بھمبروٹ سیداں، جے ایس او کے زیراہتمام مری میں پانچ روزہ تعلیمی و تربیتی ورکشاپ جاری
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
مرکزی صدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ نوجوان کسی بھی معاشرے کا مستقبل ہوتے ہیں، یہی جوان کل ملک کی باگ ڈور سنبھالیں گے، جے ایس او کے نوجوان ملک کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کے محافظ ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے زیراہتمام جعفری جوانوں کی تربیت کے حوالے سے بھمبروٹ سیداں مری میں پانچ روزہ مرکزی تعلیمی و تربیت ورکشاپ جاری ہے، ورکشاپ میں ملک بھر سے جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے نوجوان شریک ہیں، کانفرنس میں علمائے کرام، سینیئرز اور سابقین کے خطابات کا سلسلہ جاری ہے، شرکائے ورکشاپ سے موٹیویشنل سپیکر حافظ غلام مرتضی نے ''عصر حاضر میں نوجوان اور طلباء کے مسائل اور اُن کا تجزیہ'' پر نوجوانوں سے خطاب کیا۔ گفتگو کے اختتام پر شرکاء کے سوالات کا جواب بھی دیا گیا۔ ورکشاپ میں جے ایس او پاکستان کے مرکزی صدر محمد اکبر نے خصوصی طور پر شرکت کی اور جعفری جوانوں سے خطاب کیا۔ مرکزی صدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ نوجوان کسی بھی معاشرے کا مستقبل ہوتے ہیں، یہی جوان کل ملک کی باگ ڈور سنبھالیں گے، جے ایس او کے نوجوان ملک کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کے محافظ ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
کراچی پولیس کے ڈرائیوروں کے لیے ای ٹکٹنگ تربیتی مہم کا آغاز
کراچی پولیس نے اپنے ڈرائیوروں کو نئے ای-ٹکٹنگ نظام سے روشناس کرانے کے لیے تربیتی مہم کا آغاز کر دیا ہے۔ یہ نظام، جسے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے 27 اکتوبر کو متعارف کرایا، ٹریفک خلاف ورزیوں کی نگرانی ریئل ٹائم کیمروں کے ذریعے کرتا ہے اور چالان براہِ راست خلاف ورزی کرنے والوں کے گھروں پر بھیجے جاتے ہیں۔
نظام کے آغاز کے اگلے دن، 28 اکتوبر کو کراچی ٹریفک پولیس نے 2,650 سے زائد الیکٹرانک چالان جاری کیے، جن کی مالیت تقریباً ایک کروڑ 25 لاکھ روپے تھی۔
سندھ پولیس کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی آئی جی) ٹریننگ کی ہدایت کے مطابق یکم نومبر سے شروع ہونے والی تربیت کا مقصد ڈرائیورز کی مہارتیں بہتر بنانا اور انہیں نئے ٹریکس قانون سے آگاہ کرنا ہے۔ مختلف محکموں کے 925 ڈرائیور دو سیشنز میں یہ تربیت حاصل کریں گے۔
تربیت میں حصہ لینے والے اہلکاروں کی تفصیل یہ ہے: کراچی رینج: 500، ٹریفک پولیس: 100، ٹی اینڈ ٹی: 100،آر آر ایف: 50،اسپیشل پروٹیکشن یونٹ/سی پیک: 25،کرائم اینڈ انویسٹی گیشن: 25،سی ٹی ڈی: 25،اسپیشل برانچ: 50،ڈی آئی جی ٹریننگ: 50
یہ تربیتی سیشنز سندھ بوائز اسکاؤٹ ایسوسی ایشن کے اسکاؤٹس آڈیٹوریم میں منعقد ہوں گے۔
دوسری جانب، اس نظام کے نفاذ کو چیلنج کرتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی ہے، جس میں کہا گیا کہ سڑک کے بنیادی ڈھانچے اور ملکیت کی تصدیق کے حفاظتی اقدامات کے بغیر اس کا نفاذ غیر قانونی اور غیر آئینی ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ-پاکستان نے بھی اس نظام پر تحفظات کا اظہار کیا ہے اور اسے شہریوں پر مالی بوجھ قرار دیا ہے۔
کراچی ٹریفک پولیس کے ڈی ایس پی ایڈمن کاشف کے مطابق، یہ نظام کراچی سیف سٹی پروجیکٹ کا حصہ ہے۔ پہلے مرحلے میں 1,076 کیمروں کی تنصیب مکمل ہو چکی ہے اور مستقبل میں کل 12,000 کیمرے شہر بھر اور ٹول پلازوں پر نصب کیے جائیں گے۔
چالان وصول ہونے کے بعد اسے پاکستان پوسٹ کے ذریعے متعلقہ پتے پر بھیجا جائے گا۔ خلاف ورزی کی ادائیگی کے لیے کل وقت 21 دن ہے، اور اگر 14 دن کے اندر رقم ادا کر دی جائے تو 50 فیصد چھوٹ ملے گی۔ تاہم، اگر 21 دن میں ادائیگی نہ کی گئی تو 22ویں دن کل رقم دگنی ہو جائے گی۔