جرمن وزیر دفاع کا دورہ کییف، فوجی امداد کا وعدہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 13 جون 2025ء) جرمن وزیر دفاع بورس پسٹوریئس یوکرین کی فوجی حمایت پر بات کرنے کے لیے جمعرات کے روز کییف کے دورے پر پہنچے۔
جرمن پریس ایجنسی ڈی پی اے نے اطلاع دی ہے کہ یوکرینی حکام کے ساتھ ان کی بات چیت کا مرکزی موضوع نئی جرمن حکومت کے تحت برلن سے مزید فوجی امداد ہے۔
پسٹوریئس نے اپنی روانگی سے قبل ایک بیان میں کہا، "ہم یوکرین کی حمایت کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں تاکہ وہ اپنا دفاع کر سکے اور ایک ایسی پوزیشن میں آ سکے، جہاں روس سنجیدہ مذاکرات میں داخل ہونے کے لیے تیار ہو۔
"پسٹوریئس نے یوکرین پر روس کی حالیہ تیز ترین فضائی بمباری کی بھی مذمت کی اور کہا کہ یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ ماسکو کو پرامن انجام تک پہنچنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے اور وہ طاقت کا استعمال جاری رکھے ہوئے ہے۔
(جاری ہے)
جرمنی طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کی تیاری میں یوکرین کی مدد کرے گا
جرمن وزیر دفاع نے کہا کہ ان کے اس دورے نے یوکرین کے لیے حمایت جاری رکھنے کے جرمنی کی نئی انتظامیہ کے عزم کو اجاگر کیا ہے۔
امریکہ کے بعد جرمنی یوکرین کو سب سے زیادہ فوجی امداد دینے والا ملک ہے، جس نے حال ہی میں اسے فراہم کیے جانے والے بعض ہتھیاروں پر پابندیاں ہٹا دی تھیں۔
جرمن چانسلر فریڈرش میرس نے مئی میں کہا تھا کہ ایسا اس لیے کیا گیا تاکہ یوکرین روس کے مسلسل حملے سے اپنا دفاع کر سکے اور روسی سرزمین کے اندر فوجی اہداف پر حملہ کر سکے۔
یوکرین کے ساتھ مشترکہ ڈرون بنانے کی تیارییوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے جمعرات کے روز کییف میں جرمن وزیر دفاع بورس پسٹوریئس سے ملاقات کی اور دونوں نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے کروز میزائلوں، ڈرونز اور راکٹوں کی مشترکہ پیداوار پر تبادلہ خیال کیا۔
پسٹوریئس نے کہا کہ جنگ کی تصویر بدل گئی ہے۔ "جیٹ طیاروں اور ٹینک، جو ابتدا میں توجہ کا مرکز ہوا کرتے تھے، پھر یہ کئی سالوں تک آرٹیلری کی جانب منتقل ہوا اور آج بھی ہے۔" لیکن اب جدید تنازعات تیزی سے الیکٹرانک جنگ اور ڈرون پر مرکوز ہو گئے ہیں۔
روس کے اندر حملوں سے متعلق جرمن چانسلر کا بیان، روس کی تنقید
انہوں نے کہا کہ "یہ صرف یہ واضح کرتا ہے کہ ہم ایک دوسرے سے کیا سیکھ سکتے ہیں۔
اور اسی لیے ایک ساتھ پیداوار شروع کرنا ہمارے لیے اچھا ہے۔"زیلنسکی نے کہا کہ جہاں تک پیداوار کا تعلق ہے، تو یوکرین جرمنی میں بھی ہتھیاروں کی پیداوار کے بارے میں بات کہہ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ "طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں، ہمارے ڈرونز، یوکرین کی میزائل ٹیکنالوجیز، کروز میزائلوں اور دیگر طویل فاصلے تک مار کرنے کی صلاحیتوں کے بارے میں ہماری بات چیت ہو رہی ہے۔
"اس منصوبے کے تحت، جرمنی مالیات فراہم کرے گا، جبکہ یوکرین اپنی تکنیکی مہارت کا کردار ادا کرے گا۔
روس سے معاہدے سے پہلے ٹرمپ یوکرین کا دورہ کریں، زیلنسکی
