اسلام آباد (نیوز ڈیسک)صدر مملکت آصف علی زرداری سے آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے ارکان کے ایک وفد نے ایوانِ صدر میں ملاقات کی، جس میں آزاد کشمیر کی موجودہ صورتحال، عوامی مسائل اور ترقیاتی ضروریات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

وفد نے صدر مملکت کو آزاد جموں و کشمیر میں درپیش چیلنجز، بنیادی سہولیات کی فراہمی، عوامی فلاح و بہبود اور ترقیاتی منصوبوں میں درپیش رکاوٹوں سے آگاہ کیا۔ ارکان نے صدر مملکت کو خطے کے دور دراز علاقوں میں بنیادی ڈھانچے، تعلیم، صحت، روزگار اور مواصلات کے شعبوں میں بہتری کی ضرورت سے بھی آگاہ کیا۔

صدر آصف علی زرداری نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر کی ترقی اور وہاں کے عوام کی خوشحالی وفاق کی ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ وفاقی حکومت آزاد کشمیر کے عوام کی فلاح و بہبود اور ان کے دیرینہ مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔

صدر مملکت نے اس بات پر زور دیا کہ آزاد کشمیر کے عوام نے ہمیشہ پاکستان سے محبت اور وابستگی کا ثبوت دیا ہے اور ان کی خدمت کرنا ریاست کی ذمے داری ہے۔ انہوں نے متعلقہ اداروں پر زور دیا کہ وہ آزاد جموں و کشمیر میں جاری ترقیاتی منصوبوں کو بروقت مکمل کریں اور عوامی خدمات کی فراہمی کو ترجیح دیں۔

ملاقات خوشگوار ماحول میں اختتام پذیر ہوئی، اور وفد نے صدر مملکت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ آزاد جموں و کشمیر کے مسائل کے حل کے لیے ان کی کوششیں ثمر آور ثابت ہوں گی۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: صدر مملکت

پڑھیں:

عالمی ادارے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا فوری نوٹس لیں

ذرائع کے مطابق ان خیالات کا اظہار مقررین نے سرینگر میں ”5 اگست 2019ء کے بعد جموں و کشمیر کی صورتحال” کے موضوع پر سول سوسائٹی کے ارکان کے اجلاس کے دوران کیا۔ اسلام ٹائمز۔ سول سوسائٹی کے اراکین نے اقوام متحدہ، یورپی یونین اور اسلامی تعاون تنظیم پر زور دیا ہے کہ وہ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں قابض بھارتی فوج اور ہندوتوا بی جے پی حکومت کی طرف سے بڑے پیمانے پر جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں۔ ذرائع کے مطابق ان خیالات کا اظہار مقررین نے سرینگر میں ”5 اگست 2019ء کے بعد جموں و کشمیر کی صورتحال” کے موضوع پر سول سوسائٹی کے ارکان کے اجلاس کے دوران کیا۔ ڈاکٹر زبیر احمد راجہ، محمد فرقان، محمد اقبال شاہین اور سید حیدر حسین سمیت سول سوسائٹی کے اراکین نے سرینگر میں ایک اجلاس میں دفعہ 370 اور 35-A کی ان کی اصل شکل میں بحالی، بھارتی فوجیوں کی طرف سے نہتے کشمیریوں پر ڈھائے جانیوالے مظالم کا سلسلہ بند کرانے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے فوری حل کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کے خلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال کو روکنے کے لیے بھارتی حکومت پر دبائو بڑھایا جانا چاہیے۔ مقررین نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی زیر قیادت قابض انتظامیہ کی طرف سے جموں میں ایک نوجوان کی جعلی مقابلے میں شہادت اور سوپور میں ایک نوجوان کی جائیداد کی ضبطگی کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور کرنے کیلئے انہیں انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں جاری خونریزی کا فوری نوٹس لیں۔

متعلقہ مضامین

  • صدر مملکت آصف علی زرداری کا ہیپاٹائٹس کے عالمی دن کے موقع پر پیغام
  • بھارت کے پاس کشمیر کے مستقبل کا یکطرفہ طور پر فیصلہ کرنے کا کوئی اختیار نہیں، نذیر گیلانی
  • بھارت کے پاس جموں وکشمیرکے مستقبل کا یکطرفہ طور پر فیصلہ کرنے کا کوئی اختیار نہیں، نذیر گیلانی
  • جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرنا ہو گا، فاروق عبداللہ
  • وزیراعظم آزاد کشمیر سے 16 ویں بلوچستان نیشنل ورکشاپ کے وفد کی ملاقات
  • کوئٹہ، کور کمانڈر راحت نسیم کی طلباء و طالبات سے ملاقات
  • عالمی برادری کشمیری اسیران کی رہائی، کشمیریوں کو حق خودارادیت دلانے کیلئے کردار ادا کرے، مقررین
  • گورنر سندھ کی صدر مملکت کو 70 ویں سالگرہ پر مبارکباد
  • عالمی ادارے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا فوری نوٹس لیں
  • سعودی سفیر کی ملاقات، باہمی تعلقات کو وسعت دینا دونوں ممالک کیلئے مفید: صدر