سفارتکاروں اور املاک کی حفاظت کے لئے انتظامات مزید سخت
اشاعت کی تاریخ: 18th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: ملکی و غیر ملکی سفارتکاروں اور املاک کی حفاظت کیلئے انتظامات مزید سخت کردئیے گئے، پولیس یونیفارم پر لگے کیمروں اور سیف سٹی کیمروں سے نگرانی کی جانے لگی۔
ایس ایس پی سیکیورٹی کیپٹن (ر) سید ذیشان حیدر کی ہدایات پر ریڈ زون میں سیکیورٹی کے انتظامات مزید سخت کر دیے گئے ہیں۔ ملکی و غیر ملکی سفارتکاروں اور املاک کی حفاظت اسلام آباد پولیس کی اولین ترجیح ہے، اسی لئے ڈپلومیٹک انکلیو کے داخلی و خارجی راستوں سمیت حساس مقامات پر جدید تقاضوں کے مطابق سکیورٹی کو مزید مستحکم بنایا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پڑتال کے عمل کو بہتر بنانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی بروئے کار لائی جارہی ہے، شہریوں اور ملکی و غیر ملکی املاک کے تحفظ کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ باڈی وورن کیم اور سیف سٹی کیمروں کی مدد سے نگرانی کے نظام کو زیادہ موثر اور شفاف بنایا جارہا ہے، افسران اور جوان فیلڈ میں موجود رہ کر سیکورٹی امور کی براہِ راست نگرانی کر رہے ہیں۔کسی بھی قسم کی غفلت یا لاپرواہی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
مالدیپ : میڈیا کی نگرانی کیلیے طاقتور کمیشن قائم کرنے کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مالے (انٹرنیشنل ڈیسک) مالدیپ کی پارلیمان نے صحافیوں اور میڈیا اداروں کو ضابطہ کار میں لانے کے لیے نیا قانون منظور کر لیا ۔ پارلیمان کی جانب سے میڈیا اینڈ براڈکاسٹنگ ریگولیشنز بل کی منظوری کے بعد ایک طاقتور کمیشن قائم کیا جائے گا، جو میڈیا اداروں کی معطلی، ویب سائٹس کی بندش اور بھاری جرمانے بھی کر سکے گا۔ اس قانون پر مقامی اور بین الاقوامی حلقوں نے سخت تشویش ظاہر کی ہے۔ منگل کی شب منظور ہونے والے میڈیا اینڈ براڈکاسٹنگ ریگولیشنز بل کو انسانی حقوق کی تنظیموں نے آزادی صحافت پر حملہ قرار دیا ۔ اس قانون کے تحت ایک ریگولیٹری کمیشن قائم کیا جائے گا، جسے میڈیا اداروں کو معطل، اخبارات کی ویب سائٹس بلاک کرنے اور بھاری جرمانے عائد کرنے کا اختیار ہو گا۔یہ بل صدر محمد معیزو کی توثیق کے بعد نافذ ہوگا۔ 20سے زائد ملکی اور غیر ملکی تنظیموں نے اس قانون کو مسترد کرنے کا مطالبہ کیا تھا لیکن پارلیمان نے ان خدشات کو نظرانداز کر دیا۔ پیرس میں قائم تنظیم رپورٹرز وِدآؤٹ بارڈرز نے خبردار کیا ہے کہ اس بل میں مبہم زبان استعمال کی گئی ہے، جسے حکومت سینسرشپ کے لیے استعمال کر سکتی ہے، خاص طور پر طاقت کے غلط استعمال کی کوریج کو محدود کرنے کے لیے۔ وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ نئے ضوابط کا مقصد میڈیا پر عوامی اعتماد قائم کرنا اور جھوٹی معلومات کے پھیلاؤ کو روکنا ہے۔ وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ نئے ضوابط کا مقصد میڈیا پر عوامی اعتماد قائم کرنا اور جھوٹی معلومات کے پھیلاؤ کو روکنا ہے۔ مجوزہ کمیشن 7ارکان پر مشتمل ہو گا، جن میں سے 3کا تقرر پارلیمان کرے گی جبکہ 4کا انتخاب میڈیا کی صنعت سے ہو گا، تاہم پارلیمان کو انہیں برطرف کرنے کا اختیار ہوگا۔ کمیشن کو تقریباً 1625 ڈالر تک صحافیوں اور 6500 ڈالر تک اداروں پر جرمانہ کرنے، لائسنس منسوخ کرنے اور ایک سال قبل شائع شدہ مواد پر بھی کارروائی کرنے کا اختیار ہو گا۔