مرکزی صدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ نوجوان کسی بھی معاشرے کا مستقبل ہوتے ہیں، یہی جوان کل ملک کی باگ ڈور سنبھالیں گے، جے ایس او کے نوجوان ملک کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کے محافظ ہیں۔  اسلام ٹائمز۔ جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے زیراہتمام جعفری جوانوں کی تربیت کے حوالے سے بھمبروٹ سیداں مری میں پانچ روزہ مرکزی تعلیمی و تربیت ورکشاپ جاری ہے، ورکشاپ میں ملک بھر سے جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے نوجوان شریک ہیں، کانفرنس میں علمائے کرام، سینیئرز اور سابقین کے خطابات کا سلسلہ جاری ہے، شرکائے ورکشاپ سے موٹیویشنل سپیکر حافظ غلام مرتضی نے ''عصر حاضر میں نوجوان اور طلباء کے مسائل اور اُن کا تجزیہ'' پر نوجوانوں سے خطاب کیا۔ گفتگو کے اختتام پر شرکاء کے سوالات کا جواب بھی دیا گیا۔ ورکشاپ میں جے ایس او پاکستان کے مرکزی صدر محمد اکبر نے خصوصی طور پر شرکت کی اور جعفری جوانوں سے خطاب کیا۔ مرکزی صدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ نوجوان کسی بھی معاشرے کا مستقبل ہوتے ہیں، یہی جوان کل ملک کی باگ ڈور سنبھالیں گے، جے ایس او کے نوجوان ملک کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کے محافظ ہیں۔ 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: جے ایس او ملک کی

پڑھیں:

بارہ روزہ جنگ نے ایران کو دوبارہ متحد کر دیا، فرانسیسی ماہر

ایرانیات کے فرانسیسی ماہر امریکہ اور اسرائیل کی جانب سے ایران پر بارہ روزہ جارحیت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ فضول بہانوں سے ایران پر حملے نے اس ملک کے اندرونی اختلافات کو ختم کر کے ایرانیوں میں اتحاد پیدا کیا اور یوں اسلامی جمہوریہ ایران کو فائدہ پہنچایا۔ اسلام ٹائمز۔ فرانس کے ماہر ایرانیات، جغرافیہ دان اور قومی سائنس اکیڈمی (CNRS) کے سربراہ برنارڈ آورکیڈ لبنان کے اخبار "الاخبار" سے بات چیت کرتے ہوئے اسرائیل اور امریکہ کی جانب سے ایران پر تھونپی گئی بارہ روزہ جنگ کے حقیقی اہداف کے بارے میں کہا: "میری نظر میں رجیم چینج پہلی ترجیح نہیں تھی بلکہ اسرائیل کا مقصد ایرانی قوم کو کمزور بنانا تھا نہ کہ اسلامی جمہوریہ کو۔ اسرائیل نے اس جنگ میں کسی بھی مذہبی شخصیت یا اعلی سطحی سیاسی عہدیدار کو ٹارگٹ نہیں کیا۔ اگرچہ ایران کے صدر بھی ایک حملے میں زخمی ہو گئے تھے لیکن اس کا اصل نشانہ ایرانی قوم تھی۔" انہوں نے مزید کہا: "ایران نے 2015ء میں امریکہ اور مغربی ممالک کے ساتھ جوہری معاہدے (JCPOA) پر دستخط کیے تھے اور اس کے تحت بین الاقوامی انسپکٹرز کی نظارت قبول کی تھی۔ اس کے بعد ایران کے درمیانے طبقے نے ترقی کی اور ایران نے دنیا کے لیے اپنے دروازے کھول رکھے تھے اور یہ اسرائیل کے لیے خطرہ تھا۔" یہ فرانسیسی ماہر مزید کہتے ہیں: "خود تل ابیب کے پاس 300 ایٹم بم ہیں لہذا وہ ایران کی جوہری طاقت سے پریشان نہیں ہے اور یہ بہانہ محض ایک نظریاتی بہانہ ہے۔ دوسری طرف 92 ملین ایرانی مشرق وسطی کی تہذیب یافتہ قوم شمار ہوتے ہیں، وہ ایک طاقتور ملک میں زندگی بسر کر رہے ہیں اور مخصوص افکار و نظریات کا مالک ہونے کے ناطے عالمی برادری سے تعلق استوار کیے ہوئے ہیں۔ اسرائیل کی پریشانی کی اصل وجہ یہی ہے۔"
 
