تل ابیب(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14 جون ۔2025 ) ایران کے اسرائیل پر جوابی حملوں کے بعد یروشلم میں زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں عرب نشریاتی ادارے کے مطابق اسرائیلی حکام نے ایران کے خلاف آپریشن کو کامیاب قرار د یتے ہوئے حملوں کو ایک طویل مہم کا آغاز قراردیا ہے اوراسرائیلی عوام کو خبردار کیا کہ ایران کی جانب سے بڑے پیمانے پر جوابی حملے متوقع ہیں.

(جاری ہے)

اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس مہم کا مقصد ایران کے جوہری پروگرام کو نقصان پہنچانا ہے اسرائیلی حکام کا ماننا ہے کہ ایران اس وقت ایک کمزور پوزیشن میں ہے اس کا فضائی دفاع پچھلے سال کے فضائی حملوں میں متاثر ہوا ہے اور خطے میں اس کے حمایتی گروہ خاص طور پر لبنان میں حزب اللہ شدید نقصان اٹھا چکے ہیں. رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے حملوں کی شدت مقصد صرف جوہری تنصیبات کو نقصان پہنچانا نہیں بلکہ ایرانی نظامِ حکومت کو گرانا ہے گذشتہ رات اسرائیلی وزیرِاعظم بینجمن نیتن یاہو نے ایک ویڈیو پیغام جاری کیا جس میں ایرانی عوام سے براہ راست خطاب کرتے ہوئے ان پر زور دیا کہ وہ اپنی قیادت کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں.

انہوں نے کہاکہ اسرائیلی فوجی آپریشن کا مقصد نہ صرف جوہری بلکہ بیلسٹک میزائل کے خطرے کو بھی ختم کرنا ہے اور جب ہم اپنے مقاصد حاصل کر رہے ہیں تو ہم آپ کے مقصد یعنی آزادی کی راہ بھی ہموار کر رہے ہیں . رپورٹ کے مطابق یہ بات ایرانی قیادت کے لیے شاید سب سے زیادہ تشویش کا باعث ہو گی کیونکہ ان کی اولین ترجیح ہمیشہ نظامِ حکومت کی بقا کو یقینی بنانا رہی ہے اب ان پر شدید دباﺅ ہے اور یہ کہنا مشکل ہے کہ یہ حملے اندرونی عدم استحکام یا حکومت مخالف تحریک کو جنم دیں گے یا نہیں.

برطانوی نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ ایران نے اسرائیل کی جانب سے اس کی جوہری تنصیبات اور میزائل سائٹس پر حملوں کے جواب میں جوابی کارروائی کے طور پر متعدد حملے کیے ہیں اسرائیلی ایمرجنسی سروسز کے مطابق ان حملوں میں دو افراد ہلاک ہو چکے ہیں اسرائیلی ڈیفنس فورس (آئی ڈی ایف) کا کہنا ہے کہ وہ ایران پر حملے جاری رکھے ہوئے ہے. رپورٹ میں اسرائیلی ایمرجنسی سروس کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اسرائیل کی ساحلی پٹی کے مرکزی علاقے پر راکٹ حملوں کے بعد درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں اوررات بھر وسطی اسرائیل میں دھماکوں کی آوازیں سنی ہیں جبکہ لاکھوں افراد سائرن بجنے کے بعد پناہ گاہوں کی جانب بھاگتے رہے اقوامِ متحدہ میں ایران کے نمائندے کا کہنا ہے کہ حالیہ اسرائیلی حملوں میں 78 ایرانی شہری ہلاک اور 320 سے زائد زخمی ہوئے ہیں اقوام متحدہ نے تصدیق کی ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں اکثریت عام شہریوں کی ہے اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ بس بہت ہو گیا، اب جنگ رکنی چاہیے دنیا کے دیگر ممالک کی جانب سے بھی دونوں فریقین کو تحمل برتنے کی اپیلیں جاری ہیں. 

