WE News:
2025-09-17@23:34:43 GMT

بابر اعظم بگ بیش میں چمکنے کو تیار، سڈنی سکسرز میں شمولیت

اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT

بابر اعظم بگ بیش میں چمکنے کو تیار، سڈنی سکسرز میں شمولیت

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور عالمی شہرت یافتہ بلے باز بابر اعظم نے آسٹریلیا کی مشہور ٹی20 لیگ بگ بیش میں باقاعدہ شمولیت اختیار کر لی ہے، سڈنی سکسرز نے بابر کو 15ویں ایڈیشن کے لیے اپنی ٹیم کا حصہ بنا لیا ہے، جسے بی بی ایل کی تاریخ کا سب سے بڑا اور اہم ترین معاہدہ قرار دیا جا رہا ہے۔

بابر اعظم، جنہوں نے اب تک 14 ہزار سے زائد بین الاقوامی رنز اسکور کیے ہیں، گزشتہ 5 برسوں کے سب سے کامیاب وائٹ بال بیٹرز میں شمار ہوتے ہیں، وہ 2022 میں آئی سی سی کے سال کے بہترین کرکٹر کا اعزاز حاصل کر چکے ہیں اور 2021 اور 2022 میں بہترین ون ڈے کرکٹر بھی قرار پائے تھے۔

Babar Azam joins the Sixers for #BBL15

The King has arrived.

????#welcomebabar #sixers pic.twitter.com/YQOsNnZ7Hi

— Sydney Sixers (@SixersBBL) June 13, 2025

بابر اس وقت آئی سی سی کی ٹی20 بیٹنگ رینکنگ میں 12ویں نمبر پر موجود ہیں اور 11 ہزار 330 ٹی20 رنز کے ساتھ ان کا اوسط 43.07 ہے، جو ٹی20 فارمیٹ میں سب سے زیادہ رنز کے ساتھ سب سے بلند اوسط ہے۔

سڈنی سکسرز کی جنرل منیجر ریچل ہینز نے بابر کی شمولیت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بابر کا تجربہ، مہارت اور پروفیشنلزم ہماری ٹیم کے لیے بے حد قیمتی ہوگا، وہ نہ صرف ایک عظیم کھلاڑی بلکہ ثابت شدہ قائد بھی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بابر اعظم کی پی سی بی کی عید ویڈیو سے غیر موجودگی پر مداحوں کا اظہارِ حیرت

بابر اعظم سڈنی سکسرز کی جانب سے مکمل ٹورنامنٹ، بشمول فائنلز، میں دستیاب ہوں گے اور وہ آسٹریلیا کی اس مقبول لیگ میں اپنی شرکت پر پرجوش ہیں۔

’سڈنی سکسرز کا حصہ بننا میرے لیے باعثِ فخر ہے۔ یہ دنیا کی بہترین ٹی ٹوئنٹی لیگز میں سے ایک ہے اور میں ٹیم کی کامیابی میں بھرپور کردار ادا کرنا چاہتا ہوں۔‘

مزید پڑھیں: بھارت کے خلاف کشیدگی، بابر اعظم نے انسٹا اسٹوری میں کیا پیغام دیا؟

واضح رہے کہ بابر اعظم محض 9 رنز کی کمی سے روہت شرما کو پیچھے چھوڑتے ہوئے ٹی20 انٹرنیشنل کرکٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی بننے کے قریب ہیں۔

بابر کے علاوہ پاکستان کے دیگر اسٹارز جیسے شاہین شاہ آفریدی، محمد رضوان اور شاداب خان بھی بی بی ایل ڈرافٹ کے لیے نامزد ہو چکے ہیں، جس سے لیگ میں پاکستانی کرکٹرز کی بڑی موجودگی متوقع ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بابر اعظم بگ بیش لیگ ٹی20 انٹرنیشنل کرکٹ روہت شرما شاداب خان شاہین شاہ آفریدی محمد رضوان

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بگ بیش لیگ ٹی20 انٹرنیشنل کرکٹ روہت شرما شاہین شاہ ا فریدی محمد رضوان کے لیے

پڑھیں:

بھارت اور پاکستان طویل انتظار کے بعد نیزہ بازی مقابلے کے لیے تیار

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 ستمبر 2025ء) کرکٹ میں دونوں ممالک کے درمیان شدید محبت اور شدید تر حریفانہ تعلقات ہیں، لیکن اس ہفتے دونوں ملکوں کی توجہ ایک سادہ اور مختصر کھیل یعنی نیزہ بازی کی طرف ہے۔

