Daily Mumtaz:
2025-09-18@17:29:29 GMT

مشرق وسطیٰ میں بڑے پیمانے پر تصادم کا خطرہ ہے،ٹرمپ

اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT

مشرق وسطیٰ میں بڑے پیمانے پر تصادم کا خطرہ ہے،ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کے روز مشرق وسطیٰ میں ’بڑے تنازعے‘ کے خطرے سے خبردار کرتے ہوئے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایران پر حملہ نہ کرے۔ انہوں نے زور دیا کہ واشنگٹن اور تہران جوہری معاہدے تک پہنچنے کے قریب ہیں۔ ٹرمپ نے واشنگٹن اور تہران کے درمیان مذاکرات کے چھٹے دور سے کچھ دن قبل صحافیوں کو بتایا کہ ہم ایک بہت اچھے معاہدے کے کافی قریب ہیں۔ میں نہیں چاہتا کہ اس دوران اسرائیل ایران پر حملہ کرے، مجھے لگتا ہے ایسا حملہ پوری چیز کو اڑا دے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران کو زیادہ سنجیدگی سے مذاکرات کرنا ہوں گے۔ انہیں ہمیں وہ کچھ پیش کرنا پڑے گا جو وہ ہمیں اس وقت پیش کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ میں ایران کے ساتھ معاہدہ کرنا چاہتا ہوں اور ہم اس کے قریب ہیں۔ میں دوستانہ راستے کو ترجیح دیتا ہوں۔ اس سوال کے جواب میں کہ آیا اسرائیل حملہ کرے گا انہوں نے وضاحت کی کہ میں یہ نہیں کہنا چاہتا کہ یہ قریب ہے لیکن ایسا لگتا ہے کہ یہ ممکن ہے۔

امریکی صدر نے مشرق وسطیٰ میں “بڑے پیمانے پر تنازع” کے امکان سے خبردار کیا اور اس کے بعد امریکی حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ واشنگٹن علاقائی سلامتی کے خدشات کے پیش نظر عراق میں اپنے مشن کو کم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ ٹرمپ، جو پہلے بھی مذاکرات ناکام ہونے کی صورت میں ایران کے خلاف فوجی کارروائی کی دھمکی دے چکے ہیں، نے جوہری مسئلے کے سفارتی حل کے لیے اپنی ترجیحات کا اعادہ کیا۔

ایران نے جمعرات کو بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی مذمت کے جواب میں ایک نئی تنصیب کی تعمیر اور افزودہ یورینیم کی پیداوار بڑھانے کے اپنے ارادے کا اعلان کیا۔ یہ پیش رفت واشنگٹن کے ساتھ بات چیت کے ایک نئے دور سے پہلے اور ایک ممکنہ اسرائیلی حملے کی اطلاعات کے درمیان ہوئی ہے۔ امریکہ اور ایران کے مذاکرات میں یورینیم کی افزودگی کے حوالے سے عوامی سطح پر اختلاف کا مشاہدہ کیا گیا ہے ۔ واشنگٹن چاہتا ہے کہ تہران اس میدان میں اپنی سرگرمیاں روک دے اور تہران یورینیم کی افزدوگی کو ایسا حق سمجھتا ہے جس پر کوئی بات چیت نہیں کی جا سکتی۔

اس سے قبل امریکی جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے چیئرمین جنرل ڈین کین نے جمعرات کو اعلان کیا تھا کہ ایران کے حوالے سے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کی جاری کردہ ایک نئی رپورٹ پریشان کن ہے اور امریکہ اس پیش رفت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ایران کے

پڑھیں:

 سعودی سفیر کا واشنگٹن میں سعودی فوجی مشن کا دورہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 

250916-06-20

 

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا میں تعینات سعودی عرب کی سفیر شہزادی ریما بنت بندر بن سلطان بن عبدالعزیز نے واشنگٹن میں سعودی فوجی مشن کا دورہ کیا۔ اس موقع پر سعودی سفیر کو ملٹری مشن کے شعبوں اور کام بارے میں آگاہ کیا گیا۔ سعودی سفیر دونوں ممالک کے مشترکہ مفادات اور دفاعی وعسکری شعبوں میں تعاون بارے بھی بتایا گیا۔ اس موقع پر ملٹری اتاشی بریگیڈیئرجنرل عبداللہ الخثعمی اور مشن کے دیگر اعلی عہدیدار بھی موجود تھے۔ دورے کے اختتام پر شہزادی ریما بنت بندر نے وزیٹرز بک میں اپنے تاثرات بھی قلم بند کیے اور  انہوں نے مشن کے اہلکاروں کی خدمات کو بھی سراہا۔

 

واشنگٹن : سعودی سفیر شہزادی ریما بنت بندر فوجی عہدے داروں کے ساتھ موجود ہیں

متعلقہ مضامین

  • نیتن یاہو نے ٹرمپ کو قطر حملے سے پہلے آگاہ کیا یا نہیں؟ بڑا تضاد سامنے آگیا
  • ٹرمپ کیخلاف وسطی لندن میں احتجاجی مظاہرہ، غزہ میں جنگ رُکوانے کا مطالبہ
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات ، مشرقِ وسطیٰ کی صورتحال سمیت اہم امور پر گفتگو
  • اسرائیل ختم ہو جائیگا، شیخ نعیم قاسم
  • سرویکل ویکسین سے کسی بچی کو کسی بھی قسم کا کوئی خطرہ نہیں: وزیر تعلیم
  • مشرق وسطی میں اسرائیل کی جارحیت کو فوری طور پر روکا جانا چاہیے ،شہباز شریف
  • ٹرمپ نے ٹینیسی کے شہر میمفس میں نیشنل گارڈ بھیجنے کے حکم پر دستخط کر دیے
  • مشرق وسطیٰ کی کشیدہ صورتحال کا یمن پر گہرا اثر، ہینز گرنڈبرگ
  •  سعودی سفیر کا واشنگٹن میں سعودی فوجی مشن کا دورہ
  • ٹرمپ کی ایمرجنسی نافذ کرکے واشنگٹن ڈی سی کو وفاق کے کنٹرول میں لینے کی دھمکی