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کا کہنا ہے کہ ایران کے کہ ایران کی جانب ہے اور

پڑھیں:

اسرائیل کے حملوں سے ہماری کارروائیوں میں شدت آئیگی، یمن

اپنے ایک جاری بیان میں یمنی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے یہ حملے یمنی عوام پر دباؤ بڑھانے اور ان کی مشکلات میں اضافہ کرنے کیلئے کئے جا رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ رواں شب یمن کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں عالمی برادری کو مخاطب کیا کہ اسرائیل نے جولائی سے اب تک کئی بار یمن کے عام شہریوں اور اہم بنیادی ڈھانچوں پر حملے کئے۔ اس دوران صیہونی رژیم نے مغربی یمن میں الحدیدہ، رأس عیسیٰ اور الصلیف جیسی اہم بندرگاہوں کو نشانہ بنایا۔ یہ بندرگاہیں لاکھوں یمنی شہریوں کے لئے زندگی کی بنیادی ضروریات کی فراہمی کا ذریعہ ہیں جن میں خوراک، دواء، ایندھن اور دیگر اشیاء شامل ہیں۔ انہی بندرگاہوں کے ذریعے ملک کی 80 فیصد ضروریات پوری ہوتی ہیں۔ وزارت خارجہ نے کہا کہ اسرائیل کے یہ حملے یمنی عوام پر دباؤ بڑھانے اور ان کی مشکلات میں اضافہ کرنے کے لئے کئے جا رہے ہیں۔

تاہم یمن نے واضح کیا کہ ان حملوں سے غزہ کی حمایت میں ہمارے موقف پر کوئی فرق نہیں پڑے گا بلکہ یہ حملے غزہ کی حمایت میں یمنی فوجی کارروائیوں کو مزید تیز کریں گے۔ واضح رہے کہ اکتوبر 2023ء میں غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد یمن، فلسطینیوں کا ایک سرگرم حامی بن کر سامنے آیا۔ یمن نے اسرائیل کے خلاف کئی میزائل اور ڈرون حملے کئے تا کہ تل ابیب پر دباؤ ڈالا جا سکے کہ وہ جنگ بندی کرے اور غزہ کا محاصرہ ختم کرے۔ زیادہ تر حملوں میں جنوبی اسرائیل بالخصوص ایلات کے علاقے کو نشانہ بنایا گیا۔ جبکہ کچھ حملے تل ابیب اور بن گوریون ایئرپورٹ کی جانب بھی کئے گئے۔ یہ حملے اسرائیل کے لئے ایک سیکیورٹی چیلنج بن چکے ہیں۔ جس کے جواب میں اسرائیل نے یمن میں مختلف اہداف پر فوجی کارروائیاں کیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کے حملوں سے ہماری کارروائیوں میں شدت آئیگی، یمن
  • مسلمان مقبوضہ مشرقی یروشلم پر اپنے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گے،ترک صدر
  • لیویز اور پولیس نے حملے پر جوابی کارروائی کی، ڈی سی شیرانی
  • اسرائیلی فضائیہ کا یمن کی بندرگاہ حدیدہ پر حملہ، بارہ بمباریوں کی تصدیق
  • ایرانی صدر فیلڈ مارشل کو پہچانے بغیر آگے بڑھ گئے، نشاندہی پر دلچسپ ردعمل اور معذرت
  • وزیراعظم شہباز شریف کی ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے ملاقات، قطر سے یکجہتی کا اظہار
  • اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اسحاق ڈار
  • قطر پر اسرائیلی حملے کیخلاف مسلم دنیا متحد، جوابی اقدامات کیلئے مکمل تعاون کی یقین دہانی
  • عرب اسلامی سربراہی ہنگامی اجلاس کا اعلامیہ جاری: اسرائیل کے خلاف قطرکو جوابی اقدامات کیلئےتعاون کی یقین دہانی
  • گریٹر اسرائیل عالمی امن کیلئے خطرہ ہے؛ تمام حدیں پار کردیں، امیر قطر