انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں جلاؤ گھیراؤ کے دو مقدمات کی سماعت ہوئی، جس دوران عدالت نے علیمہ خان اور عظمیٰ خان کی عبوری ضمانتیں کنفرم کر دیں۔ سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے کی۔

سماعت کے دوران عدالت نے وکلا کے طرزِ عمل پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ آپ جان بوجھ کر بیل لمبی کر رہے ہیں، عدالت میں پیش نہیں ہوتے، اگر کورٹ میں آنا پسند نہیں تو پولیس کے سامنے کیسے جائیں گے؟

جج ارشد جاوید نے مزید کہا کہ شاہ محمود قریشی کی ضمانت میں بھی یہی کچھ کیا گیا، آٹھ ماہ بیل چلائی گئی اور آخرکار عدم پیروی پر خارج کرنی پڑی۔ عدالت نے وکیل کو یاد دلایا کہ پچھلی سماعت پر بھی آپ نے کہا کہ وہ فیصل آباد میں ہیں، ایسا رویہ عدالتوں کی ساکھ کو نقصان پہنچاتا ہے۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سال سال ضمانتیں چلا کر عدالتوں کا نام خراب نہ کریں۔

واضح رہے کہ یہ مقدمات 5 اکتوبر کو ہونے والے جلاؤ گھیراؤ کے واقعات سے متعلق ہیں جن میں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کو نامزد کیا گیا تھا۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

ایران میں دو افراد کودہشت گردی کے الزام میں پھانسی دے دی گئی

تہران:

ایران میں دہشت گرد تنظیم مجاہدین خلق کے دو ارکان کو ملک میں رہائشی عمارات، تربینی اور سروسز سینٹرز پر دیسی ساختہ بموں سے حملوں کے الزام پر عدالت کے فیصلے کے بعد پھانسی دے دی گئی۔

ایرانی سرکاری خبرایجنسی تسنیم کی رپورٹ کے مطابق دہشت گرد تنظیم مجاہدین خلق کے دو ارکان مہدی حسنی اور بہروز احسانی کو پھانسی دے دی گئی ہے، جو فردین اور بہزاد کے عرف سے مشہور تھے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ دونوں ملزمان پر لانچرز اور ہیڈمیڈ مارٹرز کا استعمال کرتے ہوئے رہائشی علاقوں، انتظامیہ اور سروسز سائٹس، ٹریننگ سینٹرز اور فلاحی تنظیموں پر حملہ کرکے شہریوں کو قتل کرنے کا الزام تھا اور ان کا مقصد معاشرے میں افراتفری پھیلانا تھا۔

ملزمان کے حوالے سے بتایا گیا کہ دونوں ملزمان مجاہدین خلق تنظیم کے معاونین سے رابطے میں تھے اور دارالحکومت تہران میں اپنے دہشت گردی کے منصوبوں کے لیے ایک گھر کرایے پر لیا ہوا تھا۔

دوسری جانب ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اس سزا پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرائل غیرمنصفانہ تھا۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ دونوں ملزمان کو 2022 میں گرفتار کیا گیا تھا اور ایک ٹرائل میں دونوں بے گناہ ثابت ہوئے تھے اور مطالبہ کیا کہ یہ غیرمنصفانہ سزا دی گئی ہے۔

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کی رپورٹ کے مطابق ایران میں 2024 میں 901 افراد کو پھانسی دے دی گئی تھی جو 2015 کے بعد ایک سال میں سب سے زیادہ تعداد ہے۔

متعلقہ مضامین

  • انسداد دہشت گردی عدالت نے 28 سال بعد شاہد حامد قتل کیس کا فیصلہ سنادیا، 2 ملزمان بری
  • 9 مئی مقدمات: عمران خان کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت بغیر کارروائی کے ملتوی
  • علیمہ خان کی عبوری ضمانت میں  30 جولائی تک توسیع
  • بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں مزید 3 کشمیری نوجوان شہید
  • الیکشن کمیشن نے اعجاز چودھری، احمد خان بھچر اور احمد چٹھہ کو نا اہل قرار دے دیا
  • غیر قانونی بھرتیوں کا الزام:چیئرمین پی اے آر سی کی عبوری ضمانت میں توسیع
  • خطے میں دہشت گردی کا مشترکہ چیلنج
  • ایران میں دو افراد کودہشت گردی کے الزام میں پھانسی دے دی گئی
  • ایران سےمتعلق خاموشی سے تعمیری کردار ادا کرنے پر امریکہ نے پاکستان کی تعریف کردی
  • عوامی نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام آل پارٹیز کانفرنس