بجٹ اجلاس پر گورنر اور وزیر اعلیٰ میں ٹھن گئی، سیاسی تلخی کے بعد اجلاس 13 جون کو طلب
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
خیبرپختونخوا میں سالانہ بجٹ 2025-26 پیش کرنے کے معاملے پر گورنر فیصل کریم کنڈی اور وزیر اعلیٰ کے درمیان شدید سیاسی کشیدگی کے بعد بالآخر گورنر نے صوبائی اسمبلی کا اجلاس 13 جون کو طلب کر لیا۔
یہ بھی پڑھیں:خیبرپختونخوا حکومت کے تمام ادارے، وزرا کرپشن میں ملوث ہیں، گورنر فیصل کریم کنڈی
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کی جانب سے بجٹ اجلاس بلانے کی سمری گورنر کو ارسال کی گئی تھی، جس پر فوری دستخط نہ کرنے کے باعث سیاسی ماحول میں گرما گرمی پیدا ہو گئی۔
گورنر فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ آئین کے مطابق وہ 14 دن کے اندر سمری پر دستخط کرنے کے پابند ہیں، مگر آج ہی دستخط کرنے کے لیے مجبور نہیں کیا جا سکتا۔
فیصل کریم کنڈی نے واضح کیا کہ وہ تمام آئینی و قانونی تقاضوں کو پورا کرنے کے بعد ہی سمری پر دستخط کریں گے اور نہ ہی وزیر اعلیٰ یا کسی اور کے دباؤ یا دھمکیوں میں آ کر فیصلہ کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ ریاست پر حملے کرنے والے ’انتشاری ٹولے‘ سے خوفزدہ نہیں ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں:خیبرپختونخوا کے ملازمین کی برطرفی کا قانون گورنر کنڈی کے تحفظات کے ساتھ منظور
انہوں نے وزیر اعلیٰ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا میں کرپشن کا بازار گرم کرنے والوں کی دھمکیاں انہیں فیصلوں سے نہیں روک سکتیں، اور وزیر اعلیٰ کو اپنی ’گیدڑ بھبکیوں‘ سے باز آ جانا چاہیے۔
تمام تر سیاسی تناؤ کے باوجود، گورنر خیبرپختونخوا نے بالآخر بجٹ اجلاس بلانے کی سمری کی منظوری دے دی ہے اور صوبائی اسمبلی کا اجلاس 13 جون بروز جمعہ طلب کر لیا ہے، جس میں صوبائی حکومت مالی سال 2025-26 کا بجٹ پیش کرے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بجٹ علی امین گنڈاپور فیصل کریم کنڈی گورنر خیبرپختونخوا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور فیصل کریم کنڈی گورنر خیبرپختونخوا وزیراعلی خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی وزیر اعلی کرنے کے
پڑھیں:
سہیل آفریدی کے سیاسی قائدین سے رابطے‘ قیام امن کے لیے ملکر چلنے کی پیشکش
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251102-01-24
پشاور ( مانیٹرنگ ڈیسک )خیبر پختونخوا میں بڑی مثبت سیاسی پیش رفت سامنے آئی ہے، وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سے ٹیلی فون پر رابطے کرکے امن و امان کی صورتحال پر سیاسی جماعتوں کو ساتھ چلنے کی پیشکش کر دی۔ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے مولانا فضل الرحمٰن، آفتاب شیرپاؤ، ایمل ولی خان کو ٹیلی فون کیا، انہوں نے سراج الحق، امیر مقام، اور محمد علی شاہ باچا سے بھی رابطہ اور قیام امن کے حوالے سے صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر چلنے کی پیشکش کی۔ اسی طرح گورنر اور وزیر اعلیٰ ہاؤس کے درمیان بھی دوریاں ختم ہونے لگی ہیں۔ اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی نے گورنر فیصل کریم کنڈی سے ملاقات کرکے انہیں سیکیورٹی کمیٹی اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے سیکیورٹی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کی دعوت قبول کرلی ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے خبر سامنے آئی تھی کہ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے خیبر پختونخوا اسمبلی میں امن جرگہ بلانے کا فیصلہ کیا ہے، جس میں سابق وزرائے اعلیٰ، گورنرز، علمائے کرام، مشران، سول سوسائٹی، وکلا اور اہم شخصیات کو مدعو کیا جائے گا۔ وزیرِ اعلیٰ ہاؤس پشاور میں پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کی سینئر قیادت کا اہم اجلاس ہوا تھا، جس میں چیئرمین بیرسٹرگوہر، وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی، جنید اکبر، اسد قیصر و دیگر رہنماؤں نے شرکت کی تھی۔ اجلاس میں صوبے کی امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی غور کیا گیا تھا، اور ہنگو بم دھماکے کے واقعے پر اظہارِ افسوس اور شہید پولیس اہلکاروں کے ایصالِ ثواب کے لیے دعا کی گئی تھی، اجلاس کے شرکا نے پولیس کی قربانیوں کو خراجِ تحسین بھی پیش کیا تھا۔