اسلام آباد(صغیر چوہدری )سینیٹ اجلاس میں ایران پر اسرائیلی حملوں کے خلاف قرارداد متفقہ منظور کی گئی جبکہ اپوزیشن نے بجٹ کو ظالمانہ قراردیا ۔
چئیرمین یوسف رضا گیلانی نے سینیٹ اجلاس کی صدارت کی۔وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے ایران پر اسرائیلی حملوں کے خلاف قرارداد ایوان میں پیش کی جس میں اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ یہ ایران کی آزادی اور خود مختاری پر حملہ ہے جو اقوام متحدہ کے چارٹر کے منافی ہے۔قرارداد میں اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے اسرائیلی حملوں کا نوٹس لینے اور اس کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا گیا،۔اسحاق ڈار نے اس بارے وزارت خارجہ کا بیان بھی پڑھ کر سنایا جس میں کہا گیا کہ ایران پر اسرائیل کا حملہ قابل مذمت ہے۔کہا گیا کہ یہ حملہ ایران کی خودمختاری پر بھی حملہ ہے
ایران پر حملہ اقوام متحدہ چارٹر کی خلاف وزری ہے ۔عالمی برادی اور اقوام متحدہ کا فرض ہے کہ وہ اس کا نوٹس لیں۔ایوان میں بجٹ پر بھی بحث کا آغاز کیا گیا۔اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے کہا کہ یہ بجٹ آئی ایم ایف کی مرضی کے مطابق ہے اس میں عوام کے لئے کچھ نہیں ۔یہ ایک متنازعہ بجٹ ہے اور حکومت نے خود اسے متنازعہ بنایا۔شبلی فراز نے کہا کہ پچھلے دو سالوں میں تیس لاکھ افراد بیرون ملک چلے گئے ۔لوگ چالیس چالیس لاکھ دے کر چلے گئے ۔آپ خوش ہے کہ زرمبالہ آ رہا ہے۔یہ صورتحال تشویشناک ہے اور آخری دھکا دیا ہے جو پچھلے چالیس سال سے کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پینشن کو بھی نہیں چھوڑا ان پر بھی ٹیکس عائد کر دیے اساتذہ کوبھی نہیں چھوڑا ۔اپکو یہ نہیں پتہ کہ کتنے بچے اسکولوں سے باہر ہے ۔اسٹیشنری پر بھی ٹیکس لگا دیا ہے ۔بینکرز اکنامی کو نہیں جانتے اس کا کام دو جمع دو کرنا ہوتا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ بینک سے قرضہ لینے ہیں بینکرز اسے مینج کرتے ہیں وزیر خزانہ کو اس کے علاؤہ کیا علم ہے۔بحث میں ہمایون مہمند کے علاوہ حکومتی رکن عرفان صدیقی نے بھی حصہ لیا۔عرفان صدیقی نے کہا کہ پونے چارسال کے دور حکومت میں پی ٹی آئی نے کچھ نہیں کیا اور معیشت کی تباہی کی وجہ بھی ان کی ناقص پالیسیاں تھیں اور ہم نے تو آئی ایم ایف کو الوداع کہہ دیا تھا۔ سوسائٹیز رجسٹریشن ترمیمی بل 2025 سینیٹ میں منظور کیا گیا۔سینیٹ اجلاس پیر کی سہ پہر تین بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: اسرائیلی حملوں سینیٹ اجلاس اقوام متحدہ نے کہا کہ ایران پر کے خلاف پر بھی

پڑھیں:

اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا: اسحاق ڈار

—فائل فوٹو

نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا۔

عرب ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا لبنان اور شام کے بعد قطر پر حملہ ناقابل قبول اور خلافِ توقع تھا۔ 

پاکستان مشکل وقت میں قطر کے ساتھ کھڑا ہے: وزیراعظم شہباز شریف

وزیراعظم کی دوحہ میں امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے ملاقات ہوئی ہے

اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ غزہ میں غیر مشروط جنگ بندی یقینی بنائی جائے، اسرائیلی اشتعال انگیزیوں سے واضح ہے کہ وہ ہرگز امن نہیں چاہتا۔

 وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہوگا، سلامتی کونسل میں اصلاحات کی جانی چاہئیں اور بطور ایٹمی طاقت پاکستان مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • قطر پر اسرائیلی حملہ عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی، وولکر ترک
  • عرب اسلامی سربراہی اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ
  • خلیجی ممالک میں سے کسی ایک پر حملہ‘ سب پر حملہ تصور ہوگا‘ اعلامیہ جاری
  • اسرائیلی فضائیہ کا یمن کی بندرگاہ حدیدہ پر حملہ، بارہ بمباریوں کی تصدیق
  • اسرائیل کی خطے میں جارحیت تھم نہ سکی، یمن کی الحدیدہ بندرگاہ پر وحشیانہ فضائی حملہ
  • اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اسحاق ڈار
  • اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا: اسحاق ڈار
  • اسرائیلی حملہ: پاکستان اور کویت کی درخواست پر انسانی حقوق کونسل کا اجلاس آج طلب
  • دوحا پر اسرائیلی حملہ: پاکستان اور کویت کی درخواست پر سلامتی کونسل کا غیر معمولی اجلاس آج
  • کراچی، وفاقی اردو یونیورسٹی کی سینیٹ کا اجلاس انعقاد سے پہلے ہی متنازعہ ہوگیا