیت مرکزی عہدیداران نے شرکت کی اجلاس سے پر مرکزی جنرل سیکریٹری رشید کھوسو، نائب صدر مسعود بھٹی، فنانس سیکریٹری عبدالحق میمن، جوائنٹ سیکریٹری نگہت عباس، ضلع سکھر کے صدر محمد بخش مہر، ضلع شکار پور کے صدر عبدالحمید بھرچوند، ضلع تھر پارکر کے صدر محمد نواز خاصخیلی، جنرل سیکریٹری محمد ابراہیم، ضلع حیدرآباد کے صدر شیف اللہ خاصخیلی، ضلع جامشورو کے صدر گل حسن اور ضلع جیکب آباد کے آرگنائزر ابرار احمد قریشی نے خطاب کیا۔اجلاس سے مرکزی صدر ضمیر خان نے خطاب کرتے ہوئے گورنمنٹ ریٹائرڈ ٹیچرز کے دیرینہ مسئلہ بینویل فنڈ ریٹائرڈ ملازمین کو نہ دینے پر سندھ حکومت کے اس رویے کی سخت مذمت کی انہوں نے کہا کہ ریٹائرڈ ملازمین اپنے جائز حق کے لیے اب تحریک چلائی جائے گی،اس سلسلے میں اجلاس فیصلہ کیا گیا کہ پورے سندھ میں 16جون 2025ء کو تعلقہ کی سطح پرجبکہ 25جون کو تمام اضلاع میں احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے اس کے بعد کراچی میں ایک بڑا احتجاجی دھرنہ دیا جائے گا، مرکزی صدر ضمیر خان نے کہا کہ سندھ حکومت کے ریٹائرڈ ملازمین کے دیرینہ مطالبات پورے کرنے میں ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے جو اب ناقابل برداشت ہوچکا ہے اس لیے اب گورنمنٹ ریٹائرڈ ملازمین پورے سندھ میں احتجاجی مظاہروں کے بعد کراچی میں ایک بڑا دھرنا دیں گے انہوں نے کہا کہ ہم اب تک پرامن طور اپنے مطالبات پر احتجاج کرتے آئے ہیں لیکن اتنا عرصہ گزرجانے کے بعد بھی ہمارا گروپ انشورنس و بنونیل فنڈ کی ادائیگی نہیں کی جارہی ہے جب کے ان فنڈز کی ادائیگی کے لیے حکومت سندھ کو کسی قسم کے بجٹ کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ہر ماہ ملازمین کی تنخواہوں سے کڑوروں روپیہ حکومت سندھ کے خزانے میں آتا ہے۔انہوں نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ گورنمنٹ ریٹایرڈ ملازمین کے بینویل فنڈ ادائیگی فوری طور پر کی جائے

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ریٹائرڈ ملازمین کے صدر

پڑھیں:

بجٹ 26-2025: ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں 7 فیصد اضافہ تجویز

 وفاقی حکومت نے 175 کھرب سے زائد (17 ہزار 573 ارب) کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کردیا۔وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اسمبلی میں بجٹ تقریرکرتے ہوئے بتایا کہ 70 سال سےکم عمرکے زیادہ پنشن لینے والے افراد پر ٹیکس کی تجویز ہے۔وزیرخزانہ نے بتایا کہ سالانہ ایک کروڑ روپے سے زائد پنشن وصولی پر 5 فیصد ٹیکس عائد کرنےکا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سالانہ ایک کروڑ سے زیادہ پنشن پر ایک کروڑ سے اوپر رقم پر 5 فیصد ٹیکس وصولی کی تجویز ہے۔

وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ کم اور درمیانی پنشن وصول کرنے والوں پر ٹیکس عائد نہیں ہوگا۔ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں 7 فیصد اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔وفاقی وزیر خزانہ نے بجٹ تقریر میں بتایا کہ پچھلی کچھ دہائیوں میں پنشن اسکیم میں ایگزیکٹو آڈرز کے ذریعے تبدیلیاں کی گئیں جس کی وجہ سے سرکاری خزانے پر بوجھ بڑھا، پنشن اسکیم کو درست کرنے اور سرکاری خزانے پر بوجھ کو کم کرنے کے لیے حکومت نے پنشن اسکیم میں اصلاحات کی ہیں۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ پنشن اسکیم میں جو اصلاحات کی گئی ہیں ان میں قبل از وقت ریٹائرمنٹ کی حوصلہ شکنی اور پنشن میں اضافہ کنزیومر پرائس انڈیکس سے منسلک کیا گیا ہے۔وزیر خزانہ نے بتایا کہ شریک حیات کے انتقال کے بعد فیملی پنشن کی مدت 10 سال تک محدود کی گئی ہے جب کہ ایک سے زائد پنشنز کا خاتمہ کیا گیا ہے۔ ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ ملازمت کی صورت میں پنشن یا تنخواہ میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔

اشتہار

متعلقہ مضامین

  • سونے کی فی تولہ قیمت میں ہزاروں روپے کا اضافہ
  • اوگرا نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں پر عائد جرمانے واپس لے لیے
  • خیبرپختونخوا کےبلدیاتی نمائندوں کا 3 سال سے ترقیاتی فنڈ نہ ملنےپر حکومت کےخلاف سڑکوں پرآنے کا عندیہ
  • بجٹ 26-2025: ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں 7 فیصد اضافہ تجویز
  • ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے زیراہتمام لائسنسداران عزاداری امام حسین کے اعزاز میں استقبالیہ 
  • سرکاری ملازمین نے تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ مسترد کردیا
  • ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی پنشن میں صرف 7 فیصد اضافے کا فیصلہ
  • سونے کی قیمت میں حیران کن کمی
  • اس عید پر 6 سے 10 لاکھ جانور کم فروخت ہوئے، ٹینریز ایسوسی ایشن