Juraat:
2025-06-12@21:23:27 GMT

حکومت کا کروڑوں کمانے والوں پر سپر ٹیکس کم کرنے کا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT

حکومت کا کروڑوں کمانے والوں پر سپر ٹیکس کم کرنے کا فیصلہ

تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسوں کا بوجھ ڈالنے والی حکومت نے سالانہ 20کروڑ سے 50 کروڑ آمدنی پر سپر ٹیکس میں 0۔5 فیصد کمی کردی
پیٹرولیم مصنوعات ڈیجیٹل ادائیگی سے خریدی جا سکیں گی، نقد پیٹرولیم مصنوعات خریدنے پر 2 روپے فی لیٹر اضافی ادا کرنے ہوں گے

حکومت کا کروڑوں روپے کمانے والوں پر سپر ٹیکس کم کرنے کا فیصلہ، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسوں کا بوجھ ڈالنے والی حکومت کی جانب سے سالانہ 20کروڑ سے 50 کروڑ روپے آمدنی پر سپر ٹیکس میں 0۔5 فیصد کمی کا فیصلہ۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2025؍26ء کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کردیا۔تفصیلات کے مطابق سپیکر ایاز سادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جہاں وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے اگلے مالی سال کے لیے 17 ہزار 600 ارب روپے کا بجٹ پیش کیا، جس میں تقریباً 2 ہزار ارب روپے کے نئے ٹیکس عائد کیے گئے ہیں، بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کرنے کا اعلان کیا گیا، گریڈ 1 تا 16 کے ملازمین کو 30 فیصد ڈسپیرٹی الاؤنس دینے کی تجویز ہے، حکومت نے ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی پنشن میں بھی 10 فیصد اضافہ کیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ پیٹرولیم لیوی 78 روپے فی لٹر سے بڑھا کر 100 روپے فی لیٹر کرنے کی تجویز ہے، پیٹرولیم مصنوعات صرف ڈیجیٹل ادائیگی سے خریدی جا سکیں گی، نقد پیٹرولیم مصنوعات خریدنے پر 2 روپے فی لیٹر اضافی ادا کرنے ہوں گے، بجٹ میں نان فائلرز کے لیے بینک سے 50 ہزار روپے سے زیادہ کیش نکلوانے پر ٹیکس کی شرح بڑھا کر 1 اعشاریہ 2 فیصد کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا، یوٹیوبرز، فری لانسرز اور نان فائلرز کے خلاف نئے ٹیکس اقدامات اٹھائے جائیں گے۔معلوم ہوا ہے کہ بجٹ میں قرضوں پر سود کی ادائیگی کے لیے 8 ہزار 207 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، دفاع کے لیے 2 ہزار 550 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے، صوبوں اور سپیشل ایریاز کے لیے 253 ارب 23 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، صوبائی نوعیت کے منصوبوں پر 105 ارب 78 کروڑ روپے سے زیادہ خرچ کیے جائیں گے، ضم شدہ اضلاع کے لیے 65 ارب 44 کروڑ روپے سے زیادہ جب کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے لیے 82 ارب روپے مختص کیے جائیں گے۔بتایا جارہا ہے کہ فیڈرل ایجوکیشن اور پروفیشنل ٹریننگ کے لیے 18 ارب 58 کروڑ سے زائد، ڈیفنس ڈویژن کے لیے 11 ارب 55 کروڑ روپے اور پاور ڈویژن کو آئندہ مالی سال 90 ارب 22 کروڑ روپے دینے کی تجویز ہے، آبی وسائل ڈویژن کو آئندہ مالی سال 133 ارب 42 کروڑ روپے، ارکان پارلیمنٹ کی ترقیاتی سکیموں کے لیے 70 ارب 38 کروڑ روپے اور صوبوں کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لیے 2869 ارب روپے مختص کیے جائیں گے۔علاوہ ازیں وفاقی وزارتوں اور ڈویژن کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 682 ارب سے زیادہ، حکومتی ملکیتی اداروں کے لیے 35 کروڑ روپے سے زیادہ، این ایچ اے کو آئندہ مالی سال 226 ارب 98 کروڑ روپے اور آئندہ مالی سال کے لیے وفاقی ترقیاتی بجٹ کا حجم 1ہزار ارب روپے مقرر کیا گیا ہے، نیشنل ہیلتھ کو 14 ارب 34 کروڑ روپے ترقیاتی فنڈز کی مد میں دیٔے جائیں گے، وزارت داخلہ کو 12 ارب 90 کروڑ اور وزارت اطلاعات کو 6 ارب روپے سے زیادہ ملیں گے، ہائر ایجوکیشن کمیشن کے لیے 39 ارب 48 کروڑ روپے سے زیادہ اور ریلوے ڈویژن کو 22 ارب 41 کروڑ روپے، پلاننگ ڈیولپمنٹ کے لیے بجٹ میں 21 ارب روپے سے زائد رکھے گئے ہیں۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: کروڑ روپے سے زیادہ پیٹرولیم مصنوعات ا ئندہ مالی سال روپے مختص کیے ارب روپے مختص پر سپر ٹیکس کی تجویز ہے کروڑ روپے ا کا فیصلہ جائیں گے پر ٹیکس روپے فی کرنے کا گئے ہیں کے لیے

