Daily Pakistan:
2025-07-28@07:34:49 GMT

پیپلزپارٹی نے سولر پینلز پر 18 فیصد ٹیکس مسترد کردیا

اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT

پیپلزپارٹی نے سولر پینلز پر 18 فیصد ٹیکس مسترد کردیا

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان پیپلزپارٹی نے سولر پینلز پر 18 فیصد ٹیکس مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے عوام کو سستی بجلی سے دور کردیا گیا ہے۔پیپلزپارٹی کی مرکزی ترجمان شازیہ مری نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کے جواب میں لکھا ’بالکل، پاکستان پیپلزپارٹی سولر پینلز پر 18 فیصد ٹیکس سپورٹ نہیں کرے گی‘۔

 ایک اور پوسٹ میں ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت کے دوران ملازمین کی تنخواہوں میں تقریباً 150 فیصد اضافہ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ معاشی چیلنجز کے باوجود پیپلز پارٹی کی حکومت نے عوامی فلاح کو ترجیح دی اور عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے کے لیے جرات مندانہ اقدامات کیے۔مزید کہا کہ پیپلزپارٹی نے اپنے دور حکومت میں ملک کے سب سے کمزور طبقے کی مدد کے لیے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) بھی شروع کیا گیا۔ترجمان پیپلز پارٹی شازیہ مری کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ بجٹ میں تنخواہوں اور پینشن میں اضافہ بھی موجودہ مہنگائی میں ناکافی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ مہنگائی اور بے روزگاری سے لوگوں کی زندگی اجیرن ہے، پیٹرولیم مصنوعات میں اضافی ٹیکس سے بھی مہنگائی میں اضافہ ہوگا جب کہ حیدرآباد-کراچی موٹروے کے لیے صرف 15 ارب روپے ایک مذاق ہے۔

پاکستان کی سب سے منفرد محبت کی شادی

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

شرح سود کو فوری طور پر 9 فیصد پر لایا جائے : گوہر اعجاز

سابق نگراں وفاقی وزیر گوہر اعجاز نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ 30 جولائی کو اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کا اجلاس ہو رہا ہے پاکستان میں شرح سود 11 فیصد ہے جب کہ انڈیا میں 5.5 اور چین میں 3 فیصد ہے گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ ایف بی آر نے ٹیکس وصولیوں میں 18 فیصد اضافے کا ٹارگٹ مقرر کیا ہے مگر مانیٹری پالیسی ٹیکس ادا کرنے والے کاروباری سرگرمیوں کو دبا رہی ہے گوہر اعجاز نے مطالبہ کیا ہے کہ شرح سود کو فوری طور پر 9 فیصد پر لایا جائے اور 31 دسمبر 2025 تک شرح سود کو 6 فیصد پر لایا جائے پاکستان مینوفیکچرنگ اور ایکسپورٹس میں با صلاحیت ہے مانیٹری پالیسی معاشی ترقی کا راستہ روک رہی ہے گوہر اعجاز نے کہا کہ 30 جولائی کو فیصلہ ہوگا کہ پاکستان کو مسابقتی سپورٹ ملتی ہے یا پھر نہیں۔

گوہر اعجاز نے کہا کہ پاکستان میں کاروباری لاگت علاقائی ممالک کے مقابلے میں دوگنی ہے پاکستان میں بجلی کا نرخ 12 سے 14 سینٹ فی یونٹ ہے جب کہ علاقائی ممالک میں بجلی 5 سے 9 سینٹ فی یونٹ میں دستیاب ہے پاکستان میں بے روزگاری 22 فیصد ، انڈیا میں 4.2 اور چین میں 4.5 فیصد ہے صنعتکار مانیٹری پالیسی کمیٹی سے کاروباری سرگرمیوں کو ترجیح دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں شرح سود میں کمی سے کاروباری لاگت کم ہوگی کاروباری سرگرمیاں بڑھیں گی اور روزگار ملے گا گوہر اعجاز نے کہا کہ شرح سود میں کمی سے 3 ٹریلین روپے کی بچت ہوگی معاشی پالیسی میں غیر ضروری درآمدات کو روکنے کے کئی طریقے ہیں گوہر اعجاز نے کہا کہ 2022 کا بوم اینڈ بسٹ سائیکل کم شرح سود کی وجہ سے نہیں آیا 2022 میں 3 ارب ڈالرز کی ویکسین درآمد کی گئی 2022 میں یوکرین جنگ کی وجہ سے 12 ارب ڈالرز تیل و گیس کی درآمد پر اضافی خرچ کیے گئے ان فیکٹرز کا ملکی شرح سود سے کوئی تعلق نہیں تھا سالانہ 5 فیصد مہنگائی کے مقابلے میں 11 فیصد شرح سود نا قابل فہم ہے

اشتہار

متعلقہ مضامین

  • سولر پینلز کی درآمد پر کسٹم ویلیو میں کمی: کیا قیمتیں بھی نیچے آئیں گی؟
  • شرح سود کو فوری طور پر 9 فیصد پر لایا جائے : گوہر اعجاز
  • پیپلزپارٹی کا این اے 129 کی خالی ہونے والی نشست پر ضمنی الیکشن لڑنے کا اعلان
  • مجلس وحدت مسلمین نے زیارات کیلئے زمینی راستے سے جانے پر حکومتی پابندی کو مسترد کردیا،خاتمے کا مطالبہ
  • پیپلزپارٹی کا این اے 129لاہور کی خالی ہونے والی نشست پر ضمنی الیکشن لڑنے کا اعلان
  •  پاکستان کو متحد رکھنے میں زرداری، پیپلز پارٹی کا کردار اہم: سالگرہ پر سیمینار
  • صدر مملکت آصف زرداری کی سالگرہ پر ملک بھر میں تقریبات، خدمات کو خراج تحسین
  • بانی پی ٹی آئی نے لاہورہائیکورٹ کافیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
  • ہفتہ وار مہنگائی کی شرح بڑھ کر 4.07فیصد ہو گئی ، 14اشیائے ضروریہ مزید مہنگی
  • آئی ایم ایف نے 4 فیصد اضافی سیلز ٹیکس ختم کرنے کی اجازت دینے کے لیے کڑی شرط رکھ دی