یمن کے اسرائیل کیخلاف کامیاب میزائل اور ڈرون حملے
اشاعت کی تاریخ: 19th, September 2025 GMT
ترجمان یجیٰ سریع نے کہا ہے کہ یمنی افواج نے صیہونی ریاست کے علاقے تل ابیب کو ہائپرسونک میزائل فلسطین 2 سے نشانہ بنایا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ یمن اسلامی کی مسلح افواج کے ترجمان یجیٰ سریع نے کہا ہے کہ یمنی افواج نے صیہونی ریاست کے علاقے تل ابیب کو ہائپرسونک میزائل فلسطین 2 سے نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میزائل نے کامیابی سے ھدف کو نشانہ بنایا اور ہزاروں صیہونی پناہ گاہوں میں جا چھپے۔ انہوں نے کہا کہ اسی ایک گھنٹے میں یمنی افواج نے مقبوضہ فلسطین میں بندرگاہ ام الرشراش اور بئر السبع میں حساس مقام کو تین ڈرون حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔ واضح رہے کہ اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیلی اور امریکی جارحیت کے باوجود یمنی افواج نے فلسطینی مظلومین کی حمایت میں سمندروں کی ناکہ بندی کر رکھی ہے اور مسلسل اسرائیل کو میزائل اور ڈرون حملوں کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: یمنی افواج نے نشانہ بنایا
پڑھیں:
حزب الله کو غیرمسلح کرنے کیلئے لبنان کے پاس زیادہ وقت نہیں، امریکی ایلچی
اپنی ایک تقریر میں ٹام باراک کا کہنا تھا کہ جنوبی لبنان میں حزب الله کے پاس ہزاروں میزائل ہیں جنہیں اسرائیل اپنے لئے خطرہ سمجھتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آج امریکی ایلچی "ٹام باراک" نے دعویٰ کیا کہ صیہونی رژیم، لبنان کے ساتھ سرحدی معاہدہ کرنے کے لئے تیار ہے۔ ٹام باراک نے ان خیالات کا اظہار منامہ اجلاس میں کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ یہ غیر معقول ہے کہ اسرائیل و لبنان آپس میں بات چیت نہ کریں۔ تاہم ٹام باراک نے جنگ بندی کے معاہدے کے باوجود، روزانہ کی بنیاد پر لبنان کے خلاف صیہونی جارحیت کو مکمل طور پر نظرانداز کرتے ہوئے، حزب الله کے خلاف سخت موقف اپنایا۔ انہوں نے کہا کہ اگر حزب الله، غیر مسلح ہو جائے تو لبنان اور اسرائیل کے درمیان مسائل کا خاتمہ ہو جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جنوبی لبنان میں حزب الله کے پاس ہزاروں میزائل ہیں جنہیں اسرائیل اپنے لئے خطرہ سمجھتا ہے۔ لہٰذا سوال یہ ہے کہ ایسا کیا کیا جائے کہ حزب الله ان میزائلوں کو اسرائیل کے خلاف استعمال نہ کرے۔
آخر میں ٹام باراک نے لبنانی حکومت کو دھمکاتے ہوئے کہا کہ لبنان کے پاس زیادہ وقت نہیں ہے، اسے جلد از جلد حزب الله کو غیر مسلح کرنا ہوگا، کیونکہ اسرائیل، حزب الله کے ہتھیاروں کی موجودگی کی وجہ سے روزانہ لبنان پر حملے کر رہا ہے۔ دوسری جانب حزب الله کے سیکرٹری جنرل شیخ "نعیم قاسم" نے اپنے حالیہ خطاب میں زور دے کر کہا کہ لبنان كی جانب سے صیہونی رژیم كے ساتھ مذاكرات كا كوئی بھی نیا دور، اسرائیل كو كلین چِٹ دینے كے مترادف ہوگا۔ شیخ نعیم قاسم کا کہنا ہے کہ اسرائیل پہلے طے شدہ شرائط پر عمل درآمد کرے جس میں لبنانی سرزمین سے صیہونی جارحیت کا خاتمہ اور اسرائیلی افواج کا مکمل انخلاء شامل ہے۔ یاد رہے کہ ابھی تک اسرائیلی فوج، لبنان کے پانچ اہم علاقوں میں موجود ہے اور ان علاقوں سے نکلنے کا ارادہ نہیں رکھتی۔ اس کے برعکس صہیونیوں کا دعویٰ ہے کہ حزب الله کے ہتھیاروں کی موجودگی ہی انہیں لبنان سے نکلنے نہیں دے رہی۔