عمران خان کے پولی گراف اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کیلئے پولیس کی درخواست مسترد
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن ) انسداد دہشتگردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی کے پولی گراف ٹیسٹ اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کیلئے پولیس کی درخواست مسترد کردی۔
لاہورکی انسداد دہشتگردی کی عدالت نے عمران خان کے پولی گراف اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کیلئے پولیس کی درخواست مسترد کی اور کہا کہ 2 بار پولیس کو ٹیسٹ کرانے کی مہلت دی لیکن پولیس ملزم کا پولی گراف اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ نہیں کرا سکی۔
عدالت نے استفسار کیا کہ عدالت نے ملزم کو اپنے آپ کو بے گناہ ثابت کرنے کے لیے 2 چانس دیے لیکن ملزم کی ضد کی وجہ سے اس نے مواقع ضائع کردیے، ملزم کے انکار کے بعد تفتیش کیسے آگے بڑھے گی؟ ملزم کے 2 بار انکار کے بعد تیسرا موقع دیا جانا محض وقت کا ضیاع ہوگا۔
چیئرمین ، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ، سپیکر ، ڈپٹی سپیکر کی تنخواہیں بڑھا کر ساڑھے 21لاکھ روپے ماہانہ کردی گئیں؟صحافی کے سوال پر وزیر خزانہ کا جواب بھی آ گیا
عدالت نے مزید کہا کہ یہ اپنی نوعیت کا پہلا کیس ہے کہ ملزم اپنی بے گناہی ثابت کرنے سے انکاری ہے لہٰذا ٹیسٹ کرانے کیلئے مزید موقع کی ضرورت نہیں ہے۔
بعد ازاں عدالت نے تفتیشی افسر کو ہر قانونی طریقے سے تفتیش مکمل کرنےکاحکم دیا۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ پولی گراف عدالت نے
پڑھیں:
عمران خان کے پولی گراف اور فوٹوگرامیٹک ٹیسٹ سے متعلق فیصلہ محفوظ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (نمائندہ جسارت) لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں 9 مئی کو جلائو گھیرائو کے مقدمات میں عمران خان کا پولی گرافک اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کروانے سے متعلق پولیس نے رپورٹ پیش کردی۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے ایڈمن جج منظر علی گل نے پولیس کی درخواست پر سماعت کی۔ لاہور پولیس نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ عمران خان نے دوبارہ ٹیسٹ کروانے سے انکار کردیا ہے لہٰذا عدالت درخواست پر مناسب حکم جاری کرے۔ عدالت نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد پراسکیوشن کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ علاوہ ازیں لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 9مئی جلا ئوگھیرائو سے متعلق 6 مختلف مقدمات میں پی ٹی آئی کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی کی ضمانت کی درخواستوں پر محکمہ پراسیکیوشن کے سرکاری وکیل کو حتمی دلائل کیلیے طلب کر لیا۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج منظر علی گل نے کیس کی سماعت کی۔ پراسیکیوشن نے موقف اپنایا کہ ایک وقت میں 6 مقدمات پر دلائل دینا ممکن نہیں، اس لیے درخواستوں پر الگ الگ سماعت کی جائے۔ عدالت نے پراسیکیوشن کی استدعا منظور کرتے ہوئے 2 درخواستوں پر دلائل کیلیے13 جون، مزید 2 کی 17 جون اور بقیہ 2 پر 20 جون کی تاریخ مقرر کردی۔