بھارت خون کی ہولی نہ کھیلے، امن کی راہ اپنائے، مصدق ملک
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برسلز: پاکستانی سفارتی وفد کے رکن مصدق ملک نے واضح الفاظ میں بھارت کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ خون کی ہولی کھیلنے سے باز آجائے، کیونکہ اب یہ کھیل خود اس کے گلے پڑ چکا ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مصدق ملک نے کہا کہ بھارت نے ماضی میں پاکستان کے خلاف جارحیت کی کوشش کی لیکن ہر بار اسے منہ کی کھانی پڑی،پہلی بار بھارت کے دو جہاز گرائے گئے، اس بار چھ، اگر بھارت نے رویہ نہ بدلا تو یہ تعداد 60 اور پھر 600 تک جا سکتی ہے۔”
مصدق ملک نےمزید کہا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے اور چاہتا ہے کہ بھارت برابری کی بنیاد پر مذاکرات کرے، کشمیریوں کو ان کا حق دلانا اور مسئلہ کشمیر کو بنیادی حیثیت کے ساتھ مذاکرات میں شامل کرنا ناگزیر ہے،ہم چاہتے ہیں یہ جنگ بندی امن کی شکل اختیار کرے، نہ کہ وقتی خاموشی ہو۔
انہوں نے مزیدکہا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ، برطانیہ اور یورپی یونین جیسے اہم بین الاقوامی فورمز پر مسئلہ کشمیر کو مؤثر انداز میں اجاگر کیا ہے اور عالمی برادری اب اس مسئلے پر توجہ دینے پر مجبور ہو گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب سے پاک بھارت جھڑپ ہوئی ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 9 یا 11 مرتبہ کشمیر کا ذکر کر چکے ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کشمیر، پانی اور خطے کے امن کا مسئلہ اب دنیا کی آنکھوں کے سامنے آ چکا ہے۔
مصدق ملک نے پاک فوج، فضائیہ اور بحریہ کی عسکری کامیابیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ سفارتی محاذ پر پاکستان کی مضبوط پوزیشن عسکری برتری کا نتیجہ ہے۔ “فیلڈ مارشل عاصم منیر، پاک فضائیہ اور بحریہ کے سربراہان اس کامیابی کے اصل معمار ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: مصدق ملک نے کہا کہ
پڑھیں:
امریکی صدر ٹرمپ کی ایک بار پھر مسئلہ کشمیر حل کیلئے ثالثی کی پیشکش
واشنگٹن (اوصاف نیوز)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیش کش کر دی۔
امریکی صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر پاکستان بھارت جنگ رُکوانے کی بات دُہراتے ہوئے پاکستان بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیش کش بھی کی ہے۔
وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو میں امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے جوہری جنگ تجارت سے رُکوائی ، کوئی یہ نہیں کر سکتا۔
ٹرمپ نے بتایا کہ میں نے بھارت پاکستان سے کہا کہ کشمیر پر دشمنی بہت عرصے ہوگئی ، وہ سب کچھ حل کرا سکتے ہیں ، وہ ثالث بنیں گے۔
امریکی صدر نے کہا کہ انہوں نے بھارت پاکستان کے درمیان جنگ رکوائی، دونوں ممالک کے حکمران عظیم ہیں، میں نے ان سے بات کی، میں نے ان سے تجارت پر بات کی، میں نے کہا ہم تجارت نہیں کریں گے پہلے جنگ روکو، انہوں نے بات سمجھی اور جنگ روک دی، اب ہم ان سے تجارتی معاہدوں پر بات کر رہے ہیں۔
اس سے قبل ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے امید ظاہر کی تھی کہ صدر ٹرمپ اپنے دور میں مسئلہ کشمیر کو حل کرسکیں گے۔
ٹیمی بروس نے کہا تھا کہ صدر ٹرمپ وہ واحد شخصیت ہیں جنہوں نے ایسے لوگوں کو میز پر لا بٹھایا اور بات چیت ممکن بنائی جن کے بارے میں لوگ تصور بھی نہیں کرسکتے تھے کہ ایسا ممکن ہوگا۔
واضح رہے کہ صدر ٹرمپ پاکستان اور بھارت کےدرمیان جنگ بندی کی بات ایک درجن بار دہراچکے ہیں۔
ہر بار یہ بات سن کر مودی سرکارسیخ پا ہوجاتی ہے اور ساتھ ہی بھارتی حزب اختلاف کانگریس کو مودی جی کا مذاق اڑانےکا پھر موقع ملا گیا ہے۔
یہاں یہ بات یاد رہے کہ 10 مئی کو ڈونلڈ ٹرمپ نے ہی اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر اعلان کیا تھا کہ پاکستان اور بھارت جنگ بندی پر متفق ہوگئے ہیں۔
ایران پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت، ایران کو دفاع کا حق حاصل ہے،پاکستان