جاپان میں ہونے والی عالمی ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں بھارت کے نیرج چوپڑا اور پاکستان کے ارشد ندیم ایک دوسرے کے مدمقابل ہوں گے۔

یہ ان کا 2024 کے پیرس اولمپکس کے بعد پہلا آمنا سامنا ہو گا۔ اس وقت ندیم نے گولڈ میڈل جیتا تھا جبکہ چوپڑا نے چاندی پر اکتفا کیا، حالانکہ انہوں نے ٹوکیو اولمپکس 2020 میں طلائی تمغہ جیتا تھا۔

2025 میں جرمنی کے جولیان ویبر نے اب تک سب سے طویل تھرو (91.51 میٹر) کیا۔ چوپڑا نے بھی 90 میٹر سے زائد نیزہ پھینکا ہے، جب کہ ندیم کی بہترین کارکردگی مئی میں 86.40 میٹر رہی۔

(جاری ہے)

یہ ان کا سرجری کے بعد پہلا مقابلہ ہے، تاہم مداح اس پر فکرمند نہیں ہیں۔

کراچی کے ایک مداح فرید خان نے کہا، ''ندیم نے جولائی میں پنڈلی کی سرجری کروائی تھی، اس لیے زیادہ نہیں کھیل پائے۔ لیکن جب وہ فٹ ہوں تو چھ کوششوں میں سے ایک یا دو بڑے تھرو نکال سکتے ہیں۔‘‘

مقبولیت

دونوں کھلاڑی اپنے اپنے ملک میں بڑے ستارے ہیں کیونکہ بھارت اور پاکستان اولمپک میں بڑی کامیابی سے محروم رہے ہیں۔

بھارت کی آبادی 1.4 ارب ہے، مگر چوپڑا کا طلائی تمغہ 1964 کے بعد صرف تیسرا گولڈ تھا۔ ندیم کا طلائی تمغہ پاکستان کا 40 سال بعد پہلا گولڈ تھا۔ جب وہ پیرس سے لاہور واپس آئے تو ہزاروں افراد نے ان کا استقبال کیا۔ چوپڑا سیمسنگ، ویزا اور کوکا کولا جیسے بڑے برانڈز کا چہرہ رہے ہیں۔

ممبئی کے ایک مداح سمیت پانڈے نے کہا،''نیرج کا گولڈ میڈل ہمارے لیے بہت بڑی کامیابی تھی۔

وہ خوش گفتار ہیں، اچھی شخصیت کے مالک ہیں اور اب سب سے بڑے اسپورٹس آئیکنز میں شمار ہوتے ہیں۔‘‘

پاکستان میں بھی ندیم کی مقبولیت بے مثال ہے۔ خان کہتے ہیں، ''ہم نے ہر اولمپکس میں دوسروں کو گولڈ جیتتے دیکھا تھا۔ پھر ہمیں اپنا ہیرو ملا۔ یہ ناقابلِ بیان خوشی تھی۔‘‘

’دوست ہی نہیں بلکہ بھائی‘

یہ حقیقت کہ دونوں حالیہ اولمپک چیمپئن ہمسایہ ملکوں سے ہیں، ان کے رشتے کو ایک خاص پہلو دیتی ہے۔

پانڈے نے کہا، ''یہ بات کہ نیرج کا حریف پاکستان سے ہے، اس کو اور بھی بڑا بنا دیتی ہے۔‘‘

2024 کے اولمپکس کے بعد پورے جنوبی ایشیا میں فخر کا احساس تھا۔ چوپڑا کی والدہ سروج دیوی نے کہا، ''ہمیں سلور پر بھی خوشی ہے۔ جس نے گولڈ جیتا وہ بھی ہمارا بچہ ہے اور جس نے سلور جیتا وہ بھی ہمارا بچہ ہے۔‘‘

اسی طرح ندیم کی والدہ رضیہ پروین نے کہا، ''وہ صرف دوست نہیں بلکہ بھائی ہیں۔

نیرج بھی ہمارے بیٹے کی طرح ہے، میں اس کے لیے بھی دعا کرتی ہوں کہ وہ میڈل جیتے۔‘‘

دسمبر میں ندیم نے سوشل میڈیا پر چوپڑا کو سالگرہ کی مبارکباد دی۔

پانڈے کے مطابق، ''ماؤں کے بیانات اس رشتے کا سب سے خوبصورت پہلو ہیں، ورنہ بھارت اور پاکستان کے تعلقات اکثر کشیدہ رہتے ہیں۔‘‘

