⁠⁠⁠⁠⁠⁠⁠جب چینی مارکیٹ کی بات آتی ہے، تو غیر ملکی سرمایہ کاروں کا کہنا ہے کہ “انہیں اس بس میں سوار ہونا ہے” WhatsAppFacebookTwitter 0 13 June, 2025 سب نیوز

بیجنگ سی بی ڈی فورم 2025 کا سالانہ اجلاس 13 جون کو ختم ہوا ۔ سال 2000 میں اپنے قیام کے بعد سے ، بیجنگ سی بی ڈی فورم عالمی مکالمے میں چین کی شرکت میں سب سے آگے رہا ہے۔ اس سال کے فورم نے دنیا بھر کے 40 سے زائد ممالک اور خطوں سے 6,000 سے زیادہ نمائندوں کو اپنی جانب متوجہ کیا۔

فورم کے دوران متعدد مہمانوں نے کہا کہ چین کی معیشت نہ صرف لچکدار ہے بلکہ اس میں ترقی کے نئے امکانات بھی موجود ہیں۔ خاص طور پر ، چینی حکومت نے نئے معیار کی پیداواری قوتوں کی ترقی کو تیز کیا ہے ، جس سے چین میں غیر ملکی کاروباری اداروں کی ترقی میں نئی قوت محرکہ پیدا ہوئی ہے۔ “جدت طرازی” کے علاوہ “سبز ترقی ” بھی اس فورم میں ایک اہم موضوع رہا ۔ افتتاحی تقریب میں تمام فریقوں کے نمائندوں نے مشترکہ طور پر “ایک صاف، خوبصورت اور پائیدار دنیا کی تعمیر کے لئے مل کر کام کریں” انیشی ایٹو کا آغاز کیا۔ چین میں اقوام متحدہ کے ترقیاتی نظام کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر سدھارتھ چٹرجی نے کہا کہ “بیجنگ کا بہتر ہوا کا معیار سب کے لئے ایک ماڈل ہے۔ “اعداد و شمار کے مطابق چین اس وقت ان ممالک میں سے ایک ہے جہاں توانائی کے استعمال کی شدت میں سب سے تیزی سے کمی اور دنیا میں ہوا کے معیار میں سب سے زیادہ واضح بہتری آئی ہے، جو دنیا کے نئے گرین ایریا کا ایک چوتھائی حصہ فراہم کرتا ہےاور دنیا کا سب سے بڑا اور تیزی سے بڑھتا ہوا قابل تجدید توانائی کا نظام تعمیر کر رہا ہے ۔ چین نئی توانائی کی دنیا کے سب سے بڑی اور مکمل صعنتی چین کی بھی تعمیر کر رہا ہے.

اس سال کے آغاز سے ، چین نے غیر ملکی سرمایہ کاری کو مستحکم کرنے کے لئے اعلی معیار کے کھلے پن کو مسلسل فروغ دینے کے متعدد اقدامات کئے ہیں اور بہت سی غیر ملکی کمپنیوں نے چین میں اپنی سرمایہ کاری بڑھانے کا انتخاب کیا ہے۔ فی الحال، بین الاقوامی ماحول پیچیدہ ہے، اور بہت سے غیر مستحکم اور غیر یقینی عوامل بھی در پیش ہیں لیکن چین ہمیشہ اپنے معاملات کو اچھے انداز میں سنبھالنے میں ثابت قدم رہا ہے اور اعلی ٰمعیار کے کھلے پن کو وسعت دینے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ دنیا چین پر اعتماد کر سکتی ہے، چین میں سرمایہ کاری کر سکتی ہے اور چین کی جیت میں اپنی جیت کو شامل کر سکتی ہے ۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبر⁠⁠⁠⁠⁠⁠⁠ “وسطی ایشیا سے محبت” 2025 – چائنا میڈیا گروپ کے اعلی معیار کے فلم اور ٹیلی ویژن پروگراموں کی نشریات و نمائش کا آستانہ میں آغاز ⁠⁠⁠⁠⁠⁠⁠ “وسطی ایشیا سے محبت” 2025 – چائنا میڈیا گروپ کے اعلی معیار کے فلم اور ٹیلی ویژن پروگراموں کی نشریات و نمائش کا... ایران پر اسرائیلی حملے: پی آئی اے نے فلائٹ پلان تبدیل کردیا چائنا میڈیا گروپ کے سماجی اور تعلیمی پروگرام مرکز کی جانب سے بہترین پروگراموں کی  نئی فہرست جاری ہمیں کامریڈ چھن یوئن کی بھرپور قیادت کے تجربے سے سیکھنا ہوگا، چینی صدر چین امریکہ اقتصادی تعلقات کو مستحکم کرنے کے لیے ایک ہی سمت میں اتفاق رائے پر عمل درآمد کرنا ضروری ہے، چینی میڈیا چین اور یورپی یونین کو کثیر الجہتی طور پر قریبی تعاون کرنا چاہئے ، چینی وزیر اعظم TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: غیر ملکی

پڑھیں:

اراکین پارلیمنٹ عوام کے ووٹ سے آتے ہیں، انہیں عوامی مسائل کا علم ہونا چاہیے، جج سپریم کورٹ

