اسرائیل کا ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنائی کو نشانہ بنانے کا عندیہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی اس وقت شدت اختیار کر گئی جب ایک اعلیٰ اسرائیلی عہدیدار نے واضح الفاظ میں کہا کہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنائی بھی حملوں سے محفوظ نہیں۔
اسرائیلی قیادت کا کہنا ہے کہ ایران کی قیادت ہی جنگی حکمت عملی اور عسکری کارروائیوں کی اصل ذمہ دار ہے، اس لیے انہیں بھی نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔
یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیل نے ایران کے نیوکلیئر اور فوجی مراکز پر فضائی حملوں کا سلسلہ تیز کر دیا ہے، جبکہ ایران نے بھی جوابی کارروائی میں اسرائیلی اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔
دونوں ممالک کی جانب سے براہِ راست حملے ایک ممکنہ وسیع جنگ کے خدشات کو جنم دے رہے ہیں۔
اسرائیلی عہدیداروں کا یہ دعویٰ کہ خامنائی جیسے اعلیٰ رہنما بھی حملے کی زد میں آ سکتے ہیں، بین الاقوامی برادری کے لیے باعث تشویش ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ قیادت کو نشانہ بنانے کی پالیسی نہ صرف جنگ کو مزید خطرناک بنا سکتی ہے بلکہ خطے کے استحکام کو بھی شدید متاثر کرے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
فرانس کے بعد برطانیہ نے بھی ریاست فلسطین کو تسلیم کرنے کا عندیہ دیدیا
فرانس کے بعد برطانیہ نے بھی ریاست فلسطین کو تسلیم کرنے کا عندیہ دیدیا WhatsAppFacebookTwitter 0 29 July, 2025 سب نیوز
لندن(سب نیوز)برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کر دیا۔برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے کہا کہ برطانیہ ستمبر میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا، اگر اسرائیل کچھ شرائط پوری نہیں کرتا تو اقوام متحدہ میں فلسطینی ریاست تسلیم کی جائے گی۔
کیئر اسٹارمر نے کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی صورتحال بہتر کرنے کیلئے اقدامات کرے، اسرائیل غزہ میں فوری جنگ بندی اور طویل مدتی امن کے عزم کا اظہار کرے۔انہوں نے کہا کہ برطانیہ نے غزہ میں طیاروں کے ذریعے امداد پہنچائی ہے، غزہ میں روزانہ 500 امدادی ٹرک کی ضرورت ہے، غزہ میں جنگ بندی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں، غزہ میں بھوک سے مرنے والے بچوں کی تصاویر کبھی نہیں بھول سکتے۔
برطانوی وزیر اعظم نے حالیہ بیانات میں واضح کیا ہے کہ اسرائیل کو غزہ میں فوری جنگ بندی، دو ریاستی حل، اور غربِ اردن میں الحاق سے باز رہنے کی ضمانت دینا ہو گی، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پائیدار امن کا واحد راستہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان دو ریاستی حل ہے۔اس سے قبل ایک بیان میں انہوں نے کہا تھا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا ایک وسیع تر امن منصوبے کا حصہ ہونا چاہیے، جو اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کی طویل المدتی سلامتی کو یقینی بنائے۔ادھر برطانیہ میں 221 ارکانِ پارلیمنٹ پہلے ہی فلسطین کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کر چکے ہیں، جس کے باعث کیئر اسٹارمر پر اس حوالے سے دباو بڑھتا جا رہا ہے۔
دوسری جانب فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے اعلان کیا ہے کہ فرانس ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کرے گا، انہوں نے اسے مشرقِ وسطی میں انصاف اور پائیدار امن کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا ہے۔فلسطینی اتھارٹی اور سعودی عرب دونوں نے میکرون کے اس فیصلے کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ دیگر ممالک بھی اسی راہ پر چلیں گے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب اور فرانس 28 تا 29 جولائی ایک بین الاقوامی کانفرنس کی مشترکہ میزبانی کر رہے ہیں، جس کا مقصد دو ریاستی حل کی حمایت کو فروغ دینا ہے، البتہ امریکا نے اس کانفرنس میں شرکت سے معذرت کر لی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمعروف امریکی سیاستدان محمد عارف نے نیویارک میں مسلح شخص کی فائرنگ سے مسلمان پولیس افسر سمیت 5 افراد کے قتل کی شدید مذمت معروف امریکی سیاستدان محمد عارف نے نیویارک میں مسلح شخص کی فائرنگ سے مسلمان پولیس افسر سمیت 5 افراد کے قتل کی شدید مذمت یکم اگست سے پیٹرول اور ڈیزل سستا، لائٹ ڈیزل مہنگا ہونے کا امکان ڈسٹرکٹ پرائس کنٹرول کمیٹی راولپنڈی کا اجلاس، چینی بحران نمٹنے اور اشیائے خوردونوش کی قیمتوں پر اہم فیصلے سدرہ قتل کیس، گورکن اور سیکرٹری قبرستان کمیٹی کا 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ منظور بحریہ ٹائون منی لانڈرنگ کیس ، 2ریٹائرڈ فوجی افسران سمیت 10 افراد گرفتار ، تحقیقاتی ٹیم تشکیل جمہوریت میں اپوزیشن کا کردار ختم ہو تو وہ شہنشاہت ہے، بیرسٹر گوہرCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم