انسداد پولیو مہم: 4 کروڑ 50 لاکھ بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
وزارت صحت کے ترجمان کے مطابق حالیہ انسداد پولیو مہم کے دوران ملک بھر میں 4 کروڑ 50 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے ہیں۔
وزیر مملکت برائے صحت ڈاکٹر مختار بھرتھ نے نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر پولیو کا دورہ کرتے ہوئے حالیہ انسداد پولیو مہم کے اقدامات کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر وزیر صحت نے بریفنگ کے دوران واضح کیا کہ ’’بچوں کو پولیو سے محفوظ بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے بار بار ویکسینیشن ناگزیر ہے، جبکہ معمول کی حفاظتی ویکسین ہر بچے کا بنیادی حق ہے۔
ڈاکٹر مختار بھرتھ نے واضح کیا کہ حفاظتی ٹیکوں کی کوریج میں بہتری لانا حکومتی ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے ہدایت دی کہ پولیو کے خاتمے کے لیے حفاظتی ٹیکوں کی کوریج بڑھانے پر خصوصی توجہ دی جائے، خاص طور پر ہائی رسک علاقوں میں۔
وزیر صحت نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ویکسین سے محروم رہ جانے والے بچوں کی ویکسینیشن کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہم ملک کو پولیو سے مکمل طور پر پاک بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔‘‘
حکومت کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، حالیہ مہم میں ملک بھر میں خصوصی توجہ دے کر ویکسینیشن کے عمل کو مؤثر بنایا گیا۔ وزارت صحت کے مطابق، پولیو کے خاتمے کے لیے تمام متعلقہ ادارے مل کر کام کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں مزید اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے عوامی سطح پر آگاہی اور والدین کی مکمل تعاون ضروری ہے۔ وزارت صحت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلائیں تاکہ ملک کو جلد از جلد پولیو سے پاک کیا جا سکے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بچوں کو پولیو خاتمے کے لیے پولیو کے
پڑھیں:
پنجاب؛ دھی رانی پروگرام کے تحت اجتماعی شادیاں، ہر جوڑے کو دو لاکھ روپے نقد دینے کا اعلان
لاہور:پنجاب کی صوبائی حکومت نے دھی رانی پروگرام کے دائرہ کار کو مزید وسیع کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے آئندہ مالی سال کے لیے اجتماعی شادیوں کی سالانہ تعداد 3 ہزار سے بڑھا کر 5 ہزار کر دی ہے اور ہر جوڑے کو دو لاکھ روپے دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔
صوبائی وزیر سوشل ویلفیئر اور بیت المال سہیل شوکت بٹ کی زیر صدارت منعقد ہونے والے اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا اور اجلاس میں طے پایا کہ رواں برس نومبر 2025 سے لے کر 15 فروری 2026 کے درمیان یہ تمام شادیاں منعقد کی جائیں گی۔
اجلاس میں رمضان المبارک سے قبل پروگرام کو مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے اور اس مقصد کے لیے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی جانب سے 1.7 ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے۔
اسٹئیرنگ کمیٹی کے اجلاس کے دوران ایک اور اہم پیش رفت ہوئی کہ روایتی شادی تحائف کے بجائے ہر مستحق جوڑے کو "دھی رانی کارڈ" کے ذریعے دو لاکھ روپے نقد رقم فراہم کیے جائیں گے تاکہ وہ اپنی ازدواجی زندگی کا بہتر آغاز کر سکیں۔
وزیراعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر پروگرام میں اس سال پہلی مرتبہ ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے مستحق جوڑوں کو بھی شامل کیا جائے گا۔
سہیل شوکت بٹ نے پروگرام کے پہلے مرحلے میں 3 ہزار شادیاں کامیابی سے مکمل کرنے پر تمام افسران، بالخصوص کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز اور ریجنل پولیس افسران(آر پی اوز) کا شکریہ ادا کیا۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ دھی رانی پروگرام اب پنجاب کی بیٹیوں کے دل کی آواز بن چکا ہے، وزیر اعلیٰ مریم نواز نے اس منصوبے کی سرپرستی ماں کے جذبے سے کی ہے، جس کے باعث یہ پروگرام نہ صرف کامیاب رہا بلکہ عوامی اعتماد بھی حاصل کر چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اکتوبر 2025 تک تمام مستحق جوڑوں کی ویریفکیشن مکمل کر لی جائے گی تاکہ شفاف انداز میں امداد کی تقسیم کو یقینی بنایا جا سکے۔