پڑھیں:

وفاقی حکومت کا آزاد کشمیر کیلئے53 ارب روپے سے زائد کا میگا ترقیاتی پیکیج دینے کا فیصلہ

اسلام آباد (رضوان عباسی سے) وفاقی حکومت نے آزاد جموں و کشمیر کی تعمیر و ترقی کے لیے 53 ارب 37 کروڑ روپے سے زائد مالیت کے میگا ترقیاتی پیکج کی منظوری دینے کی تجویز دے دی ہے، جس میں تعلیم، توانائی، انفراسٹرکچر اور لائن آف کنٹرول کے متاثرین کی بحالی کے اہم منصوبے شامل ہیں۔

وزیراعظم کے خصوصی پیکج کے تحت آزاد کشمیر کے مختلف اضلاع میں دانش اسکولز، بجلی کے منصوبے، سڑکوں کی تعمیر و مرمت، پلوں کی تعمیر اور طبی و تعلیمی اداروں کے قیام جیسے منصوبے مکمل کیے جائیں گے۔

ذرائع کے مطابق اس خصوصی پیکج کے تحت آزاد کشمیر بلاک الاؤنس کے لیے 32 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ وزیراعظم کے خصوصی ترقیاتی پیکج کے لیے 5 ارب روپے کی منظوری بھی شامل ہے۔

جاگراں فیز ٹو ہائیڈرو پاور منصوبے کے لیے علامتی طور پر 1 روپیہ مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔اسی پیکج کے تحت آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کمپلیکس کی تعمیر کے لیے 2 ارب 97 کروڑ 47 لاکھ روپے، میرپور-اسلام گڑھ روڈ پر رٹھوعہ ہریام پل کی تعمیر کے لیے 1 ارب 37 کروڑ 62 لاکھ روپے اور میرپور ایم بی بی ایس میڈیکل کالج کے لیے 1 ارب 7 کروڑ 74 لاکھ روپے کی منظوری دی گئی ہے۔

میر واعظ محمد فاروق شہید میڈیکل کالج مظفرآباد کے لیے 42 کروڑ 13 لاکھ روپے جبکہ نوسہری-لیسوا بائی پاس روڈ کی تعمیر کے لیے 41 کروڑ 93 لاکھ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

لائن آف کنٹرول کے متاثرہ عوام کی بحالی کے لیے 60 کروڑ روپے اور میرپور شہر و مضافاتی علاقوں میں واٹر سپلائی و سیوریج اسکیم کے لیے 1 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔ ضلع نیلم میں 40 میگاواٹ دوارین ہائیڈرو پاور منصوبے کے لیے 2 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

وفاقی ترقیاتی پیکج میں گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے لیے سیلولر سروسز فیز-IV کی توسیع پر بھی خصوصی توجہ دی گئی ہے جس کے لیے 50 کروڑ روپے کا بجٹ تجویز کیا گیا ہے۔ باغ آزاد کشمیر میں خواتین یونیورسٹی کے قیام کے لیے 30 کروڑ روپے اور یونیورسٹی آف کوٹلی میں تعلیمی و تحقیقی سہولیات کی ترقی کے لیے 7 کروڑ 70 لاکھ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

وفاقی حکومت نے آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور بلوچستان میں دانش اسکولز منصوبے کے لیے مجموعی طور پر 30 ارب روپے کی منظوری دے رکھی ہے، جس کے تحت آئندہ مالی سال 2025-26 کے لیے 8 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

اس خصوصی ترقیاتی پیکج کو خطے میں تعلیمی، اقتصادی، توانائی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے، جس کے مثبت اثرات براہ راست عوام تک پہنچیں گے.

وزیر اعظم شہبازشریف کی سرکاری رہائش گاہ کیلئے86 کروڑ ،باغیچے کیلئے 4 کروڑ 48 لاکھ روپے مختص

متعلقہ مضامین

  • وزیر اعظم کی شاہ خرچی میں کروڑوں روپے کااضافہ
  • وزیر اعظم کے اخراجات میں کروڑوں روپے اضافہ کر دیا گیا
  • حکومت کا آن لائن کاروبار کرنے والوں پر بھی ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ
  • آن لائن کاروبار کرنے والوں پر ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ
  • وفاقی حکومت کا آزاد کشمیر کیلئے53 ارب روپے سے زائد کا میگا ترقیاتی پیکیج دینے کا فیصلہ
  • بجٹ، سود کی آمدنی پر ٹیکس کی شرح میں 5 فیصد اضافے کا فیصلہ
  • وفاقی بجٹ برائے مالی سال 2025-26، دفاع کے لیے 2550 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز
  • تنخواہ داروں کے لیے خوشخبری، حکومت نے بڑے ریلیف کا اعلان کردیا
  • وفاقی حکومت نے مالی سال 2025/26ء کا بجٹ پیش کردیا