یمن نے ایران پر اسرائیل کے جارحانہ حملے کی مذمت کر دی
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
اپنے ایک جاری بیان میں یمنی حکومت کا کہنا تھا کہ خطے میں اشتعال انگیزی کا نقصان اُسی کو ہو گا جو اس آگ کو لگائے گا۔ یقیناً، ظالم کی غنڈہ گردی، حق اور استقامت کی چٹان سے ٹکرا کر چکنا چور ہو جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ "انصار الله" کی حمایت یافتہ یمنی حکومت نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف صہیونی رژیم کی واضح جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ یمنی حکومت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اس جارحیت کا ارتکاب مغرب کی جانب سے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے نام پر اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف جان بوجھ کر دباؤ بڑھانے کے بعد ہوا۔ ہمیں اس بات میں کوئی شائبہ نہیں کہ ایران ہر طرح کی جارحیت اور اپنی خود مختاری کو چیلنج کرنے والی حرکات کا بھرپور طاقت سے جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ بیان کے آخر میں یمن کی حکومت نے کہا کہ ہم اس بات پر زور دیتے ہیں کہ خطے میں اشتعال انگیزی کا نقصان اُسی کو ہو گا جو اس آگ کو لگائے گا۔ یقیناً، ظالم کی غنڈہ گردی، حق اور استقامت کی چٹان سے ٹکرا کر چکنا چور ہو جائے گی۔ واضح رہے کہ غزہ کی حمایت میں غاصب صیہونی رژیم نے آج صبح اسلامی جمہوریہ ایران پر 250 کے قریب حملے کئے۔ جن میں متعدد مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔ اس دراندازی پر ردعمل دیتے ہوئے ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ صیہونی رژیم کو ان حملوں کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
حماس نے 3 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کردیں، اسرائیلی حملے میں مزید ایک فلسطینی شہید
امریکی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی افواج نے ایک اور فلسطینی شہری کو شہید کر دیا ہے، جس کے بعد جنگ بندی کے آغاز سے اب تک شہادتوں کی تعداد 236 ہو گئی ہے۔
الجزیرہ کے مطابق اتوار کو اسرائیلی ڈرون نے غزہ شہر کے علاقے شجاعیہ میں ایک فلسطینی شہری کو نشانہ بنایا، جہاں صبح سے اسرائیلی فوج عمارتوں کو منہدم کر رہی تھی۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیل نے 30 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے مزید شہادتیں
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ مقتول شخص نے جنگ بندی کی لکیر عبور کی اور فوجیوں کے قریب پہنچا، تاہم اس الزام کے ثبوت فراہم نہیں کیے گئے۔
غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق جنگ بندی کے بعد سے اسرائیلی افواج کے حملوں میں 600 فلسطینی زخمی بھی ہوئے ہیں۔ وزارت کا کہنا ہے کہ تباہ شدہ گھروں اور عمارتوں کے ملبے سے مزید 502 لاشیں برآمد کی گئی ہیں، جس سے مجموعی فلسطینی شہادتوں کی تعداد 68,856 ہو گئی ہے۔
دوسری جانب حماس نے 3 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں عالمی ادارۂ ریڈ کراس کے ذریعے اسرائیل کے حوالے کر دی ہیں۔ اسرائیلی وزیرِاعظم بین یامین نیتن یاہو کے دفتر نے لاشوں کی وصولی کی تصدیق کی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیل غزہ امن معاہدے کے تحت امداد پہنچانے نہیں دے رہا، اقوام متحدہ
اسرائیلی اخبار ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق یہ لاشیں تل ابیب کے ابو کبیر فرانزک انسٹی ٹیوٹ میں منتقل کر دی گئی ہیں، جہاں ان کی شناخت کا عمل دو دن تک جاری رہ سکتا ہے۔
رپورٹس کے مطابق اسرائیل اب ان قیدیوں کے بدلے 45 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کرے گا، یعنی ہر اسرائیلی قیدی کے بدلے 15 فلسطینیوں کی لاشیں۔
ماہرین اور امریکی حکام کے مطابق باقی ماندہ 8 اسرائیلی قیدیوں کی لاشوں کی تلاش مزید مشکل مرحلہ ثابت ہو سکتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل غزہ فلسطین