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ کے جج جسٹس حسن اظہر رضوی نے سپر ٹیکس سے متعلق درخواستوں پر سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ اراکین پارلیمنٹ عوام کے ووٹ سے آتے ہیں، انہیں پتا ہونا چاہیے کہ عوامی مسائل کیا ہیں۔

نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں سپر ٹیکس سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

ٹیکس پیئر کے وکیل خالد جاوید نے دلائل کا آغاز کیا، جسٹس جمال خان مندوخیل  نے استفسار کیا کہ پارلیمنٹ میں بل لانے کا طریقہ کار کیا ہے۔

پاکستان اور بھارت آج ایک اور کھیل کے میدان میں آمنے سامنے آئیں گے

وکیل ٹیکس پیئر نے مؤقف اپنایا کہ پالیسی میکنگ اور ٹیکس کلیکٹر دو مختلف چیزیں ہیں، ٹیکس کلیکٹر ایف بی آر میں سے ہوتے ہیں جو ٹیکس اکھٹا کرتے ہیں، پالیسی میکنگ پارلیمنٹ کا کام ہے، اگر میں پالیسی میکر ہوں تو میں ماہرین سے پوچھوں گا کہ کیا عوام کو اس کا فائدہ ہے یا نقصان۔

جسٹس حسن اظہر رضوی  نے ریمارکس دیے کہ اراکین پارلیمنٹ عوام کے ووٹ سے آتے ہیں انہیں پتا ہونا چاہیے عوامی مسائل کیا ہیں، کیا آج تک کسی پارلیمنٹرین نے عوامی مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے تجاویز دی ہیں، جس کمیٹی کی آپ بات کر رہے ہیں اس میں بحث بھی ہوتی ہے یا جو بل آئے اسے پاس کر دیا جاتا ہے۔

سی پی پی اے نے نیپرا میں بجلی نرخ میں اضافے کی درخواست دے دی

خالد جاوید  نے مؤقف اپنایا کہ قومی اسمبلی میں آج تک کسی ٹیکس ایکسپرٹ کو بلا کر ٹیکس کے بعد نفع نقصان پر بحث نہیں ہوئی، وزیر خزانہ نے کہا کہ وہ سپر ٹیکس کے حامی ہیں، قومی اسمبلی میں ایسی بحث نہیں ہو سکتی جو ایک کمیٹی میں ہوتی ہے۔

جسٹس حسن اظہر رضوی  نے کہا کہ یہی سوال ہم نے ایف بی آر کے وکلاء سے پوچھا تھا، ایف بی آر کے وکلاء نے جواب دیا تھا مختلف چیمبرز آف کامرس سے ماہرین  کو بلایا جاتا ہے، ایڈیشنل اٹارنی جزل نے بتایا کہ مختلف کمیٹیاں ہیں، لیکن کمیٹیوں کے کیا نتائج ہوتے ہیں یہ آج تک نہیں بتایا۔

ڈی پی ایل کی تاریخ میں توسیع خوش آئند، لیکن مسئلہ جوں کا توں ہے، کمرشل امپورٹرز، حکومت  قوانین پر نظرثانی کرے،سلیم ولی محمد

جسٹس محمد علی مظہر  نے ریمارکس دیے کہ اصول تو یہ ہے کہ ٹیکس نافذ کرنے سے پہلے ماہرین کی رائے ہونی چاہیے، جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ یہ بات بھی سامنے ہونی چاہیے کہ اگر 10 فیصد ٹیکس لگ رہا ہے تو کتنے لوگ متاثر ہوں گے۔

سپر ٹیکس سے متعلق کیس کی سماعت کل ساڑھے نو بجے تک ملتوی کر دی گئی۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • غزہ نسل کشی: “یونی لیور” کی خاموشی پر بین اینڈ جیری کے شریک بانی مستعفی
  • سعودیہ پاکستان جارح کے مقابل “ایک ہی صف میں ہمیشہ اور ابد تک”‘ سعودی وزیر دفاع
  • اسرائیل: اینٹی میزائل ہائی پاور لیزر سسٹم “آئرن بیم” کامیابی سے آزما لیا گیا
  • اراکین پارلیمنٹ عوام کے ووٹ سے آتے ہیں، انہیں عوامی مسائل کا علم ہونا چاہیے. جسٹس حسن اظہر رضوی
  • پاک-سعودیہ دفاعی معاہدہ: سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ، 100 انڈیکس تاریخی سطح پر پہنچ گیا
  • اراکین پارلیمنٹ عوام کے ووٹ سے آتے ہیں، انہیں عوامی مسائل کا علم ہونا چاہیے، جج سپریم کورٹ
  • فلم “731” لوگوں کو کیا بتاتی ہے؟
  • پاکستان کا سخت مؤقف، افغانستان میں ٹی ٹی پی اور “را” کی موجودگی ناقابل قبول
  • شرجیل میمن اور ناصر شاہ کی یوٹونگ بس کمپنی کو سندھ میں سرمایہ کاری کی دعوت
  • سندھ حکومت سرمایہ کاروں کو ہر ممکن تعاون فراہم کررہی ہے، گورنر سندھ