ایران کا 1 گھنٹے میں 10 اسرائیلی طیارے مار گرانے کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران: ایران نے ایک گھنٹے میں اسرائیل کے 10 طیارے مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایرانی حکا م نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک گھنٹے میں اسرائیل کے 10 طیارے مار گرائے ہیں۔
دوسری طرف اسرائیل نے کروز میزائلوں سے تہران، بندر عباس سمیت کئی ایرانی شہروں پر نیا حملہ کردیا ہے، جس کے ساتھ ہی ایرانی دفاعی نظام حرکت میں آگیا ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیل نے مغربی ایران میں میزائل فیکٹری پر حملے کا دعویٰ کیا اور کہا کہ خرم آباد میں زیر زمین میزائل فیکٹری کو نشانہ بنایا ہے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق فیکٹری زمین سے زمین تک مار کرنے والے اور کروز میزائلوں کی تھی۔
اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم نیتن یاہو نے دھمکی دی کہ جلد تہران کی فضاؤں میں ہمارے طیارے ہوں گے، آیت اللّٰہ حکومت ہر جگہ نشانہ ہوگی۔
اسرائیلی وزیر نے اگلے چند گھنٹوں میں تہران کو جلا کر راکھ کرنے دھمکی دے دی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
ہمسایہ ممالک سے تعلقات کو مضبوط بنا کر پابندیوں کو ناکام بنایا جا سکتا ہے، ایرانی صدر
ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ مغربی پابندیوں کا مؤثر توڑ مضبوط علاقائی تعلقات کے ذریعے ہی ممکن ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ ایران کو آج پہلے سے کہیں زیادہ اپنے ہمسایہ اور علاقائی ممالک کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ایران پاکستانی حمایت کبھی نہیں بھولے گا، صدر مسعود پزشکیان کا محسن نقوی سے اظہار تشکر
ایرانی پارلیمنٹ کی قومی سلامتی و خارجہ پالیسی کمیشن کے ارکان سے ملاقات میں صدر نے کہا کہ سرحدی صوبوں میں مقامی حکام کو اختیارات تفویض کرنا ہمسایہ ممالک سے تعاون بڑھانے کے لیے مفید ہو گا۔
ان کا کہنا تھاکہ اگر ہم ہمسایہ ممالک سے تعلقات مضبوط کریں تو پابندیاں بے اثر ہو جائیں گی۔
صدر نے پاکستان، افغانستان، ترکمانستان، آذربائیجان، آرمینیا، ترکی، عراق اور جنوبی خلیجی ممالک کو تعاون کے لیے اہم امکانات رکھنے والے ممالک قرار دیا اور کہا کہ باہمی مفاد کے لیے ان مواقع کو فعال کرنا ہوگا۔
پزشکیان نے جون میں ایران کے اعلیٰ سیاسی و عسکری رہنماؤں کے اجلاس پر اسرائیلی حملے کی کوشش کا حوالہ بھی دیا اور کہا کہ اگر یہ حملہ کامیاب ہو جاتا تو ملک کی قیادت کو سنگین نقصان پہنچ سکتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ ہمیں اختیارات کی مرکزیت ختم کرنے کی اہمیت یاد دلاتا ہے، تاکہ اگر خدانخواستہ اعلیٰ حکام کو کچھ ہو جائے تو نظام چلتا رہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایران ایرانی صدر صدر پزشکیان