عدلیہ نے غلامی کا طوق قبول کر لیا ‘پاکستان تب آزاد ہوگا جب عدلیہ آزاد ہوگی‘شعیب شاہین
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 جون2025ء)تحریک انصاف کے وکیل شعیب شاہین نے کہا ہے کہ عدلیہ نے غلامی کا طوق قبول کر لیا ہے ‘پاکستان کی آزادی تب ہوگی جب عدلیہ آزاد ہوگی۔
(جاری ہے)
اسلام آباد میں ہائیکورٹ کے باہرمیڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے شعیب شاہین نے کہا کہ ہمیں آج کی تاریخ کھلی عدالت میں دی گئی تب بھی لوگ کہہ رہے تھے کے کوئی جج چھٹی کرے گا‘عدلیہ نے غلامی کا طوق قبول کر لیا ہے ‘پاکستان کی آزادی تب ہوگی جب عدلیہ آزاد ہوگی۔
جھوٹ کے نظام نے بانی کو قید رکھا ہے‘جبر کے نظام کے پیچھے کیا اسٹبلشمنٹ اور آپ ساتھ کھڑے نہیں اگر نہیں ہوئے تو آپ بتا دیں آپ تو حافظ بھی ہیںظلم کے نظام کے ساتھ معاشرہ قائم نہیں رہ سکتا۔ جہاں قانون کی حکمرانی نہیں ہوگی وہاں کامیابی نہیں۔ کسان اور غریب آدمی کا جینا حرام ہوگیا ہے ‘آج 2 فیصد جی ڈی پی کی جھوٹی ترقی دکھائی جارہی ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں ،ایران
تہران (ویب دیسک )ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر امریکا کو ٹکا سا جواب دیدیا،کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا، ایرانی وزیر خارجہ۔امریکا سے مذاکرات میں دلچسپی نہ جوہری پابندی قبول کریں گے؛۔ایران نے امریکا کے ساتھ ممکنہ مذاکرات اور جوہری پروگرام سے متعلق واضح پالیسی بیان جاری کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ امریکا کے ساتھ براہِ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں البتہ بالواسطہ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔الجزیرہ کو دیئے گئے انٹرویو میں انھوں نے مزید کہا کہ ہم ایک منصفانہ معاہدے کے لیے تیار ہیں لیکن امریکا نے ایسی شرائط پیش کی ہیں جو ناقابلِ قبول اور ناممکن ہیں۔انھوں نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ اپنے جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں کریں گے۔ کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا۔ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ جو کام جنگ کے ذریعے ممکن نہیں وہ سیاست کے ذریعے بھی حاصل نہیں کیا جا سکتا۔
انھوں نے کہا کہ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق مخالفین کے خدشات دور کرنے کے لیے تیار ہے لیکن یورینیم افزودگی نہیں روکیں گے۔عباس عراقچی نے مزید کہا کہ جون میں اسرائیل اور امریکا کے حملوں کے باوجود جوہری تنصیبات میں موجود مواد تباہ نہیں ہوا اور ٹیکنالوجی اب بھی برقرار ہے۔ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ جوہری مواد ملبے کے نیچے ہی موجود ہے، اسے کہیں اور منتقل نہیں کیا گیا۔ اسرائیل کے کسی بھی جارحانہ اقدام کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