UrduPoint:
2025-06-14@04:45:10 GMT

جرمن وزیر دفاع کا دورہ کییف، فوجی امداد کا وعدہ

اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT

جرمن وزیر دفاع کا دورہ کییف، فوجی امداد کا وعدہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 13 جون 2025ء) جرمن وزیر دفاع بورس پسٹوریئس یوکرین کی فوجی حمایت پر بات کرنے کے لیے جمعرات کے روز کییف کے دورے پر پہنچے۔

جرمن پریس ایجنسی ڈی پی اے نے اطلاع دی ہے کہ یوکرینی حکام کے ساتھ ان کی بات چیت کا مرکزی موضوع نئی جرمن حکومت کے تحت برلن سے مزید فوجی امداد ہے۔

پسٹوریئس نے اپنی روانگی سے قبل ایک بیان میں کہا، "ہم یوکرین کی حمایت کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں تاکہ وہ اپنا دفاع کر سکے اور ایک ایسی پوزیشن میں آ سکے، جہاں روس سنجیدہ مذاکرات میں داخل ہونے کے لیے تیار ہو۔

"

پسٹوریئس نے یوکرین پر روس کی حالیہ تیز ترین فضائی بمباری کی بھی مذمت کی اور کہا کہ یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ ماسکو کو پرامن انجام تک پہنچنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے اور وہ طاقت کا استعمال جاری رکھے ہوئے ہے۔

(جاری ہے)

جرمنی طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کی تیاری میں یوکرین کی مدد کرے گا

جرمن وزیر دفاع نے کہا کہ ان کے اس دورے نے یوکرین کے لیے حمایت جاری رکھنے کے جرمنی کی نئی انتظامیہ کے عزم کو اجاگر کیا ہے۔

امریکہ کے بعد جرمنی یوکرین کو سب سے زیادہ فوجی امداد دینے والا ملک ہے، جس نے حال ہی میں اسے فراہم کیے جانے والے بعض ہتھیاروں پر پابندیاں ہٹا دی تھیں۔

جرمن چانسلر فریڈرش میرس نے مئی میں کہا تھا کہ ایسا اس لیے کیا گیا تاکہ یوکرین روس کے مسلسل حملے سے اپنا دفاع کر سکے اور روسی سرزمین کے اندر فوجی اہداف پر حملہ کر سکے۔

یوکرین کے ساتھ مشترکہ ڈرون بنانے کی تیاری

یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے جمعرات کے روز کییف میں جرمن وزیر دفاع بورس پسٹوریئس سے ملاقات کی اور دونوں نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے کروز میزائلوں، ڈرونز اور راکٹوں کی مشترکہ پیداوار پر تبادلہ خیال کیا۔

پسٹوریئس نے کہا کہ جنگ کی تصویر بدل گئی ہے۔ "جیٹ طیاروں اور ٹینک، جو ابتدا میں توجہ کا مرکز ہوا کرتے تھے، پھر یہ کئی سالوں تک آرٹیلری کی جانب منتقل ہوا اور آج بھی ہے۔" لیکن اب جدید تنازعات تیزی سے الیکٹرانک جنگ اور ڈرون پر مرکوز ہو گئے ہیں۔

روس کے اندر حملوں سے متعلق جرمن چانسلر کا بیان، روس کی تنقید

انہوں نے کہا کہ "یہ صرف یہ واضح کرتا ہے کہ ہم ایک دوسرے سے کیا سیکھ سکتے ہیں۔

اور اسی لیے ایک ساتھ پیداوار شروع کرنا ہمارے لیے اچھا ہے۔"

زیلنسکی نے کہا کہ جہاں تک پیداوار کا تعلق ہے، تو یوکرین جرمنی میں بھی ہتھیاروں کی پیداوار کے بارے میں بات کہہ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ "طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں، ہمارے ڈرونز، یوکرین کی میزائل ٹیکنالوجیز، کروز میزائلوں اور دیگر طویل فاصلے تک مار کرنے کی صلاحیتوں کے بارے میں ہماری بات چیت ہو رہی ہے۔

"

اس منصوبے کے تحت، جرمنی مالیات فراہم کرے گا، جبکہ یوکرین اپنی تکنیکی مہارت کا کردار ادا کرے گا۔

روس سے معاہدے سے پہلے ٹرمپ یوکرین کا دورہ کریں، زیلنسکی

دورے کے دوران پسٹوریئس نے رواں برس کے لیے مجموعی طور پر دس بلین ڈالر کی مالیت کی جرمن فوجی امداد کا بھی اعلان کیا۔

