Islam Times:
2025-09-18@15:49:05 GMT

حریت پسند رہنما شبیر احمد شاہ کی درخواست ضمانت مسترد

اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT

حریت پسند رہنما شبیر احمد شاہ کی درخواست ضمانت مسترد

پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں سماعت کے دوران ای ڈی نے شبیر شاہ کی ضمانت کی درخواست کی مخالفت کی اور کہا کہ یہ ایک سنگین جرم ہے جس میں کشمیر میں بدامنی پھیلانے کیلئے پاکستان سمیت دیگر ممالک سے دہشت گردی کی فنڈنگ ​​کی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ دہلی ہائی کورٹ نے "ٹیرر فنڈنگ ​​کیس" میں جیل میں بند حریت پسند رہنما شبیر احمد شاہ کی درخواست ضمانت مسترد کر دی ہے۔ جسٹس نوین چاولہ کی سربراہی میں تعطیلاتی بنچ نے درخواست ضمانت خارج کرنے کا حکم دیا۔ سماعت کے دوران شبیر شاہ کی جانب سے پیش ہونے والے سینیئر وکیل کولن گونسالویس نے کہا کہ اس معاملے میں چارج شیٹ داخل کر دی گئی ہے اور تفتیش مکمل ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شبیر شاہ کا نام این آئی اے کی طرف سے داخل کی گئی پہلی سپلیمنٹری چارج شیٹ میں بھی نہیں ہے۔ اس کیس میں بھی ٹرائل جلد مکمل ہونے کی امید نہیں ہے کیونکہ اس کیس میں چار سو گواہ ہیں۔

آپ کو بتا دیں کہ اس سے قبل پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے شبیر شاہ کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ شبیر شاہ نے پٹیالہ ہاؤس کورٹ کے فیصلے کو دہلی ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں سماعت کے دوران ای ڈی نے شبیر شاہ کی ضمانت کی درخواست کی مخالفت کی اور کہا کہ یہ ایک سنگین جرم ہے جس میں کشمیر میں بدامنی پھیلانے کے لئے پاکستان سمیت دیگر ممالک سے دہشت گردی کی فنڈنگ ​​کی گئی۔ ای ڈی نے کہا کہ شبیر شاہ نے اس جرم میں اہم کردار ادا کیا۔ سماعت کے دوران عدالت نے شبیر شاہ کے وکیل سے کہا تھا کہ وہ اپنے موکل سے پوچھیں کہ کیا انہیں عدلیہ پر اعتماد ہے، جس کے جواب میں شبیر شاہ کے وکیل نے کہا کہ انہیں عدلیہ پر اعتماد ہے۔

ای ڈی کا دعویٰ ہے کہ شبیر شاہ جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید سے بھی رابطے میں تھے۔ اقوام متحدہ نے جماعت الدعوۃ پر پابندی لگا رکھی ہے۔ ای ڈی نے کہا کہ شبیر شاہ محمد شفیع شعر کے ساتھ بھی رابطے میں تھے، جو جموں جیل سے باہر آنے کے بعد اپنے خاندان کے ساتھ پاکستان بھاگ گئے تھے۔ ای ڈی نے کہا کہ ان سنگین جرائم کی مزید تفتیش ابھی باقی ہے۔ ایسے میں شبیر شاہ کو رہا کیا گیا تو سازش کو بے نقاب کرنے کے عمل کو دھچکا لگے گا۔ قابل ذکر ہے کہ شبیر شاہ اس وقت دو مقدمات میں تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ ایک کیس ٹیرر فنڈنگ ​​کا ہے اور دوسرا منی لانڈرنگ کا ہے۔ شبیر شاہ کے خلاف 2005ء میں منی لانڈرنگ کیس میں 2007ء میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ شبیر شاہ کو ای ڈی نے 25 جولائی 2017ء کو گرفتار کیا تھا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سماعت کے دوران نے شبیر شاہ شبیر شاہ کی کہ شبیر شاہ کی درخواست نے کہا کہ

پڑھیں:

بھارت مقوضہ کشمیر میں بدترین ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے، حریت کانفرنس

ترجمان نے کہا کہ نہتے کشمیریوں پر جاری وحشیانہ مظالم نے جمہوریت کے لبھادے میں چھپا بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ قابض بھارتی فوجیوں نے ضلع بانڈی پورہ میں 3 بچوں کے باپ کو دوران حراست بہیمانہ تشدد کر کے شہید کر دیا۔ ذرائع کے مطابق بھارتی فوج کی 13راشٹریہ رائلفز کے اہلکاروں نے بانڈی پورہ کے علاقے حاجن میر محلہ سے تعلق رکھنے والے مزدور پیشہ شخص فردوس احمد میر کو چند روز قبل گرفتار کر کے اپنے کیمپ میں منتقل کر یا تھا جہاں اس پر شدید تشدد کیا گیا۔ فردوس احمد کی لاش گزشتہ روز دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔ فردوس احمد کے قتل کے خلاف حاجن میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے۔ مظاہرین نے انصاف کی فراہمی اور مجرم بھارتی فوجیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں دوران حراست شہری کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں بدترین ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نہتے کشمیریوں پر جاری وحشیانہ مظالم نے جمہوریت کے لبھادے میں چھپا بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ مودی حکومت نے مقبوضہ علاقے کو مکمل طور پر ایک فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر کے کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق سلب کر رکھے ہیں۔دریں اثنا، حریت تنظیموں نے سیب سے لدے ٹرکوں کو سری نگر جموں شاہراہ پر دانستہ طور پر روکنے کی مذمت کرتے ہوئے اسے باغبانی کے شعبے سے وابستہ ہزاروں کشمیری خاندانوں کی روزی روٹی پر سنگین حملہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پھلوں سے لدے سینکڑوں ٹرک کزشتہ تقریبا ڈھائی ہفتے سے شاہراہ پر پھنسے ہوئے ہیں، ان میں موجود سارا پھل خراب ہو چکا ہے جس کی وجہ سے کاشتکاروں اور تاجروں کا بڑے پیمانے پر نقصان ہواہے۔ حریت تنظیموں نے لیفٹیننٹ گورنر کی سربراہی میں قائم انتظامیہ کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ کاشتکاروں کو درپیش مسائل کے حوالے سے بے حسی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ کے جنازے میں شرکت پر پابندی، کشمیری سیاستدان برہم
  • سپیکر قومی اسمبلی کا حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بھٹ کے انتقال پر اظہار تعزیت
  • حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بھٹ انتقال کر گئے
  • بھارت مقبوضہ کشمیر میں بدترین ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے، حریت کانفرنس
  • بھارت مقوضہ کشمیر میں بدترین ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے، حریت کانفرنس
  • بہادر اور جری حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ 89 سال کی عمر میں انتقال کر گئے
  • کشمیری حریت رہنما عبدالغنی بٹ آزادی کا خواب آنکھوں میں لیے چل بسے
  • حریت پسندکشمیری رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ  داعی اجل کو لبیک کہہ گئے
  • جناح ہاؤس حملہ کیس: محمود الرشید کی درخواست ضمانت مسترد
  • جناح ہاؤس حملہ کیس: پی ٹی آئی رہنما محمود الرشید کی درخواست ضمانت مسترد