دعوت منسوخ

اس سال چوپڑا نے ندیم کو اپنے ایونٹ ''نیرج چوپڑا کلاسک‘‘ میں شرکت کی دعوت دی تھی جو جولائی میں بنگلورو میں ہونا تھا۔

لیکن اپریل میں بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر کے پہلگام میں ہونے والے حملے میں 26 افراد ہلاک ہوئے، جس میں زیادہ تر بھارتی سیاح تھے۔ بھارت نے اس حملے کا الزام پاکستان پر لگایا لیکن پاکستان نے اس کی تردید کی۔ بعد میں دونوں جانب سے فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔

اس کے بعد چوپڑا نے ندیم کو دعوت منسوخ کر دی۔ انہوں نے لکھا، ''گزشتہ 48 گھنٹوں میں جو کچھ ہوا اس کے بعد ارشد کی شرکت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

میں پوری قوم کی طرح غمزدہ اور غصے میں ہوں۔‘‘

انہوں نے اپنی والدہ کے بیانات پر تنقید کرنے والے سوشل میڈیا صارفین کو بھی جواب دیا، ''جب میری والدہ نے گزشتہ سال معصومیت میں ایک بیان دیا تھا تو سب نے تعریف کی۔ آج انہی لوگوں نے ان پر تنقید شروع کر دی ہے۔‘‘

ان واقعات کے بعد اب ٹوکیو میں دونوں کا سامنا پہلی بار ہو گا اور ہر کوئی دیکھے گا کہ ان کے درمیان تعلقات کیسے ہیں۔

خان کے مطابق، ''ہمارے ممالک کے تعلقات اچھے نہیں، یہ حقیقت ہے۔ مگر دونوں پروفیشنل کھلاڑی ہیں اور ایونٹ پر توجہ رکھیں گے۔‘‘ دائمی وراثت

یقیناً ٹوکیو میں صرف نیرج اور ندیم ہی نہیں ہیں۔ پاکستانی اسپورٹس رائٹر علی احسن کے مطابق، ''جولیان ویبر بہترین فارم میں ہیں اور گولڈ جیتنا چاہیں گے۔ گرینیڈا کے اینڈرسن پیٹرز اور ٹرینیڈاڈ کے کیشورن والکاٹ بھی میڈل کی دوڑ میں ہیں۔

‘‘

نیرج اور ندیم چاہے جیتیں یا ہاریں، ان دونوں کھلاڑیوں کی وراثت قائم ہو چکی ہے۔

پانڈے کے مطابق، ''نیرج نے پہلی بار دکھایا کہ بھارتی کھلاڑی بھی ایتھلیٹکس میں میڈل جیت سکتے ہیں۔ اس نے دوسرے بھارتی ایتھلیٹس کو حوصلہ اور اعتماد دیا ہے۔‘‘

پاکستان میں بھی یہی صورتحال ہے۔ خان نے کہا، ''ارشد ہم سب کے لیے ایک تحریک ہیں۔ چاہے جو بھی ہو، وہ تاریخ میں یاد رکھے جائیں گے۔ لیکن اگر وہ ٹوکیو میں گولڈ جیتیں تو یہ مزید شاندار ہو گا۔‘‘

ادارت: صلاح الدین زین

متعلقہ مضامین

  • ٹی20 ایشیا کپ:پاکستان نے یو اے ای کو 41 رنز سے شکست دیدی
  • آئی سی سی کی ٹی ٹوئنٹی رینکنگ جاری، بابر کا کونسا نمبر؟
  • آئی سی سی ٹی20 رینکنگ: بنگلہ دیش نے بھارت سے نویں پوزیشن چھین لی
  • آئی سی سی ٹی20 انٹرنیشنل رینکنگ جاری، ٹاپ 10 میں کتنے پاکستانی کرکٹر شامل؟
  • بھارت اور پاکستان طویل انتظار کے بعد نیزہ بازی مقابلے کے لیے تیار
  • آسٹریلیا: ریستوران میں گیس کے اخراج سے ایک شخص ہلاک‘ 6 اسپتال منتقل
  • اے آئی کی کارکردگی 100 گنا بڑھانے والی جدید کمپیوٹر چپ تیار
  • عمران خان مذاکرات کے لیے تیار، لیکن بات ’بڑوں‘ سے ہوگی، وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور
  • ٹی20 ایشیا کپ: متحدہ عرب امارات نے عمان کو 42 رنز سے شکست دے دی
  • بابر اعظم کو ایشیا کپ اسکواڈ کے ساتھ رکھنا چاہیے تھا: محمد یوسف