فرانسیسی ماہر ایرانیات برنارڈ آورکیڈ نے مزید کہا: "چونکہ ایران کے جوہری پروگرام کو ایرانی عوام کی حمایت حاصل ہے لہذا اس پر حملہ دراصل ایرانی علم و دانش پر حملہ ہے۔ اس حملے میں نشانہ بننے والے محققین اور سائنس دانوں کی تعداد ان فوجی کمانڈرز سے کہیں زیادہ تھی جنہیں نشانہ بنایا گیا تھا۔ البتہ ٹرمپ کا طریقہ کار مختلف ہے۔ وہ ایران کو کمزور کرنے کے درپے ہے لیکن اسے نابود نہیں کرنا چاہتا۔ ٹرمپ اس بات کو اہمیت نہیں دیتا کہ ایران میں اسلامی جمہوریہ کا نظام نافذ ہے یا کوئی اور۔ انسانی حقوق کی بھی اس کی نظر میں کوئی اہمیت نہیں ہے۔ وہ صرف اتنا چاہتا ہے کہ ایران میں اسے سرمایہ کاری کا موقع مل سکے۔ ایران ایسا ملک ہے جو نظریاتی اور علمی لحاظ سے بہت ترقی یافتہ ہے اور اس کے پاس آئندہ دو سو برس تک تیل اور گیس موجود ہے لہذا اس کے پاس آمدن کے اچھے مواقع پائے جاتے ہیں۔ ٹرمپ کی آرزو ہے کہ وہ ایران کی منڈیوں تک رسائی حاصل کرے اور اسی وجہ سے وہ ایران کے جوہری پروگرام کے بارے میں حتمی راہ حل کا خواہاں ہے تاکہ اس طرح اقتصادی مفادات حاصل کر سکے۔" انہوں نے مزید کہا: "درست ہے کہ ایران میں کچھ مذہبی اور قومی اقلیتیں بھی پائی جاتی ہیں لیکن اس ملک کا قومی تشخص بہت مضبوط ہے۔ شاید بعض طاقتیں بلوچ، کرد یا ترکمن قوموں کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کریں لیکن وہ ہر گز کامیاب نہیں ہو سکتیں اور نظام کی تبدیلی ناممکن ہے۔ اس بارے میں واضح مثال سابق سوویت یونین کی ہے۔ سوویت یونین کے زوال کی وجہ تاجک اور ازبک باشندوں کی بغاوت نہیں تھی بلکہ گورباچف کے فیصلے تھے۔"

متعلقہ مضامین

  • پانچ اگست کا احتجاج، اجازت نہ ملنے کی صورت میں پی ٹی آئی کا پلان بی سامنے آگیا
  • راولپنڈی: شادی شدہ خاتون قتل، ملزمان کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس تحویل میں دے دیا گیا
  • نیشنل ورکشاپ بلوچستان کے شرکاء کا ایل او سی چکوٹھی سیکٹر کا دورہ 
  • اقوام متحدہ میں مسئلہ فلسطین پر تین روزہ اہم کانفرنس آج سے شروع
  • وزیراعظم آزاد کشمیر سے 16 ویں بلوچستان نیشنل ورکشاپ کے وفد کی ملاقات
  • پانچ سال بعد تاریخ موجودہ دور کو کیسے دیکھے گی؟
  • ملتان، ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ حسن ظفر نقوی کا یوتھ ونگ کے آئی ٹی سنٹر کا دورہ 
  • ملتان، آئی ایس او کے زیراہتمام نشتر میڈیکل یونیورسٹی میں'' یوم حسین علیہ السلام '' کا اہتمام 
  • بارہ روزہ جنگ نے ایران کو دوبارہ متحد کر دیا، فرانسیسی ماہر
  • سستے میں اچھا دکھنے کا شوق: پاکستانیوں نے کروڑوں کے لنڈا کے کپڑے خرید لئے