سافکو نے اپنی مالیاتی خدمات کا دائرہ کراچی تک بڑھادیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) سافکو نے اپنی مالیاتی خدمات کورنگی، کراچی تک بڑھا دی ہیں۔ لانڈھی میں برانچ کا افتتاح کرتے ہوئے شہریوں میں کاروبار بڑھانے کے لیے چیک تقسیم کیے گئے۔ سافکو مائیکرو فنانس کمپنی کے بانی صدر اور سی ای او سلیمان جی ابڑو، منیجنگ ڈائریکٹر سید سجاد علی شاہ اور بزنس آپریشنز کے سربراہ بشیر احمد ابڑو نے مشترکہ طور پر لانڈھی میں ایس ایم سی ایل برانچ کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سلیمان جی ابڑو نے کہا کہ ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعے سافکو کی جانب سے تیز رفتار مالیاتی خدمات کی فراہمی سے کاروباروں کو فروغ مل رہا ہے، جس سے لوگوں کی زندگیوں میں تبدیلی آ رہی ہے، جو سافکو کا وژن ہے۔ انہوں نے کہا کہ سافکو نے دیہی اور شہری علاقوں میں اپنی خدمات کو وسعت دینا شروع کر دیا ہے، دیگر شہری علاقوں بھی مزید برانچیں قائم کی جائیں گی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سید سجاد علی شاہ نے کہا کہ آج کراچی شہر میں تیسری برانچ قائم ہو گئی ہے جبکہ سندھ بھر میں 68 برانچز قائم ہو چکی ہیں جس سے کاروباری شعبے میں لوگوں کی شرکت میں اضافہ ہوا ہے اور معاشرے پر اس کے اثرات نمایاں ہو رہے ہیں۔ اس موقع پر سافکو کی مالیاتی خدمات سے مستفید ہونے والوں میں چیک بھی تقسیم کیے گئے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: مالیاتی خدمات
پڑھیں:
کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کی درخواست پر سماعت
لاہور:ہائی کورٹ میں کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نے شہری اعظم بٹ کی درخواست پر سماعت کی ، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ بچے فیس بک اور ٹک ٹاک پر نامناسب مواد دیکھتے ہیں، جس سے بچوں کی تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سوشل میڈیا پر سسٹم موجود ہے کہ بچوں کی رسائی کو محدود کر سکتے ہیں۔ والدین بچوں کے سوشل میڈیا تک رسائی کو چیک کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک بھی والدین ایسی ہی رسائی رکھتے ہیں ۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ اس پر کیا کہیں گے؟، جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ انہوں نے پٹیشن میں فریق ہی غلط بنایا ہے۔ حکومت پاکستان کو فریق بنانا چاہیے تھا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ اگر انہوں نے پی ٹی اے کو درخواست دی ہے تو ان سے پتا کر کے عدالت کو آگاہ کریں۔ کمیشن کا مقصد یہی ہے کہ لوگوں کے معاملات کو حل کرنے کے لیے ان سے رابطہ کر سکیں۔