جنوبی افریقی ٹیم 27 سال کے طویل انتظار کے بعد آئی سی سی ٹرافی اٹھانے میں کامیاب ہوگئی۔

لارڈز کے تاریخی کرکٹ گراؤنڈ میں ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ کے فائنل میں جنوبی افریقا نے آسٹریلیا کو شکست دیکر 1998 کے بعد پہلی بار آئی سی سی ٹرافی اپنے نام کی۔

ٹمبا باوما کی کپتانی میں جنوبی افریقی ٹیم پہلی بار آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ کے فائنل میں پہنچی، جہاں انکا مقابلہ دفاعی چیمپئین آسٹریلیا سے تھا۔

مزید پڑھیں: جنوبی افریقا نے آسٹریلیا کو شکست دیکر ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ ٹائٹل جیت لیا

جنوبی افریقی کپتان نے اہم مقابلے کا ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا، پہلی اننگز میں آسٹریلوی ٹیم 212 رنز بناکر آل آؤٹ ہوئی جبکہ پروٹیز جواب میں محض 138 رنز بناسکے۔

دوسری اننگز میں آسٹریلیا نے مچل اسٹارک اور ایلکس کیری کی ففٹیز کی بدولت 207 رنز بنائے اور جنوبی افریقا کو جیت کیلئے 282 رنز کا ہدف دیا۔

مزید پڑھیں: ٹیسٹ چیمپئین شپ فائنل؛ ہیڈن، اسٹین نے کمنز کو تنقید کا نشانہ بناڈالا

ہدف کے تعاقب میں پروٹیز کا آغاز اچھا نہ رہا، پہلی وکٹ محض 9 اور دوسری وکٹ 70 کے مجموعی اسکور پر گری بعدازاں تیسری وکٹ کیلئے ایڈن مارکرم اور کپتان ٹیمبا باوما کی 143 رنز کی پارٹنرشپ نے میچ کا رخ تبدیل کردیا۔

چوتھے روز کھیل کے آغاز پر افریقی کپتان ٹمبا باوما محض ایک رنز کے اضافے کے بعد وکٹ گنوا بیٹھے، انہوں نے 66 رنز کی اننگز کھیلی، بعدازاں ٹرسٹن اسٹبس بھی 8 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔

مزید پڑھیں: ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ کی میزبانی؛ آئی سی سی کا بھارت کو صاف انکار

چوتھی وکٹ کیلئے ایڈن مارکرم اور ڈیوڈ بیڈنگھم نے 35 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی تاہم مارکرم 136 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے تھے تاہم بیڈنگھم نے 21 بناکر ناٹ آؤٹ رہے اور ٹیم کو تاریخی فتح سے ہمکنار کروایا۔

واضح رہے کہ جنوبی افریقا نے اب تک صرف ایک آئی سی سی ٹائٹل اپنے نام کیا تھا، جو انہوں نے 1998 میں آئی سی سی ناک آؤٹ ٹورنامنٹ جیتا تھا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ جنوبی افریقی جنوبی افریقا ا سٹریلیا

پڑھیں:

 پاکستان کے زرعی شعبے‘ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے کوشاں ہیں: آسٹریلین ہائی کمشنر

 فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) پاکستان میں آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز نے کہا ہے کہ آسٹریلیا پاکستان کے زرعی شعبے، غذائی تحفظ اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کاوشوں کے لئے کوشاں ہے تاکہ مختلف چیلنجز سے نبردآزما ہوتے ہوئے بہتر مستقبل کو یقینی بنایا جا سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے دورے کے دورن وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ذوالفقار علی، ڈینز، ڈائریکٹرز اور آسٹریلوی یونیورسٹیوں سے تعلیم حاصل کرنے والے فیکلٹی ممبران سے ملاقات کے دورن کیا۔ آسٹریلیا 40 سال سے پاکستان میں زراعت کے شعبے میں کام کر رہا ہے۔ موسمیاتی تبدیلیاں زراعت کو متاثر کر رہی ہیں جس کا سامنا کرنے کے لئے مشترکہ کاوشیں ناگزیر ہیں۔ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے سائنسدانوں کا آسٹریلیا کے ساتھ تعاون، زرعی اور موسمیاتی تبدیلیوں کے مسائل کو حل کرنے میں معاون ثابت ہو گا۔ زراعت، لائیوسٹاک اور پانی کے انتظام میں مہارت کی وجہ سے آسٹریلیا پاکستان کے لیے ایک اہم ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ شراکت کار کے طور پر کام کر رہا ہے۔ آسٹریلیا مرکز برائے بین الاقوامی زرعی تحقیق کے زیراہتمام پاکستان میں مختلف منصوبہ جات پر کام جاری ہے جس سے زرعی خوشحالی ممکن ہو گی۔ پاکستان میں زیر زمین پانی میں بتدریج کمی اور اس کا معیار خراب ہو رہا ہے جو کہ ایک چیلنج ہے۔ سولر پمپس کے بعد زیر زمین پانی کے حوالے سے پالیسی پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکی شہریت کا حصول مزید مشکل: ٹیسٹ سخت کر دیا گیا، کیا تبدیل ہوا؟
  •  پاکستان کے زرعی شعبے‘ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے کوشاں ہیں: آسٹریلین ہائی کمشنر
  • پاکستان کا جنوبی افریقا کیخلاف اپنی ہوم سیریز سے بھی اینڈی پائی کرافٹ کو نکالنے کا مطالبہ،آئی سی سی کو خط
  • ’انسانوں نے مجھے مارا‘: چین کا ہیومنائیڈ روبوٹ حیران کن ’فائٹ ٹیسٹ‘ میں بھی ڈٹا رہا
  • بھارتی ٹیم حدیں پار کرنے لگی، جیت کی صورت میں محسن نقوی سے ٹرافی نہ لینے کا فیصلہ
  • آسٹریلیا : 16 سال سے کم عمر افراد کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی
  • آسٹریلیا: ریستوران میں گیس کے اخراج سے ایک شخص ہلاک‘ 6 اسپتال منتقل
  • لاہور: پاکستان اور جنوبی افریقا کی ویمنز ٹیمیں پہلے ون ڈے میچ میں مدمقابل
  • پاکستان کا جنوبی افریقہ کے خلاف پہلے بیٹنگ کا فیصلہ، پراعتماد بلے بازی جاری
  • پاکستان کا اپنی ہوم سیریز سے بھی اینڈی پائی کرافٹ کو نکالنے کا مطالبہ