(سندھ بلڈنگ)نا ظم آ باد کے رہائشی پلاٹوں پر کمرشل تعمیرات
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
ڈائریکٹر سید ضیاء نے کھوڑو سسٹم کی اجارہ داری قائم کردی ، انہدامی کارروائیوں سے محفوظ رہنے کا پیکج متعارف
نمبر 5 میں پلاٹ نمبر E22/1 پر دکانیں اور 5 منزلہ عمارت تعمیر کی چھوٹ ،غیر قانونی کمرشل پورشن کی تیاریاں
سرکاری محصولات کو نقصان پہنچانے اور غیرقانونی امور کی سرپرستی کرنے والے ذمہ داروں کو کھلی چھوٹ حاصل
سندھ بلڈنگ کھوڑو سسٹم کی وسطی پر مہربانیاں برقرار ڈائریکٹر سید ضیا نے بلند عمارتوں کی تعمیر کی مکمل چھوٹ دے دی ناظم آباد نمبر 5 پلاٹ نمبر E22/1 پر دکانیں اور 5 منزلہ عمارت تعمیر جرآت سروے ٹیم کی جانب سے موقف لینے کی کوشش کی گئی رابط ممکن نہ ہو سکا ۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں رائج کھوڑو سسٹم کی ضلع وسطی پر مہربانیاں برقرار ہیں رہائشی پلاٹوں پر کمرشل تعمیرات کا سلسلہ تواتر سے جاری ہے جسکا با آسانی انداز اس بات سے لگایا جا سکتا ہے اور زیر نظر تصویر میں واضح دیکھا جا سکتا ہے کہ وسطی کے علاقے ناظم آباد نمبر 5 میں پلاٹ E22/1 کے رہائشی پلاٹ پر دکانیں اور 5 منزلوں پر مشتمل کمرشل پورشن یونٹ کی تعمیرات کی مکمل چھوٹ ڈائریکٹر وسطی سید ضیا نے دے رکھی ہے اور دلچسپ بات یہ ہے کہ گزشتہ دنوں وسطی میں جاری دھواں دھار انہدامی آپریشن میں بھی مخصوص عمارتوں کو انہدام سے محفوظ رکھا گیا ہے ملنے والی اطلاعات کے مطابق غیر قانونی تعمیرات کی باحفاظت تکمیل کا نظام چلانے والے بدعنوان بلڈنگ افسران احتساب سے بالاتر ہیں اور مٹھیاں گرم کرنے کے بعد انہدام سے محفوظ رکھنے کے حفاظتی پیکج متعارف کروا رکھے ہیں جس سے ملکی محصولات کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہا ہے عوامی وسماجی حلقوں میں یہ بات زیر بحث ہے کہ جب غیر قانونی تعمیرات کے خاتمے کے لئے قائم سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران ہی غیر قانونی تعمیرات کی حفاظت پر مامور ہیں تو غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کاروائی کون کرے گا؟جرآت سروے ٹیم کی جانب سے موقف لینے کے لئے ڈی جی ہاوس رابط کرنے کی کوشش کی گئی مگر رابط ممکن نہ ہو سکا۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: غیر قانونی تعمیرات سندھ بلڈنگ
پڑھیں:
بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے ضم اضلاع کو حاصل ٹیکس چھوٹ ختم
اسلام آباد:وفاقی حکومت نے نئے مالی سال 26-2025 کے بجٹ میں بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے ضم شدہ اضلاع کو حاصل ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بجٹ پیش کیا اور کہا کہ آئندہ بجٹ میں خیبرپختونخوا کے ضم شدہ اضلاع اور بلوچستان کو حاصل شدہ ٹیکس چھوٹ ختم کردی گئی ہے۔
انہوں نے بجٹ تقریر میں بتایا کہ ضم شدہ اضلاع میں کاروبار پر آئندہ 5 سال میں مرحلہ وار سیلز ٹیکس عائد کیا جائے گا، ضم شدہ اضلاع میں کاروبار پر آئندہ مالی سال میں 10 فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا جا رہا ہے۔