Daily Ausaf:
2025-09-18@20:56:17 GMT

اسرائیل کا دوسرا نشانہ پاکستان ہو سکتا ہے: اسد قیصر

اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ اسلامی امہ کی خاموشی معنی خیز ہے۔ بھارت نے جب پاکستان پر حملہ کیا تو اس نے اسرائیلی ڈرون استعمال کیے، اسرائیل کا دوسرا نشانہ پاکستان ہو سکتا ہے۔

قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اظہارِ خیال کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ ہم ایرانی بھائیوں کے ساتھ ہیں، ایران کا مکمل ساتھ دینا ہمارا اخلاقی فرض ہے، پاکستانی حکومت کی ذمے داری ہے کہ وہ اپنا کردار ادا کرے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے، او آئی سی اجلاس بلانے کےلیے پاکستان اپنا کردار ادا کرے۔

اسد قیصر کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ نے ابھینندن کی واپسی کا فیصلہ کیا تھا، ابھینندن کی واپسی کا فیصلہ حکومت نے نہیں کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاک بھارت تنازع میں آپ کا لیڈر نواز شریف کہاں تھا؟ اس نے کوئی مذمت کی، انہوں نے اب مریم نواز اور حمزہ کو لیڈر بنایا ہے، جنید صفدر اب لیڈر بننے کےلیے تیار ہو رہا ہے۔

ایوان میں اظہارِ خیال کے دوران رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ پی ٹی آئی میں عمر ایوب قائد حزبِ اختلاف بن جاتا ہے، گوہر چیئرمین بن جاتا ہے، آپ لوگوں کی قسمت میں ڈیسک بجانا ہے، آپ لیڈر نہیں بنیں گے۔

اسد قیصر نے خواجہ آصف کی قومی اسمبلی میں پرانی تقریر بھی چلا دی۔

ان کا کہنا تھا کہ چھبیسویں آئینی ترمیم بانی پی ٹی آئی کو پھنسانے کے لیے پاس کی گئی، بانی پی ٹی آئی کو ضمانت دینے کے لیے عدالت کو تالے لگ جاتے ہیں، بانی پی ٹی آئی ملک کے سب سے مقبول لیڈر ہیں، وہ ان سے ہضم نہیں ہو رہا، آپ گولیاں چلاؤ، جو کرنا ہے کرو، ہم ڈٹ کر کھڑے ہیں۔
مزیدپڑھیں:اسرائیل ایران کشیدگی: بھارت مزید مشکل میں پھنس گیا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: پی ٹی آئی نے کہا

پڑھیں:

متحدہ عرب امارات اسرائیل کیساتھ اپنے سفارتی تعلقات محدود کر سکتا ہے، غیر ملکی خبر ایجنسی کا دعویٰ

