چین کے ساتھ معاہدہ مکمل ہو گیا ہے، ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
سوشل میڈیا پر جاری کیے گئے بیان میں یہ اعلان کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا ہے کہ امریکا اور چین کے تعلقات بہترین ہیں، امریکا مجموعی طور پر 55 فیصد ٹیرف حاصل کر رہا ہے، چین کو ٹیرف 10 فیصد مل رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین اور امریکا کے درمیان تجارتی معاہدہ ہونے کا اعلان کردیا۔ امریکی صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر جاری کیے گئے بیان میں یہ اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا اور چین کے تعلقات بہترین ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ چین کے ساتھ معاہدہ مکمل ہو گیا، اب میری اور چینی صدرکی حتمی منظوری ہو گی۔ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا مجموعی طور پر 55 فیصد ٹیرف حاصل کر رہا ہے، چین کو ٹیرف 10 فیصد مل رہا ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے مزید کہا ہے کہ چین میگنٹس اور ضروری نایاب معدنیات امریکا کو فراہم کرے گا۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہم چینی طلباء کی امریکا میں تعلیم سمیت جن چیزوں پر اتفاق ہوا ہے وہ چین کو دیں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: امریکی صدر کہا ہے کہ چین کے رہا ہے
پڑھیں:
چین اور امریکا کے درمیان لندن میں تجارتی معاہدہ طے پا گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن؛ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ لندن میں اعلیٰ حکام کے درمیان دو دن کی بات چیت کے بعد چین کے ساتھ معاہدہ طے پا گیا ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ صدر شی جن پنگ اورامریکی صدرکی طرف سے حتمی منظوری کے بعد امریکہ کو درکار نایاب دھاتیں مل سکیں گی جبکہ چینی طلبا امریکی کالجز میں اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں گے۔
ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر ٹرمپ نے لکھا کہ ’چین کے ساتھ ہمارا معاہدہ طے پا گیا ہے جس کی حتمی منظوری انھوں نے اور چین کے صدر نے دینی ہے۔
میگنٹس اور دیگر کوئی بھی ضروری نایاب دھات، چین کی طرف سے فراہم کی جائے گی اور اسی طرح ہم چین کو وہ فراہم کریں گے جس پر اتفاق کیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے کالجوں اور یونیورسٹیوں کا رخ کرنے والے چینی طلبا اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے تعلقات بہترین ہیں اور اس وقت ’امریکہ کو کل 55 فیصد ٹیرف حاصل ہو رہا ہے جبکہ چین کو 10 فیصد مل رہا ہے۔
لندن میں ہونے والی میٹنگ کے ایجنڈے میں نایاب زمینی معدنیات کی چینی برآمدات جو کہ جدید ٹیکنالوجی کے لیے انتہائی اہم ہیں ان مذاکرات کا سرفہرست نکتہ تھا۔
مذاکرات کے بعد امریکی وزیر تجارت ہاورڈ لوٹنک نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان معاہدے کے نتیجے میں نایاب زمینی معدنیات اور میگنٹس پر پابندیوں کو حل کیا جانا چاہیے۔
ہاورڈ لوٹنک نے صحافیوں کو بتایا کہ ’ہم جنیوا میں جن امور پر اتفاق رائے کر چکے ہیں اب اس کے نافذ کے ایک فریم ورک پر ہم پہنچ گئے ہیں۔‘
انھوں نےکہا کہ ایک بار جب دونوں ممالک کے صدور اس کی منظوری دے دیں گے تو ہم اس پر عمل درآمد شروع کر دیں گے۔
مذاکرات کا نیا دور گذشتہ ہفتے ڈونلڈ ٹرمپ اور چین کے رہنما شی جن پنگ کے درمیان فون کال کے بعد ہوا جسے امریکی صدر نے ’بہت اچھی بات چیت‘ قرار دیا تھا۔
چین کے نائب وزیر تجارت لی چینگ گانگ نے کہا کہ ’دونوں ممالک نے اصولی طور پر 5 جون کو فون کال کے دوران دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے پانے والے اتفاق رائے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ایک فریم ورک تک پہنچ گئے تھے اور پھر جنیوا میں ہونے والے اجلاس میں اس پر اتفاق رائے ہوا۔