البتہ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جرمنی کییف کی جانب سے بار بار کی درخواستوں کے باوجود بھی یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے ٹورس میزائل بھیجنے پر غور نہیں کر رہا ہے۔

یوم روس پر امریکی حمایت کا اظہار

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے یوکرین میں جنگ کے خاتمے کے لیے مزید مذاکرات کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

روبیو نے کہا کہ وہ "روس اور یوکرین کے درمیان پائیدار امن قائم کرنے کے لیے روسی فیڈریشن کے ساتھ تعمیری مشغولیت کی امریکہ کی خواہش کی تصدیق کرنا چاہتے ہیں۔"

روسی حکومت یوکرین امن معاہدے کو سبوتاژ کر رہی ہے، نیٹو

امریکہ کے اعلیٰ سفارت کار نے یہ تبصرے یومِ روس کے موقع پر کیے، جو 12 جون کو منایا جاتا ہے۔

روبیو نے مزید کہا کہ "یہ ہماری امید ہے کہ امن ہمارے ملکوں کے درمیان باہمی طور پر زیادہ مفید تعلقات کو فروغ دے گا۔ امریکہ روسی عوام کی حمایت کے لیے پرعزم ہے کیونکہ وہ ایک روشن مستقبل کے لیے اپنی امنگوں کو آگے بڑھا رہے ہیں۔"

ادارت: جاوید اختر

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے جرمن وزیر دفاع پسٹوریئس نے فوجی امداد یوکرین کے یوکرین کی نے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

وزیرِ اعظم شہباز شریف کا ایک روزہ سرکاری دورہ پرمتحدہ عرب امارت پہنچ گئے۔

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف  متحدہ عرب امارات کے  صدر  اور ابو ظہبی کے فرمانروا عزت مآب شیخ محمد بن زاید النہیان کی دعوت پر  متحدہ عرب امارات کے ایک روزہ سرکاری دورے پر ابو ظہبی پہنچ گئے.  ابو ظہبی کے البطین ہوائی اڈے پر متحدہ عرب امارات کے صدر کے بھائی اور قومی سلامتی کے مشیر  عزت مآب شیخ طحنون بن زاید النہیان (HH Sheikh Tahnoun bin Zayed Al Nahyan)  نے وزیرِ اعظم کا پرتپاک استقبال کیا اور وزیرِ اعظم کے ہمراہ گاڑی میں صدارتی محل کی جانب روانہ ہوئے. ہوائی اڈے پر متحدہ عرب امارات سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے سیکرٹری جنرل عزت مآب علی احمد الشمسی،  یو اے ایی میں پاکستان کے سفیر  فيصل نياز ترمذی  اور پاكستانی سفارتی عملہ بھی وزیر اعظم کے استقبال کیلئے موجود تھا۔  وزیرِ اعظم وفد کے ہمراہ متحدہ عرب امارات متحدہ عرب امارات کے  صدر عزت مآب شیخ محمد بن زاید النہیان  سے ملاقات  کریں گے.   نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ محمد اسحاق ڈار، چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر،  وفاقی وزیر داخلہ سید محسن رضا نقوی، وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات عطاء اللہ تارڑ اور معاون خصوصی طارق فاطمی بھی پاکستانی وفد میں شامل ہیں.

متعلقہ مضامین

  • وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کا ایک روزہ سرکاری دورہ متحدہ عرب امارات
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف کا ایک روزہ سرکاری دورہ پرمتحدہ عرب امارت پہنچ گئے۔
  • جنگ مسلط کی گئی تو امریکی اڈے نشانے پر ہوں گے، ایرانی وزیر دفاع
  • وزیر اعظم شہباز شریف آج امارات کے  دورے پر روانہ ہونگے 
  • یوکرین نے اپنے 1212 فوجیوں کی لاشیں واپس لے لیں
  • وزیر اعظم کل متحدہ عرب امارات کے سرکاری دورے پر روانہ ہوں گے
  • صدر ٹرمپ کا لاس اینجلس شہر کا کنٹرول واپس لینے کے لیے فوجی دستے تعینات کرنے کا دفاع
  • گزشتہ برس جرمنی میں ریکارڈ تعداد میں غیر ملکیوں کو شہریت دی گئی
  • وزیر اعظم شہباز شریف کل متحدہ عرب امارات کے سرکاری دورے پر روانہ ہوں گے