دورے کے دوران پسٹوریئس نے رواں برس کے لیے مجموعی طور پر دس بلین ڈالر کی مالیت کی جرمن فوجی امداد کا بھی اعلان کیا۔
البتہ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جرمنی کییف کی جانب سے بار بار کی درخواستوں کے باوجود بھی یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے ٹورس میزائل بھیجنے پر غور نہیں کر رہا ہے۔
یوم روس پر امریکی حمایت کا اظہارامریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے یوکرین میں جنگ کے خاتمے کے لیے مزید مذاکرات کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
روبیو نے کہا کہ وہ "روس اور یوکرین کے درمیان پائیدار امن قائم کرنے کے لیے روسی فیڈریشن کے ساتھ تعمیری مشغولیت کی امریکہ کی خواہش کی تصدیق کرنا چاہتے ہیں۔"
روسی حکومت یوکرین امن معاہدے کو سبوتاژ کر رہی ہے، نیٹو
امریکہ کے اعلیٰ سفارت کار نے یہ تبصرے یومِ روس کے موقع پر کیے، جو 12 جون کو منایا جاتا ہے۔
روبیو نے مزید کہا کہ "یہ ہماری امید ہے کہ امن ہمارے ملکوں کے درمیان باہمی طور پر زیادہ مفید تعلقات کو فروغ دے گا۔ امریکہ روسی عوام کی حمایت کے لیے پرعزم ہے کیونکہ وہ ایک روشن مستقبل کے لیے اپنی امنگوں کو آگے بڑھا رہے ہیں۔"
ادارت: جاوید اختر
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے جرمن وزیر دفاع پسٹوریئس نے فوجی امداد یوکرین کے یوکرین کی نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
ڈرون کا مقابلہ کرنے کیلیے ناٹو کا مزید اقدامات پر غور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برسلز (انٹرنیشنل ڈیسک) ناٹو کے اعلیٰ عہدیدار کا کہنا ہے کہ یہ اتحاد بغیر پائلٹ کے طیاروں کا مقابلہ کرنے کے ایسے طریقوں پر غور کر رہا ہے جو انہیں لڑاکا طیاروں سے مار گرانے کے بجائے زیادہ مؤثر اور کم خرچ ہوں۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق 9 اور 10 ستمبر کو بغیر پائلٹ کے 19 روسی طیاروں نے پولینڈ کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تھی۔ ناٹو کے رکن ممالک کے لڑاکا طیاروں نے ان میں سے کچھ ڈرون طیاروں کو روک لیا تھا۔ ناٹو کے عہدیدار نے بتایا کہ ڈرونز کو تباہ کرنے کا بہترین طریقہ یہ نہیں کہ ایک نہایت مہنگا میزائل کسی نہایت مہنگے طیارے سے داغا جائے۔ عہدیدار نے کہا کہ رکن ممالک ہیلی کاپٹروں سے کم اونچائی کی نگرانی، آواز کے ذریعے پتا لگانے کے نظام اور زمین پر قائم موبائل فائر ٹیموں کے استعمال جیسے طریقوں پر غور کریں گے جو یوکرین نے استعمال کیے ہیں۔ ناٹو نے اعلان کیا کہ جرمنی اور فرانس سمیت 8ممالک، روس کے قریب مشرقی یورپ کے رکن ممالک کے فضائی دفاعی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے طیارے اور دیگر ذرائع استعمال کریں گے۔دوسری جانب روس اور یوکرین کے درمیان لگاتار ایک دوسرے کے کنٹرول میں آنے والے علاقوں پر حملے ہو رہے ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ منگل کی شب روسی ڈرون حملے نے یوکرین کے مرکزی علاقے کیرووہراد میں بجلی کی فراہمی کو جزوی طور پر منقطع کر دیا اور ریلوے آپریشنز میں خلل ڈالا۔ اینڈری ریکووچ نے ٹیلی گرام پر لکھا کہ علاقائی مرکز اور اولیکساندریو سے منسلک 44 دیہات میں بجلی کی فراہمی جزوی طور پر منقطع ہے۔