بجٹ معیشت کو بحران سے نکال کر ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کا خاکہ، احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ بجٹ 2025-26 پاکستان کی معیشت کو بحران سے نکال کر استحکام اور ترقی کی نئی راہ پر گامزن کرنے کا عملی خاکہ ہے۔ حکومت نے موجودہ بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کو بھرپور ترجیح دی ہے۔ رواں مالی سال کے لیے قومی ترقیاتی پلان 4200 ارب روپے سے تجاوز کر گیا ہے، جو کہ پچھلے 2 برس میں 50 فیصد اضافہ ہے۔ اگرچہ پی ایس ڈی پی کی مالیت کچھ کم ہے، مگر ترقیاتی اہداف بڑھے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بلوچستان کے لیے 230 ارب روپے، کراچی-چمن شاہراہ کے لیے 100 ارب روپے اور ایم-8 منصوبہ بجٹ میں شامل کیا گیا ہے۔ بھارت کی آبی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا اور پاکستان کے پانی پر کسی قسم کی پابندی یا روک کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ بھارت کی ہر سازش کا مقابلہ کریں گے۔ سپیکر قومی اسمبلی، چیئرمین سینٹ یا اراکین کی تنخواہوں میں اضافے کو حقیقت پسندانہ ہو کر دیکھنا ہوگا۔ وفاقی وزیر نے ان خیالات کا اظہار پریس کانفرنس سے خطاب اور پورٹل کے افتتاح کرتے ہوئے کیا۔ احسن اقبال نے کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم کو ترجیح دی جا رہی ہے، جو مجموعی طور پر 7 ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں جبکہ دیامر بھاشا ڈیم 2030 تک مکمل ہوگا۔ سکھر حیدر آباد موٹروے ہماری ترجیح ہے۔ وفاقی حکومت کی فسکل سپیس سکڑ رہی ہے۔ فسکل سپیس سکڑنے سے ترقیاتی بجٹ سکڑ کر 0.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: احسن اقبال نے پاکستان کی وفاقی وزیر ارب روپے ترقی کی کے لیے گیا ہے کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
وزیراعظم جلد گرین لائن بس کے فیز 2 منصوبے کا سنگ بنیاد رکھیں گے، وفاقی وزیر
وزیراعظم شہباز شریف جلد گرین لائن بس فیز 2 منصوبے کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ گرین لائن منصوبے کی توسیع کی منظوری اس بجٹ میں دی جاچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عنقریب وزیراعظم شہباز شریف گرین لائن بس منصوبے کے فیز ٹو کا سنگ بنیاد رکھیں گے جس سے کراچی کے شہریوں کو بہت زیادہ سہولت ملے گی۔
احسن اقبال نے کہا کہ حیدرآباد اور سکھر کے درمیان موٹروے کا جو حصہ نامکمل ہے اُس کی منظوری بھی دی جاچکی ہے جلد وفاقی حکومت رواں سال اُس پر کام شروع کرے رہی ہے جو تین سال میں مکمل ہوگا اور پھر کراچی تا پشاور موٹروے لنک کو مکمل کیا جائے گا۔