یورپین یونین ہمارے خطے میں مستقل قیام امن کیلئے کردار ادا کرے، بلاول بھٹو
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
پاکستان نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ یورپین یونین ہمارے خطے میں مستقل قیام امن کیلئے اپنا کردار ادا کرے گا۔ یہ بات پاکستان سے آئے ہوئے بین الپارلیمانی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو نے یورپین ایکسٹرنل ایکشن سروس میں یورپین حکام کے ساتھ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نےکہاکہ امریکا اور برطانیہ کے بعد ہم یہاں یورپین وزارت خارجہ میں آئے ہیں۔ہم نے یہاں حکام کو کشمیر میں عوام کی جدوجہد، پاکستان پر انڈیا کی جانب سے مسلط کی گئی جنگی صورتحال اور خطے میں امن کیلئے پاکستان کا موقف پیش کیا ہے۔
بلاول بھٹونے امید ظاہر کی کہ صدر ٹرمپ نے جس طرح دوبارہ سے کشمیر پر بات کی ہے اس سے امید ہے کہ ہمارے دائمی مسائل حل ہوں گے۔
اس موقع پر انہوں نے جنگ اور جیو کے سوال کے جواب میں اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے خطے میں جنگ کو آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ اس صورتحال کو فوری طور ختم ہونا چاہیے ۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ بھارت کے ساتھ فوجی تنازعے کے بعد انڈین وفود کے جواب میں پاکستان کے وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے بھی پاکستان سے ایک اعلیٰ سطح کا وفد امریکا، برطانیہ اور یورپی یونین کیلئے روانہ کیا تھا جو ان دنوں اپنے دورے کے آخری پڑائو میں برسلز میں موجود ہے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
نوجوانوں میں مالیاتی امید بلند مگر مجموعی عوامی اعتماد میں کمی ہوئی، اپسوس کا تازہ سروے
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان میں صارفین کے اعتماد کے عالمی ادارےاپسوس کے تازہ ترین سروے (Q3 2025) کے نتائج جاری کر دیے گئے ہیں۔ یہ سروے مئی میں پاک-بھارت تنازع کے بعد پیدا ہونے والی عوامی امید اور اس کے اثرات کے حوالے سے نہایت اہم سمجھا جا رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاک بھارت جنگ کے بعد عوام کے اعتماد میں وقتی اضافہ اب کم ہو گیا ہے اور زیادہ تر انڈیکیٹر دوبارہ پرانی سطح پر واپس آ گئے ہیں، تاہم نوجوانوں اور مڈل کلاس میں ذاتی مالی اعتماد میں تاریخی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
سروے کے مطابق صرف 26 فیصد پاکستانی سمجھتے ہیں کہ ملک درست سمت میں جا رہا ہے، یہ اعتماد شہری علاقوں، مردوں اور مڈل کلاس میں زیادہ ہے، پنجاب کے عوام دیگر صوبوں کے مقابلے میں زیادہ پرامید دکھائی دیے۔سروے میں سب سے زیادہ تشویشناک مسائل میں مہنگائی (64%)، بے روزگاری (64%) اور غربت (33%) شامل ہیں۔گھریلو خریداری میں سکون محسوس کرنے والے افراد کی شرح صرف 12 فیصد ہے،88 فیصد عوام گھریلو اخراجات میں مشکلات محسوس کرتے ہیں۔آئندہ چھ ماہ میں معیشت بہتر ہونے کی توقع کرنے والوں کی شرح 30 فیصد ہے، 33 فیصد کا خیال ہے کہ صورتحال جوں کی توں رہے گی، 37 فیصد عوام معیشت مزید بگڑنے کی پیش گوئی کرتے ہیں۔سروے کے مطابق 38 فیصد پاکستانی اپنی ذاتی مالی صورتحال کو بہتر دیکھ رہے ہیں جبکہ نوجوان سب سے زیادہ پرامید ہیں، ملازمت کے تحفظ پر اعتماد رکھنے والوں کی شرح 19 فیصد ہے۔ صرف 16 فیصد عوام معیشت کو مضبوط سمجھتے ہیں۔61 فیصد عوام معیشت کو کمزور قرار دیتے ہیں، اپر اور مڈل کلاس میں یہ اعتماد نسبتاً بہتر ہے۔
پاکستان آسیان کا اہم تجارتی پارٹنر قرار، ملائیشیا کے ساتھ تجارتی تعاون وقت کی اہم ضرورت ہے، وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال
مزید :