متحدہ عرب امارات نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو نے مقبوضہ مغربی کنارے کو اسرائیل میں ضم کرنے کا فیصلہ کیا تو امارات، اسرائیل سے اپنے سفارتی تعلقات محدود کر سکتا ہے۔
برطانوی خبر ایجنسی کے مطابق ابوظہبی کی جانب سے اسرائیل کو واضح طور پر آگاہ کر دیا گیا ہے کہ مغربی کنارے کا الحاق امارات کے لیے ”ریڈ لائن“ ہے۔ اگر اسرائیل نے یہ قدم اٹھایا تو متحدہ عرب امارات اپنے سفیر کو واپس بلانے جیسے اقدامات پر غور کر سکتا ہے۔
واضح رہے کہ امارات نے 2020 میں امریکا کی ثالثی میں ابراہام معاہدے کے تحت اسرائیل سے تعلقات قائم کیے تھے، جو اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور نیتن یاہو کی بڑی خارجہ پالیسی کامیابی تصور کی جاتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق امارات مکمل سفارتی تعلقات ختم کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا، تاہم موجودہ صورتِ حال میں تعلقات مزید کشیدہ ہو سکتے ہیں۔ غزہ جنگ کے باعث پہلے ہی دونوں ممالک کے درمیان سفارتی اور تجارتی روابط سرد مہری کا شکار ہیں اور پانچ سال بعد بھی نیتن یاہو نے اب تک امارات کا دورہ نہیں کیا۔
اس کشیدگی کا ایک اور ثبوت یہ ہے کہ امارات نے اسرائیلی دفاعی کمپنیوں کو دبئی ایئر شو 2025 میں شرکت سے روک دیا ہے۔ تین سفارتی ذرائع اور اسرائیلی دفاعی حکام نے اس فیصلے کی تصدیق کی ہے۔
اسرائیلی وزارت دفاع کے مطابق، انہیں فیصلے سے آگاہ کیا گیا ہے تاہم کوئی تفصیل نہیں دی گئی۔ اسرائیلی سفارتخانے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ابراہام معاہدے کے تحت تعلقات کو مضبوط بنانے کی کوششیں جاری رہیں گی۔
دوسری جانب، اسرائیلی وزیر خزانہ بیزالیل سموٹریچ نے حالیہ بیان میں کہا ہے کہ مغربی کنارے کے زیادہ تر علاقوں کو اسرائیل میں ضم کرنے کے لیے نقشے تیار کیے جا رہے ہیں۔ نیتن یاہو کی حکومت کو دائیں بازو کی جماعتوں کی حمایت درکار ہے، اور یہ اقدام ان کے لیے سیاسی فائدہ بھی ہو سکتا ہے۔
قطر میں مسلم ممالک کے ہنگامی اجلاس میں اسرائیل کے اقدامات کی شدید مذمت کی گئی اور رکن ممالک پر زور دیا گیا کہ وہ اسرائیل سے سفارتی اور معاشی تعلقات پر نظرِثانی کریں۔ اماراتی صدارتی مشیر انور قرقاش نے بھی حالیہ اسرائیلی فضائی حملے کو ”غداری“ قرار دیا۔
اماراتی وزارت خارجہ کی اعلیٰ اہلکار لانا نسیبہ نے پہلے ہی واضح کر دیا تھا کہ اگر اسرائیل نے الحاق کی پالیسی پر عمل کیا تو یہ اقدام ابراہام معاہدے کو خطرے میں ڈال دے گا اور خطے میں جاری انضمام کی کوششوں کو شدید نقصان پہنچائے گا۔
دوسری جانب یو اے ای کی وزارتِ خارجہ نے خبر ایجنسی کی رپورٹ پر ردِعمل دینے سے گریز کیا ہے۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • یمن کے اسرائیل کیخلاف کامیاب میزائل اور ڈرون حملے
  • ایک گھنٹے میں یمن کے اسرائیل کیخلاف کامیاب میزائل اور ڈرون حملے
  • متحدہ عرب امارات اسرائیل کیساتھ اپنے سفارتی تعلقات محدود کر سکتا ہے، غیر ملکی خبر ایجنسی کا دعویٰ
  • پاکستان سعودی دفاعی معاہدہ خطے میں گیم چینجر ثابت ہوگا، بیرسٹر راجہ انصاری
  • غزہ کے مغربی کنارے کو ضم کرنے پر یو اے ای اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کی سطح کم کر سکتا ہے .رپورٹ
  • اسرائیل کے ساتھ جاری مذاکرات‘ جلدسکیورٹی معاہدہ طے پا سکتا ہے.احمد الشرع
  • پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان معاہدے سے بھارت اور اسرائیل میں صف ماتم بھچی ہوئی ہے: مشاہد حسین سید 
  • پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان معاہدہ بھارت کیلئے سرپرائز تھا: مشاہد حسین
  • اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اسحاق ڈار
  • بطور ایٹمی طاقت پاکستان مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے، اسحاق ڈار کا الجزیرہ کو انٹرویو