Daily Mumtaz:
2025-09-18@18:01:27 GMT

  اسرائیل نے  میزائل شکن لیزر ہتھیار متعارف کر ادیے

اشاعت کی تاریخ: 18th, September 2025 GMT

  اسرائیل نے  میزائل شکن لیزر ہتھیار متعارف کر ادیے

تل ابیب: اسرائیل کی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل نے کم لاگت والے اینٹی میزائل ہائی پاور لیزر سسٹم ’آئرن بیم‘ کے کامیاب تجربات مکمل کرلیے ہیں اور یہ سسٹم رواں سال کے آخر تک فوجی استعمال کے لیے تیار ہو جائے گا۔
یہ لیزر سسٹم اسرائیلی کمپنیوں ایلبٹ سسٹمز اور رافیل ایڈوانس ڈیفنس سسٹمز کے اشتراک سے تیار کیا گیا ہے اور یہ اسرائیل کے موجودہ میزائل شکن نظاموں جیسے آئرن ڈوم، ڈیوڈز سلنگ اور ایرو کے ساتھ کام کرے گا۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق موجودہ راکٹ شکن انٹرسیپٹرز کی لاگت کم از کم 50 ہزار ڈالر ہے جبکہ لیزر ٹیکنالوجی کی لاگت تقریباً صفر ہے۔ یہ سسٹم بنیادی طور پر چھوٹے راکٹوں اور ڈرونز کو ہدف بناتا ہے۔
اسرائیلی وزارتِ دفاع نے کہا کہ اب جب کہ آئرن بیم کی کارکردگی ثابت ہو گئی ہے تو ہم توقع کرتے ہیں کہ اسرائیل کی فضائی دفاعی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ ہوگا، خاص طور پر طویل فاصلے کے لیزر ہتھیاروں کے استعمال سے۔
وزارت دفاع کے مطابق کئی برسوں کی تیاری کے بعد یہ نظام جنوبی اسرائیل میں کئی ہفتوں تک ٹیسٹ کیا گیا، جس میں راکٹ، مارٹر گولے، طیارے اور ڈرونز کو مختلف جنگی منظرناموں میں کامیابی سے روکنے کی صلاحیت کا مظاہرہ کیا گیا۔ ابتدائی سسٹمز کو رواں سال کے آخر تک فضائی دفاعی یونٹس میں شامل کر لیا جائے گا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل چین نے بھی اپنی فوجی پریڈ کے دوران لیزر ہتھیاروں پر مبنی فضائی دفاعی نظام کی نمائش کی تھی۔

Post Views: 7.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

اسرائیل کی خطے میں جارحیت تھم نہ سکی، یمن کی الحدیدہ بندرگاہ پر وحشیانہ فضائی حملہ

اسرائیل کی خطے میں جارحیت کا سلسلہ تھم نہیں سکا، اسرائیلی فوج کی جانب سے یمن کی الحدیدہ بندرگاہ پر فضائی حملہ کیا گیا ہے۔

حوثی تحریک سے وابستہ نشریاتی ادارے المسیرہ ٹی وی کے مطابق منگل کے روز اسرائیل نے یمن میں 12 فضائی حملے کیے۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ یہ کارروائیاں حوثیوں کی عسکری سرگرمیوں کے ردِعمل میں کی گئیں۔

حوثی ترجمان یحییٰ سریع نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ ہمارا فضائی دفاع اس وقت اسرائیلی طیاروں کا مقابلہ کررہا ہے جو ہمارے ملک پر جارحیت کررہے ہیں۔

اس سے چند گھنٹے قبل اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ حوثی الحدیدہ کی بندرگاہ کو ایران سے اسلحہ وصول کرنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔

اسرائیلی فوج کے عربی زبان کے ترجمان اویخائے ادرعی نے کہا ’آپ کی سلامتی کے لیے ہم ہر ایک کو مشورہ دیتے ہیں کہ الحدیدہ کی بندرگاہ اور وہاں لنگر انداز جہازوں کو فوراً خالی کر دیا جائے۔‘

خبر رساں ایجنسی رائٹرز سے بات کرتے ہوئے بندرگاہ کے 2 ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی حملوں کا نشانہ وہ 3 ڈوک بنے جنہیں پہلے کیے گئے فضائی حملوں کے بعد دوبارہ بحال کیا گیا تھا۔ مقامی باشندوں کے مطابق حملے کا دورانیہ قریباً 10 منٹ رہا۔

حملوں کے بعد اسرائیلی وزیر دفاع نے خبردار کیاکہ اگر حوثیوں کی جانب سے اسرائیل پر حملے جاری رہے تو انہیں مزید کاری ضربیں لگیں گی اور بھاری قیمت چکانا پڑےگی۔

یاد رہے کہ اکتوبر 2023 میں غزہ پر اسرائیلی حملوں کے آغاز کے بعد سے حوثی مسلسل اسرائیل کے خلاف ڈرون اور میزائل حملے کرتے آ رہے ہیں اور بحیرہ احمر میں گزرنے والے جہازوں کو بھی نشانہ بنا چکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسرائیلی جارحیت حوثی رہنما وی نیوز یمن پر حملہ

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل: اینٹی میزائل ہائی پاور لیزر سسٹم “آئرن بیم” کامیابی سے آزما لیا گیا
  • اسرائیلی طیاروں نے دوحہ پر بیلسٹک میزائل بحیرہ احمر سے فائر کیے، امریکی اہلکار
  • مالی نظام کی بہتری کیلئے بلوچستان میں الیکٹرانک سسٹم متعارف
  • یمن کا اسرائیل پر میزائل حملہ، نیتن یاہو کا طیارہ ہنگامی لینڈنگ پر مجبور
  • اسرائیل کی خطے میں جارحیت تھم نہ سکی، یمن کی الحدیدہ بندرگاہ پر وحشیانہ فضائی حملہ
  • ایپل نے آئی فون سمیت دیگر ڈیوائسز کیلئے نیا آپریٹنگ سسٹم متعارف کرادیا
  • اسپین نے اسرائیل سے 825 ملین ڈالر کا اسلحہ معاہدہ منسوخ کردیا
  • اسپین کا بڑا فیصلہ: اسرائیل کے ساتھ 825 ملین ڈالر کا اسلحہ معاہدہ منسوخ
  • نادرا کا معمر شہریوں کے لیے فیس ریکگنیشن سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