پنجاب: حکومتی تشہیر عدالتوں میں چیلنج نہیں ہو سکے گی: مسودہ تیار
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
---فائل فوٹو
پنجاب حکومت کے عوامی آگاہی اور معلومات کی ترسیل کے بل کامسودہ سامنے آ گیا ہے۔
پنجاب حکومت کے عوامی آگاہی و معلومات ترسیل بل 2025ء کے مسودے کے مطابق یکم جنوری 2024ء سے جاری تمام اشتہاری مہمات کو قانونی تحفظ حاصل ہو جائے گا۔
بل کے متن کے مطابق حکومتی تشہیر عدالتوں میں چیلنج نہیں ہو سکے گی، حکومتی تشہیری مہم کےلیے کام کرنے والے سرکاری اہلکاروں کو قانونی تحفظ حاصل ہوگا، کسی تشہیری مہم کے بارے میں شکایت صرف ڈی جی پبلک ریلیشنز کو دائر ہو سکے گی۔
مسودے کے مطابق کوئی بھی عوامی منصوبہ عوامی آگاہی مہم میں شامل ہو گا، بل کے تحت حکومت منصوبوں کو نام دے سکے گی اور اسے تشہیر کا اختیار بھی حاصل گا۔
ذرائع کے مطابق بل پنجاب اسمبلی کے رواں اجلاس میں منظور کروایا جائے گا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
پنجاب اسمبلی میں ہاتھا پائی کے بعد اپوزیشن و حکومتی اراکین پھر لڑ پڑے، گالم گلوچ بھی کی
پنجاب اسمبلی میڈیا ہال میں حکومتی اور اپوزیشن ارکان ایک بار پھر آمنے سامنے آگئے، اپوزیشن ارکان احمد مجتبیٰ اور اسامہ سے حکومتی ایم پی ایز کے اسٹاف نے بدسلوکی کی، اپوزیشن کے اعجاز شفیع، محمد علی اورخالد نثار ڈوگر نے حکومتی ارکان سے گالم گلوچ کی۔
چیف وہپ ن لیگ رانا محمد ارشد نے کہا کہ یہ لوگ ہمارے ممبران کو زد و کوب کرنے کی کوشش کررہے ہیں، ہم نے اپوزیشن کی پریس کانفرنس سنی، یہ لوگ ہم پر حملہ کر رہے ہیں، آج ہمارے ممبر پر حملہ کیا گیا ہم اسے برداشت نہیں کریں گے۔
پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن رکن نے حکومتی رکن کو تھپڑ رسید کردیااجلاس کے دوران حکومتی رکن اسمبلی احسان ریاض اور اپوزیشن رکن خالد زبیر نثار کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی، دونوں ارکان کے ایک دوسرے کو آوازیں کسنے پر ہاتھا پائی ہوئی۔
صوبائی وزراء وزیر ذیشان رفیق اور بلال اکبر اپوزیشن ارکان کو لے کر پنجاب اسمبلی میں چلے گئے۔
دوسری جانب پنجاب اسمبلی میں حکومتی اور اپوزیشن رکن کے درمیان ہاتھا پائی کے معاملے پر اپوزیشن کے دو رکن خالد نثار ڈوگر اور شیخ امتیاز کو 15 نشستوں کیلئے معطل کردیا گیا۔
قائم مقام اسپیکر پنجاب اسمبلی ظہیر اقبال چنڑ نے کہا کہ رولز 210 کے تحت دونوں اراکین کو 15 اجلاسوں کیلئے معطل کرتا ہوں، پنجاب اسمبلی کیا کوئی سبزی منڈی یا کبڈی کا میچ ہےجہاں ایک ممبر دوسرے پر حملہ کردے۔
اپوزیشن ارکان کو معطل کرنے پر اپوزیشن ممبران ایوان سے واک آؤٹ کرگئے۔
پنجاب اسمبلی سیکریٹریٹ نے دونوں اپوزیشن ارکان کی معطلی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا، جس کے مطابق خالد زبیر نثار اور شیخ امتیاز محمود کو اسمبلی کے 15 اجلاسوں سے معطل کر دیا گیا۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ خالد زبیر نثار نے ایوان میں محمد حسان ریاض پر حملہ کیا تھا، شیخ امتیاز محمود نے قائم مقام اسپیکر کی اتھارٹی کو چیلنج کیا تھا، دونوں اپوزیشن ارکان کو رولز 210 کے تحت معطل کیا گیا۔